پاکستان کی ‘آئرن لیڈی’ منیبہ مزاری اقوام متحدہ کی پائیدار ترقی کے اہداف کی ایڈووکیٹ مقرر
اشاعت کی تاریخ: 29th, August 2025 GMT
پاکستان کی ‘آئرن لیڈی’ کے نام سے جانے جانی والی منیبہ مزاری نے ایک اور تاریخی سنگِ میل عبور کر لیا۔
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے منیبہ مزاری کو ‘پائیدار ترقی کے اہداف ‘کی ایڈووکیٹ مقرر کر دیا ہے، جس کے بعد وہ ان عالمی رہنماؤں اور تبدیلی کے علمبرداروں کی صف میں شامل ہو گئی ہیں جو اقوام متحدہ کے 2030 کے ایجنڈے کو آگے بڑھا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: تاریخ میں پہلی مرتبہ خواتین ٹریکرز کی تریچ میر ایڈوانس بیس کیمپ تک ٹریکنگ
یہ تقرری 24 مارچ 2025 کو باضابطہ طور پر کی گئی۔ منیبہ مزاری جو اس سے قبل ‘اقوام متحدہ خواتین’ کی نیشنل گُڈ وِل ایمبیسیڈر، نامور مصورہ اور انسانی حقوق کی سرگرم کارکن کے طور پر پہچانی جاتی ہیں، اب دنیا کے بڑے رہنماؤں مثلاً بارباڈوس کی وزیراعظم میا موٹلی اور بیلجیئم کی ملکہ ماتھیلڈ کے شانہ بشانہ کھڑی ہیں۔
انتونیو گوتریس نے اپنے پیغام میں کہا کہ منیبہ بہت سوں کے لیے حوصلے اور تحریک کا باعث ہیں اور شمولیت و صنفی مساوات پر ایک مؤثر آواز ہیں۔ ان کی قیادت اور ہمت ایس ڈی جیز کی اصل روح ہے۔ مجھے امید ہے کہ وہ اس وژن کو عالمی سطح پر لے کر جائیں گی اور دنیا کو عمل پر آمادہ کریں گی۔
یہ بھی پڑھیے: کوئٹہ میں آل بلوچستان اسپورٹس فیسٹیول کا دنگل، خواتین کھلاڑی پہلی بار شریک
21 سال کی عمر میں ایک سنگین کار حادثے کے بعد معذوری کا شکار ہونے والی منیبہ مزاری آج پاکستان میں حوصلے، خواتین کے حقوق اور سماجی انصاف کی ایک توانا آواز ہیں۔ اپنے نئے منصب پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ صرف اعزاز نہیں بلکہ ایک ذمہ داری ہے۔ میں اپنی آواز ان لوگوں تک پہنچاؤں گی جنہیں کوئی نہیں سنتا اور ایک زیادہ منصفانہ، مہربان اور پائیدار دنیا کے لیے کام کروں گی۔ مل کر ہم لوگوں اور سیارے کے لیے ترقی کی رفتار کو تیز کر سکتے ہیں۔
منیبہ مزاری کا یہ تقرر انہیں ان چند جنوبی ایشیائی خواتین میں شامل کرتا ہے جو اقوام متحدہ کے عالمی پلیٹ فارم پر نمایاں کردار ادا کر رہی ہیں۔ یہ کامیابی نہ صرف پاکستان بلکہ خطے کی خواتین کے لیے ایک بڑی تحریک سمجھی جا رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اقوام متحدہ خواتین منیبہ مزاری.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ خواتین اقوام متحدہ کے لیے
پڑھیں:
غزہ: امداد تقسیم کرنے والی کمپنی میں مسلم مخالف ‘انفیڈلز’ گینگ کے کارکنوں کی بھرتی کا انکشاف
غزہ میں امدادی سامان کی تقسیم کے مراکز پر ہونے والے خونریز حملوں کی تہلکہ خیز تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ مراکز نہ تو انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر قائم تھے اور نہ ہی عام شہریوں کے زیرِانتظام بلکہ انہیں ایک نجی سیکیورٹی کمپنی چلا رہی تھی جس نے امریکی موٹر سائیکل گینگ ‘انفیڈلز’ کو خدمات پر مامور کر رکھا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: غزہ میں قحط: امداد کو ہتھیار بنانے کی اسرائیلی حکمتِ عملی
یہ گروہ عراق جنگ کے سابق فوجیوں پر مشتمل ہے جو صلیبی نعروں اور اسلام دشمنی کے کھلے اظہار کے لیے بدنام ہے۔ گینگ کے سربراہ جانی ملفورڈ سابق امریکی فوجی تھا جسے چوری اور غلط بیانی پر سزا ہوئی تھی۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی تفتیشی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گینگ کے 7 نمایاں رہنما ان مراکز میں سیکیورٹی انتظامات کی قیادت کر رہے ہیں جبکہ ۔ انہیں روزانہ 1580 ڈالر تک تنخواہ دی جاتی ہے اور یہ لوگ ’میک غزہ گریٹ اگین‘ جیسے اشتعال انگیز نعرے لگاتے ہیں۔
یہ گینگ مسلمانوں کی توہین کو اپنا شعار بنائے ہوئے ہیں اور رمضان المبارک میں خنزیر کے گوشت کی باربی کیو محفلوں کا انعقاد کرتا ہے۔ اب یہی گروہ بھوکے پیاسے فلسطینیوں کی زندگیوں کا انچارج بنا دیا گیا ہے جنہیں روٹی کے ایک ٹکڑے کی تلاش تھی۔
یہ بھی پڑھیے: غزہ: اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 62 فلسطینی شہید، زیادہ تر امداد کے متلاشی تھے
امریکی انسانی حقوق کی تنظیم کیر کے مطابق یہ کوئی انسانی عمل نہیں بلکہ ایک سخت گیر سیکیورٹی کھیل ہے جو المیے کو بڑھا رہا ہے اور قابض طاقتوں اور ان کے اتحادیوں کے اصل چہرے کو بے نقاب کر رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق غزہ کی پٹی میں امدادی سامان حاصل کرنے والے 1500 فلسطینیوں کو شہید کیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں