غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری، ایک ہی خاندان کے 14 افراد سمیت مزید 65 فلسطینی شہید
اشاعت کی تاریخ: 13th, September 2025 GMT
غزہ میں کل صبح سے جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں مزید 65 فلسطینی جامِ شہادت نوش کرگئے۔ شہید ہونے والوں میں ایک ہی خاندان کے 14 افراد بھی شامل ہیں۔
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق قابض فوج نے غزہ میں 2 مکانات کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا جبکہ شاتی پناہ گزین کیمپ میں قائم ایک اسکول کو بھی نشانہ بنایا، جہاں بے گھر فلسطینیوں نے پناہ لے رکھی تھی۔
تازہ حملوں کے بعد غزہ میں شہدا کی مجموعی تعداد 64 ہزار 756 تک پہنچ گئی ہے جبکہ ایک لاکھ 64 ہزار 59 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔
اس کے علاوہ اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں بھی اپنی کارروائیاں تیز کرتے ہوئے فلسطینوں کے گھروں پر غیر قانونی چھاپے مارے اور 1500 سے زائد شہریوں کو حراست میں لے لیا۔
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے تلکریم اور دیگر علاقوں میں بڑے پیمانے پر کی گئی ان گرفتاریوں کی شدید مذمت کی ہے۔ حماس نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ گرفتاریاں اجتماعی سزا اور بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ قابض فوج کی اس نوعیت کی کارروائیاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ اسرائیل مقبوضہ علاقوں پر اپنا کنٹرول کھونے کی کیفیت میں مبتلا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غزہ میں ایک دن میں 53 فلسطینی شہید، 16 بلند عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں
غزہ: قابض اسرائیلی فوج کی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے، صرف ایک روز میں مزید 53 فلسطینی شہید اور 16 بلند عمارتیں تباہ کردی گئیں۔
غزہ شہری دفاع کے مطابق اسرائیلی بمباری سے گزشتہ روز 6 ہزار سے زائد فلسطینی بے گھر ہوگئے، جب کہ رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔
وزارتِ صحت نے تصدیق کی ہے کہ اکتوبر 2023 سے اب تک شہدا کی تعداد 64 ہزار 871 ہوچکی ہے، جب کہ ایک لاکھ 64 ہزار 610 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
ادھر اسرائیل کے سابق آرمی چیف ہرزی حلیوی نے اعتراف کیا ہے کہ وحشیانہ حملوں کے نتیجے میں غزہ کے 2 لاکھ سے زائد فلسطینی شہید یا زخمی ہوئے۔ ان کے مطابق غزہ کی 22 لاکھ آبادی میں سے 10 فیصد سے زیادہ لوگ ہلاک یا زخمی ہوچکے ہیں۔