سعودی عرب کا شمسی توانائی میں بڑا قدم، 2030 تک 130 گیگاواٹ پیداوار کا ہدف
اشاعت کی تاریخ: 12th, September 2025 GMT
ریاض(انٹرنیشنل ڈیسک)تیل کی عالمی منڈی میں مرکزی کردار ادا کرنے والا سعودی عرب اب توانائی کے ایک نئے دور میں داخل ہو رہا ہے۔ مملکت نے اعلان کیا ہے کہ وہ 2030 تک 130 گیگاواٹ شمسی بجلی پیدا کرے گا، جبکہ ہدف یہ ہے کہ پچاس فیصد بجلی قابلِ تجدید ذرائع سے حاصل کی جائے۔
رپورٹس کے مطابق سعودی عرب کے وسیع صحرا تیزی سے سولر پینلز سے ڈھک رہے ہیں۔ 2023 میں جہاں شمسی پیداوار 2585 میگاواٹ تھی، وہیں 2024 میں یہ بڑھ کر 4340 میگاواٹ تک پہنچ گئی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ترقی صرف ماحولیاتی وجوہات کے لیے نہیں بلکہ معاشی طور پر بھی ناگزیر ہے، کیونکہ شمسی توانائی اب دنیا کی سب سے کم لاگت اور تیز رفتار بجلی پیدا کرنے کا ذریعہ سمجھی جا رہی ہے۔
دی وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق سعودی عرب میں متعدد بڑے سولر منصوبے شروع ہو چکے ہیں اور کچھ پایہ تکمیل تک بھی پہنچ گئے ہیں۔ یہ جرات مندانہ اقدام مملکت کو عالمی توانائی کی سیاست میں ایک نئے لیڈر کے طور پر ابھار سکتا ہے۔
—
کیا آپ چاہتے ہیں میں اس خبر کو **دو کالمی مختصر اخباری انداز** میں بھی بنا دوں تاکہ بالکل روایتی اخبار جیسی لگے؟
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پیٹرول پمپ پر بجلی چوری؛ سیپکو اہلکاروں سمیت 7 ملزمان کیخلاف مقدمہ درج
پٹرول پمپ پر بجلی چوری کے معاملے میں سیپکو اہلکاروں سمیت 7 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
ترجمان کے مطابق ایف آئی اے کمپوزٹ سرکل لاڑکانہ نے ایک کارروائی میں بجلی چوری میں ملوث شکارپور بائی پاس پر سچل فیول اسٹیشن پر چھاپا مارا، جہاں فیول اسٹیشن پر میٹر بائی پاس کر کے بجلی چوری پکڑی گئی۔
ملزمان 6.68 کلو واٹ لوڈ براہ راست مین سپلائی لائن سے چوری کر رہے تھے، جس سے قومی خزانے کو لاکھوں روپے کا نقصان پہنچا۔ کارروائی میں غیر قانونی کنکشنز کو منقطع کر کے شواہد کو قبضے میں لے لیا گیا۔
ایف آئی اے کمپوزٹ سرکل لاڑکانہ نے مجموعی طور پر 7 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ مقدمے میں محمد صالح شیخ اور دادا ریوا چند، اسٹیشن منیجرز رشید سومرو اور عبد الوہاب منگی نامزد ہیں۔ علاوہ ازیں مقدمے میں سیپکو کے ایس ڈی او محمد عمر، لائن سپرنٹنڈنٹ انیس احمد انڑ اور لائن مین عابد علی سومرو بھی نامزد کیے گئے ہیں۔
تمام ملزمان کے خلاف بدعنوانی ایکٹ اور تعزیرات پاکستان کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جب کہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔