کومل میر کو محبت پر یقین کیوں نہیں ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 26th, August 2025 GMT
کومل میر پاکستانی اداکارہ اور ماڈل ہیں جنہوں نے کم عمری میں شوبز کی دنیا میں قدم رکھا۔ وہ 1998 میں اسلام آباد میں پیدا ہوئیں اور ابتدا میں اینکر پرسن بننے کی خواہش رکھتی تھیں، لیکن قسمت نے انہیں اداکاری کی طرف لے آیا۔
کومل میر نے شوبز میں اپنے کیریئر کا آغاز 2017 میں ڈرامہ سیریل “لکڑیاں” سے کیا، جس کے بعد وہ مختلف بڑے پروجیکٹس میں نظر آئیں۔ ان کی معصوم شکل اور جاندار اداکاری نے انہیں جلد ہی مداحوں کے دلوں میں جگہ دلائی۔
یہ بھی پڑھیں: ہارون کادوانی اور کومل میر کی ڈراما سیریل ’عشق ہوا‘ کا پہلا ٹریلر ریلیز
ان کے مشہور ڈراموں میں عشق زہے نصیب، راحت، بدصورت، قیامت اور وہ مہربان شامل ہیں۔
کومل میر نے ماڈلنگ میں بھی نام بنایا اور کئی برانڈز کے ساتھ کام کیا۔ کم وقت میں ہی انہوں نے ایک منفرد پہچان قائم کی اور آج وہ پاکستان کی ابھرتی ہوئی باصلاحیت اداکاراؤں میں شمار کی جاتی ہیں۔
ماڈل کومل میر نے انکشاف کیا ہے کہ وہ محبت میں کبھی نہیں پڑ سکتیں کیونکہ آج کی نسل کا رویہ اور سوچ پہلے جیسی نہیں رہی۔
ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کومل میر نے کہا کہ وہ کئی ڈراموں میں کام کر چکی ہیں جن کی کہانیاں زیادہ تر محبت اور رومانوی رشتوں کے گرد گھومتی ہیں، لیکن حقیقی زندگی میں ان کا محبت کے بارے میں مختلف نظریہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کاسمیٹک سرجری کا الزام، اداکارہ کومل میر نے خاموشی توڑ دی
کومل کے مطابق آج کی جنریشن محبت میں پڑنے کے بجائے صرف وقتی کشش یا انفچیوشن تک ہی محدود رہتی ہے۔ انہوں نے کہا ’اب وہ پرانا عشق کہیں نظر نہیں آتا۔ رشتے ہوں یا دوستیاں، ان میں بھی سچی محبت ختم ہوتی جا رہی ہے۔‘
انہوں نے مردوں کے بدلتے رویے پر بھی کھل کر بات کی۔ کومل میر کا کہنا تھا کہ آج کے مرد زیادہ فیمنائن ہو گئے ہیں اور یہ چیز انہیں بالکل پسند نہیں۔ ان کے مطابق، چونکہ وہ خود ایک مضبوط اور آزاد خیال عورت ہیں، اس لیے انہیں ایک ایسا مرد چاہیے جو زندگی میں فیصلے کرنے کی صلاحیت رکھتا ہو۔
یہ بھی پڑھیں: ’می ٹو‘ مہم کو پاکستان میں ذاتی مفادات کے لیے استعمال کیا گیا، کومل میر
انہوں نے مزید کہا کہ ’میں خود فیصلہ کرنے میں غیر یقینی کا شکار رہتی ہوں، اس لیے میں اسی مرد کی عزت کروں گی جو فیصلے لینے میں مضبوط ہو۔ لیکن اب مرد بہت پوکی اور کمزور لگنے لگے ہیں، اسی لیے محبت نہیں ہو پاتی۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اداکارہ عورت کومل میر ماڈل محبت مرد.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اداکارہ کومل میر ماڈل کومل میر نے انہوں نے
پڑھیں:
تارا محمود نے سیاستدان کی بیٹی ہونے کا راز کیوں چھپایا؟ اداکارہ نے بتادیا
پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی باصلاحیت اداکارہ تارا محمود کے نجی زندگی سے متعلق حالیہ انکشاف نے مداحوں کو حیرت میں ڈال دیا۔
تارا کے اداکاری سفر کا آغاز امریکہ میں تعلیم مکمل کرنے اور کئی سال وہاں کام کرنے کے بعد ہوا اور جب وہ پاکستان واپس آئیں تو انہوں نے اداکاری کو بحیثیت کیریئر فل ٹائم جاب اختیار کرنے کا ارادہ کیا اور دیکھتے ہی دیکھتے بڑے اور کامیاب ڈراموں کا نمایاں کردار بننے لگیں۔
شائقین تارا محمود کی بے ساختہ، قدرتی اور جاندار اداکاری کے پہلے ہی سے مداح تھے، مگر انہیں اس وقت واقعی حیرت کا جھٹکا لگا جب برسوں بعد یہ انکشاف ہوا کہ وہ کسی عام گھرانے کی چشم و چراغ نہیں بلکہ پاکستان کے ایک نہایت بااثر سیاسی شخصیت کی صاحبزادی ہیں ۔
اس انکشاف نے نہ صرف ان کے مداحوں کو چونکا دیا بلکہ شوبز انڈسٹری میں بھی ہلچل مچا دی، کیونکہ تارا نے ہمیشہ اپنی پہچان صرف اور صرف اپنے فن کے ذریعے بنائی تھی، نہ کہ خاندانی پس منظر کے سہارے۔
تارا محمود کے والد شفیق و تعلیم دوست سیاستدان شفقت محمود ہیں، جو پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر تعلیم رہ چکے ہیں۔ وفاقی وزیر تعلیم کی حیثیت سے انہیں کووِڈ کے دوران تعلیمی شعبے میں طلبہ کے حق میں کیے گئے فیصلوں بالخصوص امتحانات منسوخ کرنے، آن لائن کلاسز شروع کرنے اور نئی تعلیمی پالیسی لانے کی وجہ سے نوجوانوں میں بے حد مقبولیت حاصل ہوئی۔
ان کی شفاف اور سنجیدہ شخصیت کی وجہ سے انہیں سیاست کے ساتھ ساتھ تعلیم، ثقافت اور سماجی ترقی کے شعبوں میں بھی ایک وژنری شخصیت سمجھا جاتا ہے۔
جب سوشل میڈیا پر تارا اور ان کے والد کی مشترکہ تصاویر وائرل ہوئیں تو مداح یہ جان کر حیران رہ گئے کہ وہ ایک سیاستدان کی بیٹی ہیں۔
احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں بطور مہمان شرکت کے دوران تارا محمود نے بتایا کہ ان کے چند قریبی دوستوں کو ان کے والد کے بارے میں علم تھا، لیکن کراچی میں یا شوبز انڈسٹری کے کسی اور شخص کو ان کے سیاسی پس منظر کا علم نہیں تھا۔
تارا کا کہنا تھا کہ۔ یہ فیصلہ میرا اپنا تھا کیونکہ یہ میرے لیے سیکیورٹی کے لحاظ سے بھی بہتر تھا۔ میں نے کبھی اپنے والد کے اثر و رسوخ یا شہرت کا فائدہ نہیں اٹھایا۔
یہ انکشاف کیسے ہوا؟ تارا نے بتایا کہ جب وہ ڈرامہ چُپکے چُپکے کی شوٹنگ میں مصروف تھیں۔ ڈائریکٹر دانش نواز نے ان سے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک وزیر کی بیٹی ہیں اور سیکیورٹی کے ساتھ کیوں نہیں آتیں اور ایک عام سیلیبریٹی کی طرح نظر آرہی ہیں اس پر تارا نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ انہوں نے ہمیشہ اپنی پہچان صرف بطور اداکارہ ہی بنانا چاہی۔
تارا کا کہنا تھا کہ اس خبر اور والد کے ساتھ تصاویر وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر ایک بھونچال سا آگیا تھا جس سے میں کافی پریشان ہو گئی تھی اور یہی وجہ تھی کہ انہوں نے اپنے اپنی خاندانی اور سیاسی شناخت لوگوں میں ظاہر نہیں کی تھی۔
آج تارا محمود اپنے فن، پیشہ ورانہ رویے اور خوداعتمادی کی بدولت ڈرامہ انڈسٹری میں نمایاں مقام رکھتی ہیں اور ان کی یہ عاجزی ان کے مداحوں کے دل جیت رہی ہے۔
Post Views: 6