پاکستان کی ‘آئرن لیڈی’ کے نام سے جانے جانی والی منیبہ مزاری نے ایک اور تاریخی سنگِ میل عبور کر لیا۔

اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے منیبہ مزاری کو ‘پائیدار ترقی کے اہداف ‘کی ایڈووکیٹ مقرر کر دیا ہے، جس کے بعد وہ ان عالمی رہنماؤں اور تبدیلی کے علمبرداروں کی صف میں شامل ہو گئی ہیں جو اقوام متحدہ کے 2030 کے ایجنڈے کو آگے بڑھا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: تاریخ میں پہلی مرتبہ خواتین ٹریکرز کی تریچ میر ایڈوانس بیس کیمپ تک ٹریکنگ

یہ تقرری 24 مارچ 2025 کو باضابطہ طور پر کی گئی۔ منیبہ مزاری جو اس سے قبل ‘اقوام متحدہ خواتین’ کی نیشنل گُڈ وِل ایمبیسیڈر، نامور مصورہ اور انسانی حقوق کی سرگرم کارکن کے طور پر پہچانی جاتی ہیں، اب دنیا کے بڑے رہنماؤں مثلاً بارباڈوس کی وزیراعظم میا موٹلی اور بیلجیئم کی ملکہ ماتھیلڈ کے شانہ بشانہ کھڑی ہیں۔

انتونیو گوتریس نے اپنے پیغام میں کہا کہ منیبہ بہت سوں کے لیے حوصلے اور تحریک کا باعث ہیں اور شمولیت و صنفی مساوات پر ایک مؤثر آواز ہیں۔ ان کی قیادت اور ہمت ایس ڈی جیز کی اصل روح ہے۔ مجھے امید ہے کہ وہ اس وژن کو عالمی سطح پر لے کر جائیں گی اور دنیا کو عمل پر آمادہ کریں گی۔

یہ بھی پڑھیے: کوئٹہ میں آل بلوچستان اسپورٹس فیسٹیول کا دنگل، خواتین کھلاڑی پہلی بار شریک

21 سال کی عمر میں ایک سنگین کار حادثے کے بعد معذوری کا شکار ہونے والی منیبہ مزاری آج پاکستان میں حوصلے، خواتین کے حقوق اور سماجی انصاف کی ایک توانا آواز ہیں۔ اپنے نئے منصب پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ صرف اعزاز نہیں بلکہ ایک ذمہ داری ہے۔ میں اپنی آواز ان لوگوں تک پہنچاؤں گی جنہیں کوئی نہیں سنتا اور ایک زیادہ منصفانہ، مہربان اور پائیدار دنیا کے لیے کام کروں گی۔ مل کر ہم لوگوں اور سیارے کے لیے ترقی کی رفتار کو تیز کر سکتے ہیں۔

منیبہ مزاری کا یہ تقرر انہیں ان چند جنوبی ایشیائی خواتین میں شامل کرتا ہے جو اقوام متحدہ کے عالمی پلیٹ فارم پر نمایاں کردار ادا کر رہی ہیں۔ یہ کامیابی نہ صرف پاکستان بلکہ خطے کی خواتین کے لیے ایک بڑی تحریک سمجھی جا رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اقوام متحدہ خواتین منیبہ مزاری.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اقوام متحدہ خواتین اقوام متحدہ کے لیے

پڑھیں:

اقوام متحدہ، یورپی یونین، اوآئی سی سے کشمیری حریت رہنمائوں کی رہائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ

کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں کہا کہ ان رہنمائوں کا واحد جرم اپنے لوگوں کے ناقابل تنسیخ اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حق خودارادیت کا مطالبہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ نے کئی دہائیوں سے بھارتی جیلوں میں کشمیری حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی طویل اور غیر انسانی نظربندی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کے ساتھ روا رکھے جانے والے غیر انسانی سلوک کو انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں کہا کہ ان رہنمائوں کا واحد جرم اپنے لوگوں کے ناقابل تنسیخ اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حق خودارادیت کا مطالبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت 77 سال قبل خود تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں لے گیا تھا اور عالمی برادری کے سامنے یہ وعدہ کیا تھا کہ جموں و کشمیر کے عوام کو آزادانہ اور غیر جانبدارانہ رائے شماری کے ذریعے اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرنے کا موقع دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے پہلے وزیراعظم پنڈت جواہر لال نہرو نے سرینگر میں اعلان کیا تھا کہ علاقے میں بھارت کی فوجی موجودگی عارضی ہے اور امن بحال ہونے کے بعد یہ ختم ہو جائے گی جس کے بعد کشمیریوں کو استصواب رائے کے ذریعے اپنی تقدیر کا تعین کرنے کی اجازت ہو گی۔

غلام محمد صفی نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت نہ صرف اپنے بین الاقوامی وعدوں سے منحرف ہو گیا بلکہ ان وعدوں کو یاد دلانے والے کشمیری رہنمائوں کو بھی من گھڑت الزامات کے تحت سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ تر نظربند رہنما سنگین بیماریوں میں مبتلا ہیں اور انہیں طبی علاج سے بھی محروم رکھا جا رہا ہے، یہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق چارٹر اور نیلسن منڈیلا رولز کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ، یورپی یونین، اسلامی تعاون تنظیم اور انسانی حقوق کی تمام بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ تمام نظربند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی رہائی اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں سیاسی جبر اور استحصال کے خاتمے کے لیے بھارت پر دبائو ڈالیں اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلانے کے لئے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔

غلام محمد صفی نے کہا کہ اپنے حق کا مطالبہ کرنا کوئی جرم نہیں ہے، یہ ایک بنیادی حق ہے جس کی ضمانت اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی کنونشنز میں دی گئی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اقوام متحدہ اور بڑی طاقتوں کی مسلسل خاموشی سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں ظلم و جبر کو تیز کرنے کے لئے بھارت کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے جس سے جنوبی ایشیاء سمیت دنیا کے امن و استحکام کو شدید خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر محض علاقائی تنازعہ نہیں بلکہ یہ حق خودارادیت، انصاف، انسانی وقار اور عالمی امن کا سوال ہے، دنیا کب تک خاموش تماشائی بنے گی؟ حریت رہنما نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ نظربند کشمیری رہنمائوں اور کارکنوں کی رہائی کے لیے فوری اقدامات کرے اور تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرانے میں اپنا کردار ادا کرے۔

متعلقہ مضامین

  • پائیدار ترقی کے لیے ڈھانچہ جاتی اصلاحات ناگزیر ہیں، حکومتی معاشی ٹیم کی مشترکہ پریس کانفرنس
  • اقوام متحدہ، یورپی یونین، اوآئی سی سے کشمیری حریت رہنمائوں کی رہائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ
  • غزہ صحافیوں کے لیے خطرناک ترین خطہ ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ
  • اسرائیل غزہ امن معاہدے کے تحت امداد پنچانے نہیں دے رہا، اقوام متحدہ
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان
  • شادی میں دلہن کے والد کا نیا انداز، جیب پر کیو آر کوڈ چسپاں کرکے ‘آن لائن سلامی’ وصول کی
  • غزہ میں عالمی فورس کیلیے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے‘اردن ‘جرمنی
  • غزہ میں عالمی فورس کیلئے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے، اردن اور جرمنی کا مقف
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستانی مندوب
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستان