کانگو میں کشتی الٹنے کے 2 حادثات میں طلبا سمیت 193 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 13th, September 2025 GMT
جمہوریہ کانگو کے شمال مغربی صوبہ ایکویٹیئر میں اس ہفتے 2 الگ الگ کشتی حادثات میں کم از کم 193 افراد جاں بحق اور درجنوں لاپتا ہو گئے۔
حکام کے مطابق پہلا حادثہ بدھ کے روز باسانکوسو علاقے میں پیش آیا جہاں ایک موٹرائزڈ کشتی الٹنے سے 86 افراد ہلاک ہوئے جن میں زیادہ تر طلبا شامل تھے۔
جمعرات کی شام دوسرا بڑا حادثہ لوکولیلا علاقے میں پیش آیا جب تقریباً 500 مسافروں سے بھری کشتی میں آگ لگنے کے بعد وہ ڈوب گئی۔ وزارتِ انسانی امور کے مطابق حادثے میں 107 افراد ہلاک ہوئے جبکہ 209 افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔ وزارتِ سماجی امور کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ 146 افراد لاپتا ہیں۔
ریاستی میڈیا کے مطابق پہلے حادثے کی وجہ غلط لوڈنگ اور رات کے وقت سفر تھی۔ مقامی سماجی تنظیموں نے ہلاکتوں کی تعداد سرکاری اعدادوشمار سے کہیں زیادہ قرار دی ہے۔
حکام اور مقامی رضاکاروں نے بچاؤ کے آپریشن میں حصہ لیا جبکہ حکومت نے زخمیوں کو طبی سہولیات، لواحقین کو مدد اور زندہ بچ جانے والے مسافروں کو ان کے آبائی علاقوں میں پہنچانے کا اعلان کیا ہے۔
واضح رہے کہ کانگو کے وسیع بارانی جنگلاتی علاقوں میں دریا ہی آمد و رفت کا سب سے اہم ذریعہ ہیں۔ پرانی اور خستہ کشتیوں پر گنجائش سے زیادہ مسافر اور سامان لادنا معمول ہے، جب کہ لائف جیکٹس نہ ہونے اور رات کے وقت سفر کرنے کے باعث حادثات میں زیادہ جانی نقصان ہوتا ہے۔
Post Views: 8.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
میکسیکو: سپر اسٹور میں دھماکے بعد خوفناک آتشزدگی، 22 افراد ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
میکسیکو کی ریاست سونورا کے شہر ہرموسیو میں ایک سپر مارکیٹ میں خوفناک دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 22 افراد ہلاک اور 13 زخمی ہو گئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ابتدائی اطلاعات میں بتایا گیا کہ یہ دھماکا بجلی کے ٹرانسفارمر پھٹنے سے ہوا، جس کے باعث پورے اسٹور میں آگ بھڑک اٹھی۔ دھماکے کے وقت درجنوں افراد خریداری میں مصروف تھے، جس کے باعث جانی نقصان میں اضافہ ہوا۔
عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کے چند لمحوں بعد آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے پورے سپر اسٹور کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، اور دھوئیں کے بادل فضا میں پھیل گئے۔
ریسکیو ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر لاشوں اور زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں 7 بچے اور ان کے والدین بھی شامل ہیں، جن میں 4 لڑکے اور 3 لڑکیاں تھیں۔ حکام نے واقعے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔