دنیا کی سب سے بڑی علمی انجمن نے اسرائیل کو نسل کش قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, September 2025 GMT
دنیا کی سب سے بڑی علمی انجمن انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف جینو سائیڈ اسکالرز (IAGS) نے اسرائیل کو غزہ میں نسل کشی کا مرتکب قرار دے دیا ہے۔
رائٹرز کے مطابق انجمن کی صدر میلانی اوبرائن نے بتایا کہ تین صفحات پر مشتمل قرارداد میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی پالیسیاں اور اقدامات اقوام متحدہ کے 1948ء کے نسل کشی کنونشن کے تحت نسل کشی کی قانونی تعریف پر پورے اترتے ہیں۔
500 ارکان پر مشتمل اس انجمن کے ووٹ ڈالنے والے 86 فیصد ارکان نے قرارداد کی حمایت کی۔ قرارداد میں اسرائیل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر عام شہریوں بالخصوص بچوں پر حملے، خوراک اور پانی کی بندش، انسانی امداد کی روک تھام اور جبری بے دخلی جیسے اقدامات ختم کرے۔
اس قرارداد میں یہ بھی تسلیم کیا گیا کہ حماس کے حملے بھی بین الاقوامی جرائم کے زمرے میں آتے ہیں، تاہم ماہرین نے کہا کہ غزہ میں اسرائیل کی کارروائیاں نسل کشی کے مترادف ہیں۔
یاد رہے کہ اکتوبر 2023 میں شروع ہونے والی جنگ کے بعد اب تک غزہ میں 63 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں اور لاکھوں لوگ اپنے گھروں سے بے دخل ہو چکے ہیں۔
غزہ کی حکومت نے اس قرارداد کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عالمی برادری پر اخلاقی اور قانونی ذمہ داری عائد کرتا ہے کہ وہ اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرائے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی : ٹک ٹاک پر مستقل پابندی کی قرارداد جمع
پنجاب اسمبلی میں سماجی رابطے کی مقبول ایپ ٹک ٹاک پر مستقل پابندی کے لئے قرارداد جمع کرا دی گئی ۔ قرارداد اپوزیشن رکن اسمبلی فَرُّخ جاوید کی جانب سے پیش کی گئی، جس میں ٹک ٹاک کونوجوان نسل کے اخلاقی زوال کی وجہ قرار دیا گیا ہے۔
قرارداد میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ٹک ٹاک مافیا” نوجوانوں کو بے راہ روی کی طرف لے جا رہا ہے، اور اس پلیٹ فارم کے لائیو چیٹ فیچر کے ذریعے فحاشی اور عریانی کو فروغ مل رہا ہے، جو بچوں اور کم عمر صارفین پر منفی اثر ڈال رہا ہے۔
سستی شہرت اور پیسوں کے لالچ میں نئی نسل کو گمراہ کیا جا رہا ہے
دستاویز میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹک ٹاک جیسے پلیٹ فارمز پر نوجوان صرف شہرت اور پیسہ کمانے کی دوڑ میں غیرذمہ دارانہ اور غیر اخلاقی رویوں کو اپنانے لگے ہیں، جو کہ ایک اسلامی معاشرے کے لیے کسی صورت قابلِ قبول نہیں۔
قرارداد میں کہا گیا کہ پلیٹ فارم ہماری معاشرتی اقدار کے لیے خطرہ بن چکا ہے، اور اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو نئی نسل کو اخلاقی تباہی سے بچانا مشکل ہو جائے گا۔”
وفاقی حکومت سے سخت اقدامات کا مطالبہ
اس قرارداد کے ذریعے پنجاب اسمبلی سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ وفاقی حکومت پر زور ڈالے کہ ٹک ٹاک اور اس کے لائیو چیٹ فیچر پر مستقل پابندی عائد کی جائے۔
نوجوانوں کو غیراخلاقی اور منفی رجحانات سے بچانے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔
قرارداد میں واضح کیا گیا ہے کہ اس اقدام کا مقصد معاشرے کے اخلاقی ڈھانچے کو محفوظ بنانا اور نئی نسل کو مثبت اور تعمیری راستوں پر گامزن کرنا ہے۔