اسرائیل نے اسپین کے دو اعلیٰ عہدیدار نائب وزیراعظم یولاندا دیاز اور وزیر برائے نوجوانان و اطفال سیرا راگو کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کردی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے یہ اقدام ان ہسپانوی وزراء کی جانب سے غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کو نسل کشی قرار دینے اور اسرائیل کے خلاف عالمی پابندیوں کا مطالبہ کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔

اسرائیلی وزیرِ خارجہ گدیون سار نے اپنے بیان میں کہا کہ اسپین کی ڈپٹی وزیراعظم اور وزیر نوجوانان پر مکمل سفارتی اور شخصی پابندیاں لگائی گئی ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ پابندی کے شکار یہ دونوں اسرائیل کا دورہ نہیں کرسکیں گی اور اسرائیلی حکومت ان کے ساتھ کسی بھی قسم کا تعلق برقرار نہیں رکھیں گی۔

اسرائیلی وزیر خارجہ گدیون سار نے الزام عائد کیا کہ دونوں ہسپانوی وزراء اسرائیل کے خلاف مسلسل غیر ذمہ دارانہ اور اشتعال انگیز بیانات دے رہے ہیں جن میں غزہ کی جنگ کو نسل کشی اور اسرائیل کو نسل کش ریاست کہا ہے۔

انھوں نے مزید بتایا کہ غیر ملکی حکام پر بھی اس نوعیت کی پابندیوں کے لیے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے ساتھ مشاورت جاری ہے۔

یاد رہے کہ اسپین کی نائن وزیراعظم یولاندا دیاز نے غزہ اور لبنان میں اسرائیلی کارروائیوں کو انسانیت سوز قرار دیا تھا اور اسرائیل پر بین الاقوامی پابندیوں اور ہتھیاروں کی فراہمی بند کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

اسی طرح اسپین کی وزیر نوجوانان سیرا راگو نے بھی اسرائیل کو "نسل کش ریاست" کہا اور یورپی یونین پر زور دیا کہ وہ اسرائیل سے تمام تعلقات منقطع کرے اور پابندیاں عائد کرے۔

اسپین کے وزیراعظم پیڈرو سانچیز نے غزہ میں نسل کشی کو روکنے کے لیے نو نئے اقدامات کا اعلان کیا جن میں اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمد پر مستقل پابندی بھی شامل ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران اسرائیل نے ان تمام مغربی ممالک کے عہدیداروں اور سرگرم کارکنوں کے داخلے پر پابندی عائد کی ہے جو فلسطینی عوام سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں یا اسرائیلی فوجی کارروائیوں پر تنقید کرتے ہیں۔

اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی بمباری اور زمینی کارروائیوں میں 64 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جب کہ غزہ مکمل طور پر تباہی کا شکار ہے۔

گزشتہ سال نومبر میں بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم پر وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

اسی کے ساتھ اسرائیل کو بین الاقوامی عدالت انصاف (ICJ) میں بھی فلسطین میں مبینہ نسل کشی کے مقدمے کا سامنا ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اور اسرائیل اسرائیل نے اسرائیل کو کے خلاف

پڑھیں:

اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اسحاق ڈار

وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہو گا، سلامتی کونسل میں اصلاحات کی جانی چاہیں اور بطور ایٹمی طاقت پاکستان مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہو گا۔ عرب ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا لبنان اور شام کے بعد قطر پر حملہ ناقابل قبول اور خلافِ توقع تھا۔ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ غزہ میں غیر مشروط جنگ بندی یقینی بنائی جائے، اسرائیلی اشتعال انگیزیوں سے واضح ہے کہ وہ ہرگز امن نہیں چاہتا۔ وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہو گا، سلامتی کونسل میں اصلاحات کی جانی چاہیں اور بطور ایٹمی طاقت پاکستان مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • طالبان نے غیر اخلاقی سرگرمیوں کی روک تھام کیلیے انٹرنیٹ پر پابندی عائد کردی
  • رکن ممالک اسرائیل کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزرا پر پابندی عائد کریں، یورپی کمیشن
  • رکن ممالک اسرائیلی کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزراء پر پابندی عائد کریں،یورپی کمیشن
  • رکن ممالک اسرائیلی کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزرا پر پابندی عائد کریں؛ یورپی کمیشن
  • بھارتی کرکٹرز پر پاکستانی نیٹ بولرز کے ساتھ تصاویر پر بھی پابندی عائد
  •  اسرائیل کی مذمت کافی نہیں، دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہوگا: نائب وزیراعظم
  • پاکستان تنازعات کے بات چیت کے ذریعے پرامن حل کا حامی ، اسرائیل کا لبنان اور شام کے بعد قطر پر حملہ ناقابل قبول ہے، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار
  • اسرائیل کے حملوں کی صرف مذمت کافی نہیں اب واضح لائحہ عمل دینا ہوگا، اسحاق ڈار
  • اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اسحاق ڈار
  • قطر: وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی ترک ہم منصب سے ملاقات، دوحہ میں اسرائیلی حملے کی مذمت