’ذہنی سکون خاندانی امیج سے زیادہ اہم ہے‘ ٹریشالا دت
اشاعت کی تاریخ: 26th, August 2025 GMT
ممبئی (نیوز ڈیسک) بالی ووڈ اداکار سنجے دت کی بیٹی ٹریشالا دت نے سوشل میڈیا پر ایک جذباتی نوٹ شیئر کیا ہے، جس میں انہوں نے اشاروں میں اپنے ذاتی تجربات بیان کیے۔
انسٹاگرام اسٹوری میں ٹریشالا نے لکھا کہ ہر رشتہ خون کا ہونے کے باوجود زندگی میں جگہ پانے کا اہل نہیں ہوتا۔ ان کے مطابق بعض اوقات سب سے زیادہ تھکانے والے اور نظرانداز کرنے والے افراد وہی ہوتے ہیں جو فیملی کہلاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بچوں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ ایسے والدین سے دوری اختیار کریں جو انہیں تکلیف دیتے یا احساسِ جرم میں مبتلا کرتے ہیں۔ فیملی ہونا کسی کو یہ اجازت نہیں دیتا کہ وہ بار بار بدسلوکی کرے یا ذہنی دباؤ ڈالے۔
ٹریشالا نے مزید لکھا کہ اگر کوئی مسلسل نقصان پہنچا رہا ہو تو آپ اس تک رسائی کے پابند نہیں، چاہے وہ آپ کا پرورش کرنے والا ہی کیوں نہ ہو۔ جب والدین اپنی ساکھ کو بچوں کی خوشی اور سکون پر ترجیح دیں، تو یہ ایک سنگین مسئلہ ہے۔
ٹریشالا دت سنجے دت کی پہلی اہلیہ رچا شرما کی بیٹی ہیں۔ وہ 1988 میں پیدا ہوئیں اور والدہ کے انتقال (1996، دماغی ٹیومر) کے بعد امریکا میں اپنے نانا نانی کے ساتھ رہیں۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ حال ہی میں 10 اگست کو سنجے دت نے بیٹی کی سالگرہ پر ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا تھا: “Happy birthday @trishaladutt, Always proud of you, always love you۔”
اداکار کی نجی زندگی پر نظر ڈالی جائے تو رچا شرما کے انتقال کے بعد سنجے دت نے 1998 میں ریا پلئی سے شادی کی، جو 2008 میں طلاق پر ختم ہوئی۔ بعدازاں انہوں نے مانیتا دت سے شادی کی جن سے ان کے جڑواں بچے شہران اور اقرا ہیں۔
اداکاری کے میدان میں سنجے دت حال ہی میں فلم “Housefull 5” میں نظر آئے اور ان کی آئندہ فلموں میں کناڑہ فلم “KD: The Devil”، تیلگو فلمیں “The Raja Saab” اور “Akhanda 2″، جبکہ ہندی فلمیں “Baaghi 4” اور “Dhurandhar” شامل ہیں۔
Post Views: 9.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
حزب الله کو غیرمسلح کرنے کیلئے لبنان کے پاس زیادہ وقت نہیں، امریکی ایلچی
اپنی ایک تقریر میں ٹام باراک کا کہنا تھا کہ جنوبی لبنان میں حزب الله کے پاس ہزاروں میزائل ہیں جنہیں اسرائیل اپنے لئے خطرہ سمجھتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آج امریکی ایلچی "ٹام باراک" نے دعویٰ کیا کہ صیہونی رژیم، لبنان کے ساتھ سرحدی معاہدہ کرنے کے لئے تیار ہے۔ ٹام باراک نے ان خیالات کا اظہار منامہ اجلاس میں کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ یہ غیر معقول ہے کہ اسرائیل و لبنان آپس میں بات چیت نہ کریں۔ تاہم ٹام باراک نے جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود، روزانہ کی بنیاد پر لبنان کے خلاف صیہونی جارحیت کو مکمل طور پر نظرانداز کرتے ہوئے، حزب الله کے خلاف سخت موقف اپنایا۔ انہوں نے کہا کہ اگر حزب الله، غیر مسلح ہو جائے تو لبنان اور اسرائیل کے درمیان مسائل کا خاتمہ ہو جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جنوبی لبنان میں حزب الله کے پاس ہزاروں میزائل ہیں جنہیں اسرائیل اپنے لئے خطرہ سمجھتا ہے۔ لہٰذا سوال یہ ہے کہ ایسا کیا کیا جائے کہ حزب الله ان میزائلوں کو اسرائیل کے خلاف استعمال نہ کرے۔
آخر میں ٹام باراک نے لبنانی حکومت کو دھمکاتے ہوئے کہا کہ لبنان کے پاس زیادہ وقت نہیں ہے، اسے جلد از جلد حزب الله کو غیر مسلح کرنا ہوگا، کیونکہ اسرائیل، حزب الله کے ہتھیاروں کی موجودگی کی وجہ سے روزانہ لبنان پر حملے کر رہا ہے۔ دوسری جانب حزب الله کے سیکرٹری جنرل شیخ "نعیم قاسم" نے اپنے حالیہ خطاب میں زور دے کر کہا کہ لبنان كی جانب سے صیہونی رژیم كے ساتھ مذاكرات كا كوئی بھی نیا دور، اسرائیل كو كلین چِٹ دینے كے مترادف ہوگا۔ شیخ نعیم قاسم کا کہنا ہے کہ اسرائیل پہلے طے شدہ شرائط پر عمل درآمد کرے جس میں لبنانی سرزمین سے صیہونی جارحیت کا خاتمہ اور اسرائیلی افواج کا مکمل انخلاء شامل ہے۔ یاد رہے کہ ابھی تک اسرائیلی فوج، لبنان کے پانچ اہم علاقوں میں موجود ہے اور ان علاقوں سے نکلنے کا ارادہ نہیں رکھتی۔ اس کے برعکس صہیونیوں کا دعویٰ ہے کہ حزب الله کے ہتھیاروں کی موجودگی ہی انہیں لبنان سے نکلنے نہیں دے رہی۔