نوجوانوں کیلئے سنہری موقع، پنجاب پولیس میں سب انسپکٹرز کی بھرتی
اشاعت کی تاریخ: 17th, September 2025 GMT
پنجاب پولیس میں صوبے بھر کے امیدواروں کے لیے سب انسپکٹر کی نئی آسامیاں مشتہر کر دی گئی ہیں۔یہ بھرتیاں پنجاب پبلک سروس کمیشن کے تحت کی جائیں گی، جہاں اہل امیدوار اپنے کاغذات جمع کروا سکتے ہیں۔
نوجوانوں کیلئے خوشخبری۔۔۔پنجاب پولیس میں سب انسپکٹر کی آسامیاں مشتہر کر دی گئیں۔
پنجاب پولیس میں صوبہ بھر کیلئے سب انسپکٹر کی آسامیاں بذریعہ پنجاب پبلک سروس کمیشن مشتہر کر دی گئی ہیں۔ مطلوبہ اہلیت پر پورا اترنے والے امیدواران پی پی ایس سی ویب سائٹ وزٹ کریں اور 02 اکتوبر 2025 تک… pic.
بھرتی کے اس عمل میں شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنانے کا اعلان کیا گیا ہے تاکہ صوبے کے مختلف اضلاع سے اہل نوجوان اس موقع سے فائدہ اٹھا سکیں۔رپورٹ کے مطابق امیدواران سے کہا گیا ہے کہ وہ مقررہ طریقہ کار کے مطابق پنجاب پبلک سروس کمیشن کی ویب سائٹ پر جا کر آن لائن درخواست جمع کروائیں۔درخواستیں جمع کروانے کی آخری تاریخ 2 اکتوبر 2025 مقرر کی گئی ہے۔ اس موقع پر نوجوانوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ وقت ضائع کیے بغیر اپنی درخواستیں بروقت جمع کروائیں تاکہ کسی بھی قسم کی تاخیر یا رکاوٹ کا سامنا نہ کرنا پڑے۔یہ بھرتیاں نہ صرف صوبہ بھر میں روزگار کے مواقع فراہم کریں گی. بلکہ پولیس فورس میں مزید فعال اور تعلیم یافتہ نوجوانوں کے اضافے کا سبب بھی بنیں گی. جس سے صوبے میں امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پنجاب پولیس میں
پڑھیں:
غزہ: امداد تقسیم کرنے والی کمپنی میں مسلم مخالف ‘انفیڈلز’ گینگ کے کارکنوں کی بھرتی کا انکشاف
غزہ میں امدادی سامان کی تقسیم کے مراکز پر ہونے والے خونریز حملوں کی تہلکہ خیز تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ مراکز نہ تو انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر قائم تھے اور نہ ہی عام شہریوں کے زیرِانتظام بلکہ انہیں ایک نجی سیکیورٹی کمپنی چلا رہی تھی جس نے امریکی موٹر سائیکل گینگ ‘انفیڈلز’ کو خدمات پر مامور کر رکھا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: غزہ میں قحط: امداد کو ہتھیار بنانے کی اسرائیلی حکمتِ عملی
یہ گروہ عراق جنگ کے سابق فوجیوں پر مشتمل ہے جو صلیبی نعروں اور اسلام دشمنی کے کھلے اظہار کے لیے بدنام ہے۔ گینگ کے سربراہ جانی ملفورڈ سابق امریکی فوجی تھا جسے چوری اور غلط بیانی پر سزا ہوئی تھی۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی تفتیشی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گینگ کے 7 نمایاں رہنما ان مراکز میں سیکیورٹی انتظامات کی قیادت کر رہے ہیں جبکہ ۔ انہیں روزانہ 1580 ڈالر تک تنخواہ دی جاتی ہے اور یہ لوگ ’میک غزہ گریٹ اگین‘ جیسے اشتعال انگیز نعرے لگاتے ہیں۔
یہ گینگ مسلمانوں کی توہین کو اپنا شعار بنائے ہوئے ہیں اور رمضان المبارک میں خنزیر کے گوشت کی باربی کیو محفلوں کا انعقاد کرتا ہے۔ اب یہی گروہ بھوکے پیاسے فلسطینیوں کی زندگیوں کا انچارج بنا دیا گیا ہے جنہیں روٹی کے ایک ٹکڑے کی تلاش تھی۔
یہ بھی پڑھیے: غزہ: اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 62 فلسطینی شہید، زیادہ تر امداد کے متلاشی تھے
امریکی انسانی حقوق کی تنظیم کیر کے مطابق یہ کوئی انسانی عمل نہیں بلکہ ایک سخت گیر سیکیورٹی کھیل ہے جو المیے کو بڑھا رہا ہے اور قابض طاقتوں اور ان کے اتحادیوں کے اصل چہرے کو بے نقاب کر رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق غزہ کی پٹی میں امدادی سامان حاصل کرنے والے 1500 فلسطینیوں کو شہید کیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں