گوادر میں پانی اور بجلی کے مسائل کے حل کے لیے وزیراعلیٰ بلوچستان کے اہم اقدامات
اشاعت کی تاریخ: 16th, September 2025 GMT
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت گوادر میں پانی اور بجلی کے مسائل پر اعلیٰ سطح اجلاس میں گوادر کو مستقل بنیادوں پر پانی کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے مختلف تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔
وزیراعلیٰ نے ہدایت دی کہ میرانی ڈیم سے پائپ لائن کے ذریعے پانی کی سپلائی کے منصوبے کی فیزیبلٹی رپورٹ فوری طور پر مکمل کی جائے تاکہ اسے وفاقی اور صوبائی حکومت کے تعاون سے عملی جامہ پہنایا جا سکے۔
مزید پڑھیں: گوادر: شادی کور تا چوڑ ڈگار واٹر ٹرانسمیشن لائن منصوبہ تکمیل کے قریب
انہوں نے جی ڈی اے کو ہدایت کی کہ نئے پائپ لائن سے گھریلو کنکشنز کی فراہمی کے عمل کو تیز کرتے ہوئے فوری طور پر مکمل کیا جائے۔ اس کے ساتھ شادی کور سے پانی کی باقاعدہ سپلائی شروع کرنے اور واٹر ڈیسلینیشن پلانٹ کو مزید فعال بنانے کی بھی ہدایات جاری کی گئیں۔
وزیراعلیٰ نے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کو سنٹسر میں بورنگ سسٹم جلد فعال کرکے پانی کی فراہمی شروع کرنے کی ہدایت بھی دی۔ وزیراعلیٰ نے چیئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی نورالحق بلوچ کو پانی اور بجلی کے مسائل کے حل کے لیے نمائندہ مقرر کیا، جو تمام متعلقہ اداروں کے درمیان رابطہ اور کوآرڈینیشن کی ذمہ داری ادا کریں گے۔
مزید پڑھیں: گوادر میں پانی کا بحران، وزیر اعلیٰ بلوچستان کے ہنگامی اقدامات کا اعلان
اجلاس میں ایم پی اے گوادر مولانا ہدایت الرحمٰن، چیف سیکریٹری بلوچستان شکیل قادر خان، سیکریٹری پبلک ہیلتھ ہاشم غلزئی، چیئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی نورالحق بلوچ، ڈائریکٹر جنرل جی ڈی اے معین الرحمٰن خان، ڈپٹی کمشنر گوادر حمود الرحمٰن سمیت دیگر اعلیٰ افسران شریک ہوئے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پانی اور بجلی کے مسائل گوادر میر سرفراز بگٹی وزیراعلیٰ بلوچستان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پانی اور بجلی کے مسائل گوادر میر سرفراز بگٹی وزیراعلی بلوچستان پانی اور بجلی کے مسائل پانی کی کے لیے
پڑھیں:
وزیراعلیٰ بلوچستان کا سنجاوی میں 4 نئے پولیس اسٹیشنز قائم کرنے کا اعلان
وزیرِ اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی—فائل فوٹو
وزیرِ اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ سنجاوی میں عوامی مطالبے پر 4 نئے پولیس اسٹیشنز قائم کیے جائیں گے۔
زیارت کی تحصیل سنجاوی میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لیویز کو پولیس میں ضم کرنے کا فیصلہ بظاہر غیر مقبول مگر وقت کی ضرورت ہے۔
وزیرِ اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ بلوچستان بھر میں انتظامی حدود کا ازسرِ نو تعین کیا جا رہا ہے، زیارت میں نئے ضلع کے قیام پر اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے غور کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سنجاوی اسپتال کو 20 بستروں پر مشتمل طبی ادارے میں تبدیل کیا جائے گا۔
وزیرِ اعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ سنجاوی کے بوائز اور گرلز کالجز کے لیے علیحدہ عمارتوں کی تعمیر کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سنجاوی میں افسران و اہلکاروں کے لیے نیا انتظامی کمپلیکس تعمیر کیا جائے گا۔