سعودیہ فیملی پارک پرقبضے کی کوشش برداشت نہیں‘کریم بخش
اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (پ ر) چیئرمین یوسی 4 کریم بخش نے بلدیہ کے تفریحی پارک میں غیر قانونی تعمیرات کی آڑ میں قبضے کی کوششوں کی مذمت کی اور کہا عدالتی فیصلہ آنے کے باوجود مافیا کی طرف ملیر میں موجود سعودیہ فیملی پارک پر قبضے کی مزید کوششوں کو جماعت اسلامی برادشت نہیں کرے گی۔انہوں نے کہا عوام ہمارے ساتھ ہے۔اور ہم پْرامن و قانونی جدوجہد سے مافیا کے مذموم عزائم کو ناکام بنا کر دم لیں گے۔اس موقع پر چیئرمین محلہ کمیٹی نسیم ھادی نے عوام کے تفریحی پارک کو بچانے کی کامیاب جدوجہد پر جماعت اسلامی کے ماڈل ٹاؤن چیئرمین ظفر خان۔یوسی چیئرمین کریم بخش۔وائس چیئرمین بلیغ الدین۔وارڈ کونسلر محمد آصف کا شکریہ ادا کیا۔اس موقع پر تاجر رہنما سعید احمد۔محلہ کمیٹی کے دیگر عہدیدران کے علاؤہ عوام کی بڑی تعداد موجود تھی۔جنہوں نے مافیا اور انکے سرپرستوں کے خلاف نعرے لگائے۔
.
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
منی بجٹ کی خبریں بے بنیاد ہیں، چیئرمین ایف بی آر کا بیان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد سے جاری خبروں کے مطابق چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے ملک میں منی بجٹ آنے کی خبروں کی سختی سے تردید کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کی تیاری مکمل کرلی ہے تاہم اضافی ٹیکسوں کے لیے منی بجٹ لانے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے وضاحت کی کہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے تناظر میں مختلف آپشنز پر غور کیا گیا ہے لیکن ٹیکس ریونیو ہدف میں ردوبدل سے متعلق کوئی حتمی فیصلہ ابھی تک سامنے نہیں آیا۔ دوسری طرف ایف بی آر کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف سے ٹیکس ہدف میں 300 ارب روپے کمی کی درخواست کرے گا تاکہ موجودہ حالات میں ریونیو کے اہداف حقیقت پسندانہ بن سکیں۔
ذرائع کے مطابق کوشش کی جارہی ہے کہ موجودہ مالی سال کے ٹیکس ہدف کو 14 ہزار ارب روپے سے نیچے لایا جائے۔ تاہم یہ بھی امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ سیلاب متاثرین کی بحالی اور ٹیکس اہداف پورے کرنے کے لیے محدود پیمانے پر منی بجٹ لانے پر غور کیا جاسکتا ہے۔
اطلاعات کے مطابق مجوزہ منی بجٹ میں لگژری گاڑیوں، سگریٹس، الیکٹرانک سامان اور دیگر غیر ضروری درآمدی اشیاء پر ٹیکس بڑھانے کی تجویز دی جاسکتی ہے۔ اس کے علاوہ فیڈرل فلڈ لیوی کے نفاذ پر بھی غور کیا جارہا ہے تاکہ تعمیر نو کے اخراجات پورے کیے جا سکیں۔ یوں سرکاری سطح پر منی بجٹ کی تردید کے باوجود امکانات کو مکمل طور پر رد نہیں کیا گیا۔