City 42:
2025-11-11@04:34:35 GMT

’’ورکرز ویلفیئر کارڈ‘‘سے مزدوروں کو کیا سہولتیں ملیں گی؟

اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT

ویب ڈیسک : سندھ حکومت نے صنعتی مزدوروں کے لیے ورکرز ویلفیئر کارڈ کے تحت بڑے پیمانے پر فلاحی منصوبوں کا اعلان کیا ہے۔ 

سیکریٹری محنت رفیق قریشی نے کہا ہے کہ ورکرز ویلفیئر کارڈ کے تحت صنعتی مزدوروں کو 7 لاکھ روپے کی حادثاتی ہیلتھ انشورنس، 10 ہزار ای موٹر سائیکلوں اور سلائی میشنوں کی تقسیم سمیت بہت کچھ اور بھی میسر آئے گا۔ انہوں نے کہا ورکرز ویلفیئر کارڈ سے محنت کشوں کی زندگی کا نیا روشن باب کھلے گا، سندھ پہلا صوبہ ہے جس نے پورے ملک کے 270 سے زائد اسپتالوں میں محنت کشوں کے لیے 7 لاکھ روپے تک کی حادثاتی ہیلتھ انشورنس کا اعلان کیا ہے۔ 

جلد کے ٹیٹوز سے اکتا کر چینی نوجوان دانتوں پر ٹیٹوز بنوانے لگے

رفیق قریشی نے کہا کہ محنت کش ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور ان کی خوش حالی اوّلین ترجیح ہے، جلد 10,000 ای موٹر سائیکلیں صنعتی خواتین اور اقلیتی صنعتی مزدوروں کو دینے جا رہے ہیں، جو ایک بڑا اور فلیگ شپ منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا اس منصوبے سے خواتین اور اقلیتی برادری کے محنت کشوں میں خوش حالی اور ماحول پر بھی مثبت اثرات آئیں گے۔

سیکریٹری محنت نے بتایا کہ خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے جلد سلائی میشنوں کی تقسیم بھی شروع کی جائے گی، ورکرز ویلفیئر کارڈ کے بڑے منصوبے پر محنت کشوں کی مشکلات کو محسوس کرتے ہوئے کام شروع کیا گیا ہے، جس سے ان کی پریشانیاں کم ہو جائیں گی۔ انہوں نے کہا اب محنت کش لائن میں نہیں لگے گا بلکہ ورکرز ویلفیئر کارڈ کے استعمال سے بہ آسانی سہولیات حاصل کر سکے گا۔ شادی گرانٹ، ڈیتھ گرانٹ جیسی سہولیات بھی ورکرز ویلفیئر کارڑ سے بہ آسانی حاصل ہوں گی۔

بنگلادیش کرکٹ بورڈ میں پہلی مرتبہ خاتون سلیکٹر کا تقرر

انہوں نے مزید کہا کہ محنت کشوں کا استحصال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، جو صنعت مزدور کو رجسٹر نہیں کرے گی اس کے خلاف سخت کاروائی ہوگی، محنت کش طبقہ بھی اپنے حقوق کو سمجھے اور خود کو رجسٹرڈ کروائے۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: ورکرز ویلفیئر کارڈ کے انہوں نے نے کہا

پڑھیں:

32سالوں سے مالکان نے مل بند کر رکھی ہیں، سید عابد بخاری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)سلور کاٹن ملز ورکرز یونین (سی بی اے) کے صدر سید عابد بخاری، جنرل سیکریٹری اظہر محمد، نیشنل لیبر فیڈریشن کے رہنما رانا محمود علی خان، زہرہ خان اور دیگر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 32 سالوں سے مل مالکان نے مل بند کر رکھی ہے، جس کی وجہ سے سیکڑوں ملازمین بے روزگار ہو کر فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔انہوں نے کہا کہ مل انتظامیہ مزدوروں کی تنخواہیں اور واجبات ادا نہیں کر رہی۔ 180 مزدوروں کے بقایا جات، جن میں تنخواہیں، گریجویٹی کی رقم اور دیگر مدات شامل ہیں، تقریبا ایک کروڑ 19 لاکھ 78 ہزار روپے بنتے ہیں، لیکن اب تک ادا نہیں کیے گئے۔

اسٹاف رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • لاہور: پولیو ورکر پر حملے کا واقعہ، خاتون اور اس کے بیٹوں کے خلاف ایف آئی آر درج
  • ٹریڈ یونینز اور طلبہ سیاست کے خاتمے نے ملک کوسیاسی بانجھ بنا دیا ‘اسامہ رضی
  • شاعر مشرق کی پیغمبرانہ شاعری نے نوجوانوں میں نئی روح پھونکی،راشد خان
  • نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کا 56واں یوم تاسیس
  • سندھ کے محنت کش جماعت اسلامی کے اجتماع عام میں شرکت کریں گے
  • محنت کشوں کے حقوق کا ضامن مزدور قانون
  • نیشنل لیبر فیڈریشن کے تحت حلف برداری کی تقاریب
  • بلوچستان میں کوئلے کے کان کنوں کا معاشی استحصال: ایک تحقیقی جائزہ
  • ڈسٹرکٹ پاپولیشن ویلفیئر سانگھڑ کے تحت ایک روزہ فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد
  • 32سالوں سے مالکان نے مل بند کر رکھی ہیں، سید عابد بخاری