نریندر مودی کی 75ویں سالگرہ پر ٹرمپ کی مبارکباد، مودی کا اظہار تشکر
اشاعت کی تاریخ: 17th, September 2025 GMT
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اپنی 75ویں سالگرہ پر کی گئی فون کال اور نیک خواہشات پر شکریہ ادا کیا ہے۔
مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا، ‘میرے دوست صدر ٹرمپ، آپ کی فون کال اور گرم جوش مبارکباد کے لیے شکریہ۔ میں بھی آپ کی طرح پُرعزم ہوں کہ بھارت۔امریکا کے جامع اور عالمی شراکت داری کو نئی بلندیوں تک لے جائیں۔
یہ بھی پڑھیے: مودی پر شدید تنقید کے بعد ٹرمپ کا یوٹرن، بھارت سے تجارتی مذاکرات کا اعلان
انہوں نے لکھا کہ ہم یوکرین تنازع کے پُرامن حل کے لیے آپ کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔
Thank you, my friend, President Trump, for your phone call and warm greetings on my 75th birthday.
— Narendra Modi (@narendramodi) September 16, 2025
واضح رہے کہ اس سے قبل ٹرمپ نے روسی تیل خریدنے پر بھارت پر تعزیری محصولات عائد کیے تھے جس کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں تناؤ بڑھ گیا تھا۔
نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ صدر ٹرمپ نے مودی سے تجارتی محصولات پر مذاکرات کے لیے کئی بار رابطے کی کوشش بھی کی لیکن بھارتی وزیراعظم نے ان رابطوں کا جواب نہیں دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ڈونلڈ ٹرمپ مبارکباد نریندر مودیذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے
پڑھیں:
بھارت ہمیں مشرقی، مغربی محاذوں پر مصروف رکھنا چاہتا ہے، مشرقی محاذ پرجوتے پڑے مودی تو چپ ہی کرگیا: وزیردفاع
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارت ہمیں مشرقی اور مغربی محاذوں پر مصروف رکھنا چاہتا ہے، مشرقی محاذ پر تو بھارت کو جوتے پڑے ہیں مودی تو چپ ہی کرگیا اور مغربی محاذ پر پُرامید ہیں کہ دونوں ممالک کی ثالثی کے مثبت نتائج آئیں گے۔خواجہ آصف کا کہنا تھاکہ طورخم بارڈر غیرقانونی مقیم افغانیوں کی بے دخلی کیلئے کھولا گیا ہے، طورخم بارڈر پر کسی قسم کی تجارت نہیں ہوگی، بے دخلی کا عمل جاری رہنا چاہیے تاکہ اس بہانے دوبارہ نہ ٹک سکیں۔انہوں نے کہا کہ اِس وقت ہر چیز معطل ہے ویزہ پروسس بھی بند ہے، جب تک گفت و شنید مکمل نہیں ہوجاتی یہ پروسس معطل رہے گا، افغان باشندوں کا معاملہ پہلی دفعہ بین الاقوامی سطح پر آیا ہے، ترکیے اور قطر خوش اسلوبی سے ثالثی کا کردار ادا کررہے ہیں۔خواجہ آصف کا کہنا تھاکہ پہلے تو غیرقانونی مقیم افغانیوں کا مسئلہ افغانستان تسلیم نہیں کرتا تھا، ان کاموقف تھاکہ یہ مسئلہ پاکستان کا ہے، اب اس کی بین الاقوامی سطح پر اونرشپ سامنے آگئی ہے، ترکیے گفتگومیں یہ شق بھی شامل ہے کہ اگروہاں سے کوئی غیرقانونی سرگرمی ہوتی ہےتو اس کاہرجانہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہماری طرف سے تو کسی قسم کی حرکت نہیں ہورہی، سیز فائر کی خلاف ورزی ہم تو نہیں کررہے افغانستان کررہا ہے، افغانستان تاثر دے رہا ہے کہ ان سب میں اسٹیبلشمنٹ کا کردار ہے، اس ثالثی میں چاروں ملکوں کی اسٹیبلشمنٹ کے نمائندے گفتگو کررہے ہیں۔