قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ ﷺ
اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اِس طرح بنی اسرائیل کو ہم نے سخت ذلت کے عذاب۔ فرعون سے نجات دی جو حد سے گزر جانے والوں میں فی الواقع بڑے اونچے درجے کا آدمی تھا۔ اور اْن کی حالت جانتے ہوئے، اْن کو دنیا کی دوسری قوموں پر ترجیح دی۔ اور اْنہیں ایسی نشانیاں دکھائیں جن میں صریح آزمائش تھی۔ یہ لوگ کہتے ہیں۔ ’’ہماری پہلی موت کے سوا اور کچھ نہیں اْس کے بعد ہم دوبارہ اٹھائے جانے والے نہیں ہیں۔ اگر تم سچے ہو تو اٹھا لاؤ ہمارے باپ دادا کو‘‘۔ یہ بہتر ہیں یا تبع کی قوم اور اْس سے پہلے کے لوگ؟ ہم نے ان کو اِسی بنا پر تباہ کیا کہ وہ مجرم ہوگئے تھے۔ (سورۃ الدخان:30تا37)
عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جیسے قرآن کی سورت سکھاتے اسی طرح یہ دعا بھی ہمیں سکھاتے تھے: اللہم انی اعوذ بک من عذاب جہنم واعوذ بک من عذاب القبر واعوذ بک من فتنۃ المسیح الدجال واعوذ بک من فتنۃ المحیا والممات ’’اے اللہ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں جہنم کے عذاب سے، اور میں تیری پناہ چاہتا ہوں قبر کے عذاب سے، اور میں تیری پناہ چاہتا ہوں مسیح دجال کے فتنہ سے، اور میں تیری پناہ چاہتا ہوں زندگی اور موت کے فتنہ سے‘‘۔ (ابن ماجہ
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کتاب ہدایت
شروع اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان رحم فرمانے والا ہے
مگر وہ نمازی o جو اپنی نماز پر ہمیشگی کرنے والے ہیں o اور جن کے مالوں میں مقررہ حصہ ہے o مانگنے والوں کا بھی اور سوال سے بچنے والوں کا بھی o اور جو انصاف کے دن پر یقین رکھتے ہیں o اور جو اپنے رب کے عذاب سے ڈرتے رہتے ہیں o بیشک ان کے رب کا عذاب بے خوف ہونے کی چیز نہیں o
سورۃ المعارج (آیت: 22 تا 28 )