بلوچستان میں شرپسندی پھیلانے والے عناصر ترقی اور خوشحالی کے دشمن ہیں، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 19th, September 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بلوچستان میں شرپسندی پھیلانے والے عناصر صوبے کی ترقی اور خوشحالی کے دشمن ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے چمن میں پاک-افغان سرحد کے پاس کار پارکنگ میں بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے 6 قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا۔
وزیرِ اعظم نے جاں بحق افراد کی بلندی درجات اور اہل خانہ کیلئے صبر جبکہ زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلیے دعا کرتے ہوئے بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
وزیرِ اعظم نے واقعے کے ذمہ داران کا تعین کرکے انہیں قرار واقعی سزا دلوانے کی ہدایت کی اور کہا کہ
بلوچستان میں شرپسندی پھیلانے والے عناصر بلوچستان کی ترقی و خوشحالی کے دشمن ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ شرپسندوں کے مذموم مقاصد کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
دوسری جانب وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے بھی پاک افغان چمن بارڈر کے قریب دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے قیمتی انسانی جانوں کےضیاع پر افسوس کا اظہار کیا۔
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی و تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلیے دعا کی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ تمام تر ہمدردیاں جاں بحق افراد کے لواحقین کے ساتھ ہیں، غمزدہ خاندانوں کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔ معصوم لوگوں کو نشانہ بنانے والے درندے کسی رعایت کے مستحق نہیں ہے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
ایسی دنیا چاہتے ہیں جہاں مساوات، یکجہتی و انسانی حقوق کا احترام ہو، آصف زرداری
دوحہ:۔ صدر ملکت آصف علی زرداری نے مساوات، یکجہتی اور انسانی حقوق کے احترام پر مبنی سماجی ہم آہنگی کی ضرورت پر زور د یتے ہوئے کہا ہے کہ غربت کے تمام مظاہر کو ختم کرنا، مکمل اور بامقصد روزگار کو فروغ دینا اور سب کے لیے باعزت کام کے مواقع فراہم کرنا وقت کی ضرورت ہے۔
دوحہ میں منعقدہ ورلڈ سمٹ برائے سماجی ترقی سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت کا کہنا تھا کہ ترقی پذیر ممالک کی ضروریات کے حوالے سے ہمیں یہ یقینی بنانا ہوگا کہ عالمی ادارے جامع اور جوابدہ ہوں۔
صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان پالیسی سازی میں عوام کو مرکز میں رکھنے کے اپنے عزم پر قائم ہے جبکہ ہمارا جامع اور پائیدار ترقی کا وژن دوحہ اعلامیے کی روح کے عین مطابق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا نمایاں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اب تک 90 لاکھ خاندانوں کو مالی امداد، صحت اور تعلیم کی سہولتیں فراہم کر چکا ہے، یہ تاریخی پروگرام دنیا کے لیے ایک مثال بن چکا ہے اور اس نے لاکھوں زندگیاں بدل دی ہیں۔
صدر پاکستان نے کہا کہ پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز) ہماری ترجیحات میں شامل ہیں جب کہ پاکستان کا ہدف شرحِ خواندگی کو 90 فیصد تک بڑھانا اور ہر بچے کو اسکول میں یقینی طور پر داخل کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل انٹرن شپ پروگرام کے ذریعے نوجوانوں کو بااختیار بنایا جا رہا ہے اور آئندہ 5 سال میں ہر بچے کے اسکول میں داخلے کے لیے بھی پرعزم ہیں۔
ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کا ذکر کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان پائیدار اور مزاحمتی ترقی میں سرمایہ کاری کر رہا ہے تاکہ ترقی سبز، جامع اور دیرپا ہو۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اب ایک نئے خطرے کا سامنا ہے جو پانی کے ہتھیار کے طور پر استعمال کی صورت میں ہے، مخالف فریق کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے، تاہم اس طرح کے ہتھکنڈے کامیاب نہیں ہوں گے۔
صدر آصف علی زرداری نے آخر میں فلسطین اور کشمیر کے تنازعات کے حل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان مسائل کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جانا چاہیے۔