دھرنا دینے میں ملوث 35 پولیس اہلکاروں کا معطل
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
سٹی42: یومیہ الاؤنس میں اضافے کے مطالبے پر احتجاج کرنے کے لئے دھرنا دینے میں ملوث 35 پولیس اہلکاروں کا معطل کردیا گیا۔
گلگت میں گزشتہ شب، گلگت بلتستان پولیس کے سینکڑوں مرد اور خواتین پولیس اہلکاروں نے وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے احتجاج کیا تھا اورپولیس اہلکاروں کے ڈیلی/ یومیہ الاؤنس میں اضافے کا مطالبہ کرتے ہوئے رات بھر دھرنا دیا تھا۔
زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں ڈین تعیناتی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
گلگت ریزرو پولیس (آر پی) اور ہنزہ کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس کی جانب سے دو الگ نوٹیفکیشن جاری کیے گئے، جن کے مطابق کل گلگت میں 26 اور آج ہنزہ میں مزید 9 پولیس اہلکاروں کو معطل کردیا گیا ہے۔
گلگت ریزرو پولیس کے نوٹیفکیشن میں معطلی کی وجہ ’ سرکاری ملازم کے ضابطہ اخلاق کی سنگین خلاف ورزی’ بتائی گئی، جبکہ ہنزہ کے نوٹیفکیشن میں صرف یہ لکھا گیا کہ انہوں نے احتجاج میں شرکت کی۔
دونوں نوٹیفکیشنز، میں یہ بھی کہا گیا کہ معطل اہلکاروں کی تنخواہیں بھی روک دی گئی ہیں۔
راولپنڈی میں ڈینگی کی شدت میں اضافہ۔ 58 نئے کیسز کی تصدیق
گلگت بلتستان پولیس نے سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا کہ 63 اہلکاروں کو نظم و ضبط کی خلاف ورزی پر ملازمت سے برخاست کر دیا گیا ہے، تاہم اس کا باضابطہ نوٹیفکیشن ابھی سامنے نہیں آیا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ نظم و ضبط کی خلاف ورزی میں ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔
جی بی پولیس نے کہا کہ نظم و ضبط پولیس سروس کی ’ بنیادی خصوصیت اور اہم پہچان’ ہے اور اس کی خلاف ورزی کسی بھی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔
رونالڈو نے 8 سال تک ڈیٹنگ کے بعد جورجینا سے منگنی کر لی
مزید کہا گیا کہ ’ نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرنے والے رویوں سے سختی سے نمٹا جائے گا تاکہ ادارے کی شفافیت اور کارکردگی کو برقرار رکھا جا سکے۔’
پولیس اہلکاروں نے دو ہفتے قبل بھی ایک الگ دھرنا دیا تھا، جب انہیں پرتشدد پولیس کارروائی کے ذریعے منتشر کرنے میں ناکامی ہوئی تو مذاکرات کے ذریعے دھرنا ختم کرایا گیا تھا۔
تاہم، پیش رفت نہ ہونے اور اس بات کی یقین دہانی کے باوجود کہ مسائل مقررہ وقت میں حل کیے جائیں گے، احتجاج گزشتہ رات دوبارہ شروع ہو گیا تھا۔
بانی تحریک انصاف کی ضمانت کی 8 اپیلوں پر پنجاب حکومت کو نوٹس جاری
احتجاج کرنے والے پولیس اہلکاروں کی تنظیم نے یہ بھی اعلان کیا تھا کہ احتجاج کے اگلے مرحلے میں وہ مطالبہ کریں گے کہ سرکاری عہدیداروں، افسران، مذہبی شخصیات اور چینی شہریوں کی سیکیورٹی کی ڈیوٹیاں نہ دی جائیں۔
دوسری جانب، تاجر برادری کا دھرنا بھی قراقرم ہائی وے پر جاری ہے، جو اتوار تک اپنے چوتھے ہفتے میں داخل ہو چکا تھا، یہ احتجاج ٹیکس پالیسیوں اور سوست ڈرائی پورٹ پر کسٹمز کلیئرنس کی معطلی کے خلاف ہے، جس کی وجہ سے خنجراب پاس کے راستے پاک-چین سفر اور تجارت متاثر ہورہی ہے۔
بلوچستان میں موبائل انٹرنیٹ سروس ایک ہفتے سے معطل، عوام شدید مشکلات کا شکار
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: پولیس اہلکاروں کی خلاف ورزی
پڑھیں:
گولارچی ،شراب خانے کے قیام کیخلاف عوام سراپا احتجاج
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
گولارچی (نمائندہ جسارت) گولارچی میں شراب خانے کے قیام کے خلاف عوامی ردعمل شدت اختیار کر گیا۔ علما ایکشن کمیٹی، تاجر الائنس اور شہریوں کی جانب سے پرامن احتجاجی ریلی نکالی گئی، جس میں بڑی تعداد میں عوام، طلبہ، معززین شہر اور مختلف سماجی تنظیموں کے نمائندوں نے بھرپور شرکت کی۔ ریلی جامع مدینہ مسجد سے نکالی گئی جو شہر کے اہم راستوں سے گزرتی ہوئی شہید فاضل راھو چوک پر اختتام پذیر ہوئی۔ شرکا نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر شراب خانے کے خلاف نعرے درج تھے، جبکہ شرکا مسلسل “شراب خانے بند کرو” اور “اسلامی اقدار کا تحفظ کرو” کے نعرے لگاتے رہے۔جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے علماکرام، تاجر رہنماؤں اور مقررین نے کہا کہ گولارچی جیسے اسلامی اور پرامن شہر میں شراب خانے کا قیام کسی صورت قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ شراب نوشی معاشرے کی تباہی اور بگاڑ کا سبب بنتی ہے، یہ نہ صرف دین اسلام بلکہ ملکی قوانین کے بھی خلاف ہے۔ مقررین نے خبردار کیا کہ اگر شراب خانے کو فی الفور بند نہ کیا گیا تو احتجاجی تحریک کو مزید وسعت دی جائے گی اور ضلعی ہیڈ کوارٹر سمیت صوبائی سطح پر بھی دھرنے دیے جائیں گے۔علما ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں نے کہا کہ ہم پرامن جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں لیکن عوام کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے والے کسی بھی اقدام کو برداشت نہیں کریں گے۔ تاجر رہنماؤں نے کہا کہ شراب خانہ نوجوان نسل کو بربادی کی طرف دھکیلنے کی سازش ہے، جسے ہرگز کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔