کراچی میں گندم اور آٹے کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ، حکومتی دعوے دھرے کے دھرے
اشاعت کی تاریخ: 2nd, September 2025 GMT
کراچی کی ہول سیل مارکیٹ میں گندم اور آٹے کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے جس نے غذائی افراطِ زر اور سپلائی کے حوالے سے شدید خدشات کو جنم دیا ہے، حالانکہ حکومت مسلسل دعویٰ کر رہی ہے کہ ملک میں گندم کے ذخائر وافر ہیں۔
نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں گندم کی قیمت 90 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے، جو جولائی میں 62 روپے اور اگست کے وسط میں 72 روپے فی کلو تھی۔ اسی اضافے کے بعد ڈھائی نمبر آٹے کی قیمت 97 روپے فی کلو اور فائن آٹے کی قیمت 103 روپے ہوگئی ہے، جو اگست کے آغاز میں بالترتیب 74 اور 79 روپے تھی۔
چکی کا آٹا اب 110 سے 135 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہا ہے، جس میں اوسطاً 20 روپے فی کلو اضافہ ہوا ہے۔ قیمتوں کے حساس اشاریے (SPI) کے مطابق 10 کلو گندم کے تھیلے کی قیمت 640 روپے سے بڑھ کر 794 روپے جبکہ 20 کلو آٹے کا تھیلا 1700 سے 2100 روپے میں دستیاب ہے۔
ماہرین کے مطابق ان بڑھتی قیمتوں کے اثرات جلد ہی روٹی اور نان کی قیمتوں میں بھی دیکھنے کو ملیں گے، جس کا براہِ راست بوجھ عوام پر پڑے گا۔
وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی رانا تنویر حسین نے گزشتہ ہفتے دعویٰ کیا تھا کہ ملک میں 33.
کراچی ہول سیلرز گروسری ایسوسی ایشن کے چیئرمین رؤف ابراہیم کے مطابق حکومت کے اعداد و شمار میں گزشتہ سال کا بچا ہوا 4 سے 5 لاکھ ٹن اسٹاک بھی شامل ہے۔ ان کے مطابق اصل پیداوار 29 سے 30 ملین ٹن رہی، جس میں سے 3 سے 4 ملین ٹن مویشیوں کے چارے میں استعمال ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے فلور ملوں کے لیے گندم کی خریداری بند کر کے اور امدادی قیمت ختم کر کے مارکیٹ کو آزاد چھوڑ دیا ہے، جس کا فائدہ صرف ذخیرہ اندوزوں اور فلور مل مالکان کو ہوا ہے، عوام کو نہیں۔
فلور ملرز کا موقف ہے کہ سرکاری کوٹہ ختم ہونے سے مارکیٹ میں استحکام نہیں رہا، جبکہ کاشتکاروں نے 2200 روپے فی 40 کلو کے حساب سے گندم بیچی اور اب نقصان میں جا رہے ہیں۔
ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ اگر حکومت نے فوری اقدامات نہ کیے تو آٹے کی قیمت آنے والے مہینوں میں 200 روپے فی کلو سے بھی تجاوز کر سکتی ہے۔
کچھ تجزیہ کار یہ بھی سمجھتے ہیں کہ قیمتوں میں حالیہ ریباؤنڈ آئندہ ربیع سیزن میں کسانوں کے لیے حوصلہ افزا ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ پچھلے سال کم منافع نے گندم کی بوائی متاثر کی تھی۔
زرعی پیداوار میں کمی کی وجہ سے مالی سال 2025 میں زرعی ترقی کی شرح 0.6 فیصد رہ گئی، جو گزشتہ سال 6.4 فیصد تھی۔ بڑی فصلوں کی پیداوار میں 13.5 فیصد اور گندم کی پیداوار میں 9 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں سال گندم کی پیداوار میں 11 فیصد کمی ہوئی ہے کیونکہ کم منافع کی وجہ سے کسانوں نے بوائی کم کر دی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے مارکیٹ ریگولیشن اور کسانوں کے تحفظ کو یقینی بنایا تو قیمتوں میں یہ اضافہ مستقبل میں گندم کی پیداوار بڑھانے کے لیے مثبت اشارہ بن سکتا ہے۔
Post Views: 6ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پیداوار میں آٹے کی قیمت روپے فی کلو قیمتوں میں کے مطابق گندم کی ملین ٹن
پڑھیں:
پیٹرول کی قیمت برقرار، ڈیزل مہنگا ہوگیا
حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کردیا ہے۔
وزارت خزانہ کے اعلامیے کے مطابق حکومت نے اگلے 15 دن کےلیے پیٹرول کی قیمت برقرار رکھی ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت 264 روپے 61 پیسے فی لیٹر برقرار ہے۔
ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے78 پیسے فی لیٹر اضافے سے 272 روپے 77 پیسے فی لیٹر مقرر ہے۔
وزارت خزانہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق نئی قیمتوں کا اطلاق رات 12 بجے کے بعد ہوگیا۔