کٹھمنڈو: نیپال میں سوشل میڈیا پر پابندی اور مبینہ کرپشن کے خلاف ہونے والے عوامی مظاہرے شدید خونریزی میں بدل گئے، جس کے نتیجے میں 19 افراد جاں بحق اور 347 سے زائد زخمی ہوگئے، حکومت نے صورتحال پر قابو پانے کے لیے فوج تعینات کر دی اور دارالحکومت سمیت مختلف شہروں میں کرفیو نافذ کردیا گیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق مظاہرین پولیس کی رکاوٹیں توڑ کر وفاقی پارلیمنٹ کی عمارت میں داخل ہوگئے جس پر سکیورٹی فورسز نے طاقت کا استعمال کیا۔ مظاہرین پر آنسو گیس، واٹر کینن اور فائرنگ کی گئی، جس سے بڑی تعداد میں ہلاکتیں اور زخمیوں کی اطلاعات سامنے آئیں۔

اسپتال حکام کے مطابق صرف کٹھمنڈو کے مختلف اسپتالوں میں 17 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے جب کہ مشرقی ضلع سنساری میں دو زخمی مظاہرین دوران علاج دم توڑ گئے،  درجنوں زخمیوں کی حالت نازک بتائی جارہی ہے اور اسپتالوں میں گنجائش ختم ہوچکی ہے۔

شدید عوامی ردِعمل اور ہلاکتوں کے بعد وزیر داخلہ رامیش لکھک نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا اور مظاہروں پر کریک ڈاؤن کی ذمہ داری قبول کرلی۔

خیال رہےکہ  مظاہرین، جنہیں “جنریشن زیڈ” تحریک کہا جارہا ہے، طویل عرصے سے ملک میں مبینہ بدعنوانی اور حکومتی ناکامیوں کے خلاف سراپا احتجاج تھے، حالیہ شدت کی بڑی وجہ حکومت کی جانب سے بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اچانک پابندی لگانا تھا۔

واضح رہےکہ  گزشتہ ہفتے نیپالی وزارتِ مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی نے میٹا (فیس بک، انسٹاگرام، واٹس ایپ)، یوٹیوب، ایکس (ٹوئٹر)، ریڈٹ اور لنکڈ اِن سمیت تمام بڑی ایپس کو بند کرنے کا حکم دیا تھا۔ حکومت کا موقف تھا کہ ان کمپنیوں کو 28 اگست سے سات روز کے اندر رجسٹریشن کرانے کی ہدایت کی گئی تھی، بصورت دیگر پابندی عائد کر دی جائے گی۔

اپوزیشن جماعتوں نے اس فیصلے کو اظہارِ رائے کی آزادی پر حملہ قرار دیتے ہوئے کڑی تنقید کی ہے جب کہ عوامی غصہ بڑھنے سے احتجاج ملک گیر شکل اختیار کر گیا ہے۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

پڑھیں:

سکولوں میں بچوں کے موبائل استعمال پر پابندی کی قرارداد منظور

پنجاب اسمبلی میں تمام پرائیویٹ اور پبلک اسکولز میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی لگانے کی قرارداد منظور کر لی گئی  ۔
پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں قرارداد حکومتی رکن راحیلہ خادم حسین نے ایوان میں پیش کی، جس کے متن میں لکھا گیا ہے کہ بچے کسی بھی قوم کا مستقبل ہوتے ہیں اور ان کی ذہنی و سماجی تربیت کی اولین ذمہ داری حکومت کی ہوتی ہے۔
قرارداد میں لکھا گیا کہ موجودہ دور میں موبائل اورسوشل میڈیا کی بدولت بچوں کے ذہن اور اخلاقی اقدار بری طرح متاثر ہو رہے ہیں، حکومت کو اس سماجی مسئلہ کو سنجیدگی کے ساتھ حل کرنے کا لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے۔
قرارداد میں لکھا گیا کہ پہلے قدم کے طور پر یہ ایوان یہ تجویز کرتا ہے کہ تمام پرائیویٹ اور پبلک سکولز میں طلباء کےموبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی لگائی جائے اور پھر سوشل میڈیا اکائونٹس سے متعلق بھی قانون سازی کی جائے۔

Post Views: 7

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کے خلا ف لندن میں احتجاج، مظاہرین کاغزہ جنگ رکوانے کا مطالبہ
  • سکولز میں بچوں کے موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی کی قرارداد منظور
  • آسٹریلیا : 16 سال سے کم عمر افراد کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی
  • سکولوں میں بچوں کے موبائل استعمال پر پابندی کی قرارداد منظور
  • ہمارے احتجاج سے قاضی فائز عیسیٰ کو ایکسٹینشن نہیں ملی،علی امین گنڈاپور
  • نیپال: روایتی ووٹنگ نہیں، سوشل میڈیا پر ہوگا وزیر اعظم کا انتخاب
  • روایتی ووٹنگ نہیں، سوشل میڈیا پر ہوگا وزیر اعظم کا انتخاب، نیپال
  • کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی کی درخواست پر جواب طلب
  • ہمارے احتجاج کے باعث قاضی فائز عیسیٰ کو ایکسٹینشن نہیں ملی، علی امین گنڈاپور
  • نیپال کی نئی عبوری وزیراعظم کا کرپشن ختم کرنے اور مظاہرین کے مطالبات پورے کرنے کا اعلان