جونیئر ورلڈ کپ کیلئے بھی ہاکی ٹیم بھارت نہ بھیجنے کا عندیہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, September 2025 GMT
لاہور:
پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر طارق بگٹی نے ایشیا کپ کے بعد جونیئر ورلڈکپ کےلیےبھارت نہ جانےکا عندیہ دے دیا۔
لاہورمیں میڈیا سےبات چیت میں انہوں نے واضح کیا کہ دونوں ملکوں کےدرمیان جاری کشیدگی کی وجہ سے ایشیا کپ میں ٹیم کونہیں بھیجا۔ دسمبر میں بھارت میں ہی جونیئر ورلڈکپ ہورہاہے،اس میں بھی پاکستانی ٹیم کی شرکت مشکل ہے۔
ایشیا کپ میں عدم شرکت سے ورلڈکپ کوالیفائرکا موقع کھونے کے سوال پر طارق بگٹی کا موقف تھا کہ انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کوتمام حالات کا علم ہےکہ پاکستان ٹیم کس وجہ سے ایشیا کپ کھیلنے نہیں گئی۔ اس لیے امید ہے کہ ایف آئی ایچ ہمیں ورلڈ کپ کوالیفائر کے لیے کوئی اور موقع دے گی۔
انہوں نے کہا کہ پرو لیگ کے لیے موقع ملنا پاکستان ہاکی کے لیے اچھا شگون ہے۔ ہمیں اپنی ٹیم کی کارکردگی میں بہتری لانے کے لیے غیرملکی گول کیپنگ کی ضرورت ہوگی، گول کیپنگ کےشعبے کو مضبوط بنانا بہت اہم ہے۔ اس کے بغیر گزارہ نہیں ہوگا۔ قومی ہاکی ٹیم کے لیے غیر ملکی گول کیپنگ کوچ رکھنا چاہتے ہیں اس معاملے پر بھی حکومت کا تعاون درکار ہے۔ غیرملکی کوچ بہت زیادہ معاوضہ مانگتےہیں،ہمارےپاس اتنے وسائل نہیں کہ فیڈریشن اپنے طورپر ان کو تنخواہ دےسکے۔ جب حکومت غیر ملکی کوچز کے لیے حامی بھرے گی تو پھر کسی سے بات کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پرولیگ کے لیے فنڈز دینے کے لیے وزیر اعظم ،آئی پی سی اور پی ایس بی کے شکر گزار ہیں۔ہمارا موقف ہے کہ پرو ہاکی لیگ کے فنڈز پاکستان اسپورٹس بورڈ کے پاس ہی رہیں اور وہ ہی تمام اخراجات کرے تاکہ اس معاملےمیں شفافیت کو یقینی بنایا جاسکے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سیاسی درجہ کم کرنے کے لیے مذاکرات ہونے چاہییں: عطااللہ تارڑ نے پی ٹی آئی سے بات چیت کا عندیہ دے دیا
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ سیاسی درجہ حرارت کم کرنے کے لیے سیاستدانوں کے درمیان بات چیت ہونی چاہیے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سیاست تہذیب کے دائرے میں رہ کر ہونی چاہیے، ہم بات چیت کرنے کے پہلے بھی تیار تھے، اور اب بھی تیار ہیں۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی مذاکراتی اجلاس میں بیٹھتی تو توقعات سے کچھ زیادہ ہی لے کر جاتی، عرفان صدیقی
انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کو سمجھنا چاہیے کہ صرف سیاسی بیانات دینے سے کام نہیں چلے گا، ان پر ایک صوبے کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
عطااللہ تارڑ نے کہاکہ وزیراعظم شہباز شریف نے بڑی فراخدلی سے سہیل آفریدی کو کہاکہ ہم آپ کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں، لیکن ملکی صورت پر ہونے والی ایک اعلیٰ سطح کی میٹنگ میں انہوں نے شرکت ہی نہیں کی۔
9 مئی واقعات کی انکوائری سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات نے کہاکہ انکوائری کی ضرورت وہاں پیش آتی ہے، جہاں کوئی ابہام ہو۔
پاک افغان کشیدگی سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے عطااللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ ہم نے استنبول مذاکرات میں بالکل واضح کیا ہے کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے۔
مزید پڑھیں: افغان حکومت بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردی کی سرپرست ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
انہوں نے کہاکہ افغان طالبان رجیم کی جانب سے جو پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے اس کا وزیر دفاع خواجہ آصف نے درست جواب دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پاک افغان کشیدگی پی ٹی آئی دہشتگردی سہیل آفریدی شہباز شریف عطااللہ تارڑ مذاکرات وزیر اطلاعات وزیراعظم پاکستان وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا وی نیوز