واشنگٹن میں امریکی فوجی ہیلی کاپٹر گر کر تباہ، چار افراد سوار تھے
اشاعت کی تاریخ: 19th, September 2025 GMT
امریکی ریاست واشنگٹن میں فوجی ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہو گیا، جس میں چار فوجی سوار تھے۔
امریکی فوج کے مطابق حادثہ بدھ کی شب جوائنٹ بیس لیوس میک کارڈ کے قریب پیش آیا۔
ترجمان کے مطابق یہ ہیلی کاپٹر ایم ایچ-60 بلیک ہاک تھا جو معمول کی تربیتی مشق پر تھا۔
فوجی حکام نے بتایا کہ سوار اہلکار 160ویں اسپیشل آپریشنز ایوی ایشن رجمنٹ سے تعلق رکھتے تھے۔ فوج نے ابھی تک فوجیوں کی حالت کے بارے میں کوئی تفصیل فراہم نہیں کی۔
امریکی میڈیا کے مطابق حادثہ رات 9 بجے کے قریب پیش آیا، جس کے بعد علاقے میں آگ بھڑک اٹھی۔ جمعرات کی صبح تک آگ ایک ایکڑ رقبے تک پھیل چکی تھی۔
فوج نے کہا ہے کہ یہ اب بھی ایک فعال سرچ مشن ہے اور ماہر ٹیمیں صورتحال کا جائزہ لے رہی ہیں۔
حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
لیبیا میں تارکینِ وطن کی کشتی الٹنے سے 61 افراد جاں بحق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بیروت: لبنان کے ساحلی علاقے ٹوبروک میں ایک افسوسناک حادثہ پیش آیا جہاں سوڈانی مہاجرین کو لے جانے والی کشتی ڈوبنے سے کم از کم 61 افراد جان کی بازی ہار گئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کشتی لیبیا کے مشرقی شہر توبروک کے ساحل کے قریب الٹی، یہ مہاجرین ربڑ کی کشتی کے ذریعے یونان جانے کی کوشش کر رہے تھے کہ اچانک کشتی میں آگ بھڑک اٹھی اور وہ سمندر کی لہروں کی نذر ہوگئی۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ کشتی میں کل 75 افراد سوار تھے۔ حادثے کے بعد ریسکیو ٹیموں نے کارروائی کرتے ہوئے 13 افراد کو بحفاظت نکال لیا، جبکہ ایک شخص تاحال لاپتا ہے جس کی تلاش کا کام جاری ہے۔
رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں اکثریت سوڈانی شہریوں کی بتائی جاتی ہے، جو بہتر مستقبل کی تلاش میں خطرناک سمندری راستہ اختیار کرنے پر مجبور ہوئے۔
واضح رہے کہ یورپ پہنچنے کے لیے غیر قانونی سمندری سفر ہر سال ہزاروں تارکین وطن کی جان لے لیتا ہے۔
اقوام متحدہ اور مقامی حکام کے مطابق یکم جنوری سے 13 ستمبر تک صرف وسطی بحیرہ روم کے راستے میں کم از کم 456 افراد ہلاک اور 420 لاپتا ہوچکے ہیں۔
لیبیا اس ہجرت کا سب سے اہم ٹرانزٹ پوائنٹ ہے، جہاں سے بڑی تعداد میں مہاجرین یورپ جانے کے لیے غیر محفوظ کشتیوں کا سہارا لیتے ہیں۔