Daily Mumtaz:
2025-11-19@01:26:39 GMT

آوارہ کتوں سے پاک دنیا کا پہلا ملک، کیسے نجات پائی؟

اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT

آوارہ کتوں سے پاک دنیا کا پہلا ملک، کیسے نجات پائی؟

آوارہ کتے نہ صرف انسانوں کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں بلکہ ریبیز جیسی جان لیوا بیماریوں کے پھیلاؤ کا باعث بھی بنتے ہیں۔ لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ دنیا میں ایک ایسا ملک بھی ہے جہاں سڑکوں پر آوارہ کتے نظر نہیں آتے  اور وہ ملک ہے نیدر لینڈ ۔
یہ کارنامہ کسی جادو سے نہیں بلکہ ایک سوچے سمجھے، منظم اور انسانی ہمدردی پر مبنی حکومتی حکمتِ عملی کی بدولت ممکن ہوا۔
سب کچھ کہاں سے شروع ہوا؟
انیسویں صدی کے دوران نیدر لینڈ میں کتوں کے کاٹنے کے واقعات میں اضافہ ہوا، جس کے بعد ریبیز کی وبا نے خوف پھیلا دیا۔ اس کے نتیجے میں لوگوں نے اپنے پالتو کتوں کو گھروں سے نکالنا یا مارنا شروع کر دیا مگر حکومت نے سختی سے ایسے اقدامات کی حوصلہ شکنی کی اور عوام میں شعور پیدا کیا۔
شہریوں کو بیدار کیا گیا
چونکہ نیدر لینڈ میں کتے خوشحالی اور اسٹیٹس کی علامت سمجھے جاتے تھے، اس لیے حکومت نے لوگوں کو سمجھایا کہ وہ جانوروں کو مارنے یا ترک کرنے کے بجائے انہیں **شیلٹر ہومز سے گود لیں ۔ اس مہم نے عوامی رویے میں تبدیلی پیدا کی۔
آبادی پر قابو نس بندی سے
حکومت نے آوارہ کتوں کی آبادی کو قابو میں رکھنے کیلئے نس بندی کی مفت مہم چلائی۔ یہ ایک غیر متشدد، سائنسی طریقہ تھا جس نے آوارہ کتوں کی تعداد میں اضافے کو روکا، اور وقت کے ساتھ ساتھ وہ بالکل ختم ہو گئے۔
رجسٹریشن سسٹم متعارف

پالتو کتوں کے لیے رجسٹریشن لازم قرار دی گئی۔ اس سے ہر کتے کا ریکارڈ موجود ہوتا ہے اور ان کی نگرانی آسان ہو گئی۔ اس کے علاوہ عوام کو ترغیب دی گئی کہ وہ خریدنے کے بجائے شیلٹرز سے جانوروں کو اپنائیں۔
آج کا نیدر لینڈ
آج نیدر لینڈ میں تقریباً ہر گھر میں پالتو کتا موجود ہے، لیکن سڑکوں پر آوارہ کتوں کا تصور ختم ہو چکا ہے۔
یہ کامیابی دنیا کے باقی ممالک کے لیے ایک مثال ہے کہ اگر نیت ہو، پالیسی واضح ہو اور عوام کو ساتھ لے کر چلا جائے تو کوئی بھی مسئلہ حل کیا جا سکتا ہے — چاہے وہ جانوروں کی فلاح کا ہو یا شہریوں کی حفاظت کا۔

Post Views: 6.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ا وارہ کتوں نیدر لینڈ

پڑھیں:

اب اے آئی ہڈی کے فریکچر کی تشخیص بھی کرے گی، یہ ایکس رے مشین سے مخلتف کیسے؟

آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) یا مصنوعی ذہانت سے ڈاکٹروں کو ٹوٹی ہوئی ہڈیوں کی شناخت اور علاج میں مدد مل گئی۔

یہ بھی پڑھیں: کینسر اور الزائمر کے علاج میں آرٹیفشل انٹیلیجنس (اے آئی) کا استعمال؟

بی بی سی کے مطابق شمالی لنکن شائر اور گول این ایچ ایس فاؤنڈیشن ٹرسٹ کے اسپتالوں میں مصنوعی ذہانت کو ہڈیوں کے فریکچر اور ڈسلوکیشن کی شناخت اور تیز علاج فراہم کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ یہ پروگرام نیشنل ہیلتھ سروسز کی 2 سالہ انگلینڈ پائلٹ اسکیم کے تحت اس مہینے کے آخر سے شروع ہوگا۔

ایمرجنسی میڈیسن کے کنسلٹنٹ اے خان نے کہا کہ ٹیکنالوجی کو ممکنہ مسائل کی نشاندہی میں استعمال کرنے سے شمالی یورپ میں مریضوں کی طلب پوری کرنے میں مدد ملی ہے اور ہم دیکھنے کے لیے پرجوش ہیں کہ آیا یہاں بھی اس کا ایسا ہی اثر ہوگا۔

ٹرسٹ کے مطابق اے آئی سافٹ ویئر ڈاکٹروں کے لیے اضافی مددگار آلہ کے طور پر کام کرے گا تاکہ تشخیص میں سہولت ہو۔ یہ ٹیکنالوجی 2 سال سے کم عمر بچوں، ان پیشنٹ اور آؤٹ پیشنٹ کلینکس، یا چھاتی، ریڑھ کی ہڈی، کھوپڑی، چہرے یا نرم ٹشوز کی امیجنگ میں استعمال نہیں ہوگی۔

مزید پڑھیے: مصنوعی ذہانت کے نئے قلعے: ہزاروں ڈیٹا سینٹرز کی تعمیر جاری، لاگت کتنی؟

ایڈوانسڈ پریکٹیشنر اور رپورٹنگ ریڈیولوجر جیک بیٹس نے بتایا کہ یہ سسٹم اس طرح کام کرتا ہے کہ ہر اسٹینڈرڈ امیج کے ساتھ مریض کے ریکارڈ میں تقریباً فوری طور پر اے آئی سے اینوٹیشن شدہ ورژن شامل ہوگا جو ممکنہ مسائل کو اجاگر کرے گا جنہیں کلینیشن مزید جانچنا چاہیں گے۔

کنسلٹنٹ کا کہنا ہے کہ تمام ایکس ریز پھر بھی ہمارے کلینیشن کے ذریعے دیکھے جائیں گے اور تشخیص اور علاج کے صحیح طریقہ کار کا حتمی فیصلہ ڈاکٹر کریں گے۔

ایکس رے مشین اور اے آئی ٹیکنالوجی میں فرق

یوں تو ایکس رے مشین سے بھی ہڈی کے فریکچر کا پتا چل جاتا ہے لیکن اس حوالے ایکس رے اور اے آئی ٹیکنالوجی کی افادیت میں تھوڑا فرق ہے۔

مزید پڑھیں: چین میں مصنوعی ذہانت کے بڑھتے ہوئے کمالات: بزرگوں کی خدمت گار، نابیناؤں کی ’آنکھ‘، اور بہت کچھ!

ایکس رے مشین ہڈیوں کی تصویر لیتی ہے۔ یہ صرف تصویر دکھاتی ہے کہ ہڈی کس طرح کی ہے اور کہاں فریکچر ہو سکتا ہے۔ تصویر دیکھنا اور مسئلے کی تشخیص کرنا ڈاکٹر کا کام ہوتا ہے اور کبھی کبھار ہلکی یا پیچیدہ فریکچر آنکھ سے چھپ سکتی ہے۔

مصنوعی ذہانت یا اے آئی اس تصویر کا فوراً تجزیہ کرتی ہے اور ممکنہ فریکچر یا ڈسلوکیشن کو نمایاں کر کے ڈاکٹر کو دکھاتی ہے۔ یہ ایک طرح کا ڈیجیٹل معاون ہے جو غلطی کے امکانات کم کرتا ہے اور علاج شروع کرنے میں وقت بچاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: سعودی عرب میں روبوٹکس اور مصنوعی ذہانت کی جانب بڑا قدم، جدید لیبارٹری کا افتتاح

المختصر ایکس رے صرف تصویر دیتی ہے جبکہ اے آئی اس تصویر کو پڑھ کر ڈاکٹر کے لیے فوری رہنمائی اور اضافی معلومات فراہم کرتی ہے۔ اس سے ایمرجنسی میں کام آسان ہو جاتا ہے اور مریض کو جلد اور درست علاج ملتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اے آئی اور ٹوٹی ہڈیاں اے آئی اور فریکچر کی تشخیص مصنوعی ذہانت اور فریکچر کی تشخیص

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور فن لینڈ میں دوطرفہ سیاسی مشاورت کا چھٹا دور مکمل
  • صادق آباد: کھوجی کتوں کی مدد سے چوروں کو تلاش کرنیوالی ٹیم خود اغوا ہوگئی
  • ٹام کروز کا 45 سالہ انتظار ختم، بالآخر پہلا آسکر مل گیا
  • چوروں کو ڈھونڈنے والے 4 افراد کھوجی کتوں سمیت کچے کے ڈاکوؤں کے ہاتھوں اغوا
  • اب اے آئی ہڈی کے فریکچر کی تشخیص بھی کرے گی، یہ ایکس رے مشین سے مخلتف کیسے؟
  • جانوروں کے بھی حقوق ہیں لیکن اشرف المخلوقات کے بچوں کو سڑکوں پر کتے کاٹ رہے ہیں، لاہور ہائیکورٹ
  • لاہور میں سگ گزیدگی کے واقعات بڑھ گئے،عدالت کا نوٹس
  • افریقی ملک کانگو میں تانبے کی کان میں لینڈ سلائیڈنگ سے 70فراد ہلاک
  • اسلام آباد ائرپورٹ :تھائی لینڈ جانے والا مسافر آف لوڈ
  • آئر لینڈ: 2 گاڑیوں میں ٹکر، خواتین سمیت 5 افراد ہلاک