سکیورٹی فورسز کا کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر آپریشن، بھارتی سپانسرڈ7خوارج ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT
راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن)سکیورٹی فورسز کے ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر آپریشن میں بھارتی سپانسرڈ7خوارج ہلاک ہو گئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن بھارتی پراکسی فتنہ الخوارج کی موجودگی کی اطلاع پر کیاگیا،سکیورٹی فورسز نے دہشتگردوں کے ٹھکانے کو موثر طریقے سے نشانہ بنایا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق مارے گئے خوارج میں 3افغانستان باشندے اور 2خودکش بمبار بھی شامل تھے،آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ توقع ہے عبوری افغان حکومت اپنے ذمے داریاں پوری کرے گی،امید ہے افغان حکومت اپنی سرزمین پاکستان کیخلاف دہشتگردی کیلئے استعمال نہیں ہونے دے گی۔
" اس کے بازو دیکھیں،سورج کی دھوپ میں جل گئے"مریم نواز نے سیلابی علاقوں میں مصروف سینئر وزیرمریم اورنگزیب کی تصویر شیئر کردی
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
لکی مروت: سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی، 2 دہشت گرد ہلاک، 2 گرفتار
لکی مروت(نیوز ڈیسک) لکی مروت میں سیکیورٹی فورسز نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے 2 دہشت گردوں کو ہلاک جبکہ دو کو گرفتار کرلیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق لکی مروت میں سیکیورٹی فورسزکی کارروائی میں 2 دہشت گرد ہلاک ہوگئے جبکہ 2 کو گرفتار کرلیا گیا۔
حکام کے مطابق ہلاک دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا، جن سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کرلیا گیا، آپریشن کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقہ کو کلیئر کردیا۔
واضح رہے کہ ملک میں حالیہ مہینوں میں دہشت گردی کے واقعات میں تیزی آئی ہے جس کے بعد سیکیورٹی فورسز کے آپریشنز بھی بڑھ گئے ہیں۔
اگست 2025 پاکستان میں دہشت گرد حملوں کے حوالے سے دہائی کا بدترین مہینہ ثابت ہوا ، جولائی کے مقابلے میں دہشتگردوں کے حملوں میں 74 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز (پی آئی سی ایس ایس) کے مطابق اگست 2025 میں ملک میں عسکریت پسندی میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا، جب کہ جولائی کے مقابلے میں عسکری حملوں کی تعداد میں 74 فیصد اضافہ ہوا۔
پی آئی سی ایس ایس کے مطابق 143 دہشت گرد حملوں کے ساتھ اگست گزشتہ دہائی کا سب سے مہلک مہینہ بن گیا، اور فروری 2014 کے بعد سب سے زیادہ مہلک مہینہ ثابت ہوا۔
تشدد کی اس لہر کے نتیجے میں 194 افراد لقمہ اجل بنے، جن میں 73 سیکیورٹی اہلکار، 62 شہری، 58 عسکریت پسند اور ایک سرکاری حمایت یافتہ امن کمیٹی کا رکن شامل ہے، اس دوران 231 افراد زخمی ہوئے، جن میں 129 سیکیورٹی اہلکار، 92 شہری، 8 عسکریت پسند اور 2 امن کمیٹی کے رکن شامل ہیں جبکہ عسکریت پسندوں نے کم از کم 10 افراد کو اغوا بھی کیا۔
Post Views: 1