اپنے خصوصی پیغام میں کامران ٹیسوری نے کہا کہ عالمی یومِ امن ہمیں انسانیت، ہم آہنگی اور بھائی چارے کا سبق دیتا ہے۔ انہوں نے قوم پر زور دیا کہ وہ اختلافات سے بالاتر ہو کر امن و اتحاد کے لیے کام کرے تاکہ ایک پرامن اور خوشحال معاشرہ تشکیل دیا جا سکے۔ اسلام ٹائمز۔ عالمی یومِ امن کے موقع پر گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ امن صرف خاموشی کا نام نہیں بلکہ یہ عدل، برداشت اور مساوات کی بنیاد پر قائم ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کو نفرت نہیں بلکہ رواداری اور باہمی احترام کی ضرورت ہے، پاکستان نے ہمیشہ عالمی سطح پر امن، استحکام اور انصاف کی حمایت کی ہے اور بین الاقوامی سطح پر اس کا کردار امن کے فروغ میں مثبت اور متوازن رہا ہے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ عالمی یومِ امن ہمیں انسانیت، ہم آہنگی اور بھائی چارے کا سبق دیتا ہے۔ انہوں نے قوم پر زور دیا کہ وہ اختلافات سے بالاتر ہو کر امن و اتحاد کے لیے کام کرے تاکہ ایک پرامن اور خوشحال معاشرہ تشکیل دیا جا سکے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

وزیراعظم نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کیلیے حمایت مانگی، بلاول بھٹو نے تفصیلات  جاری کردیں

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی زیرقیادت مسلم لیگ ن کے وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے حمایت مانگی ہے۔

سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری اپنے بیان میں چیئرمین پیپلز پارٹی اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ ن کا وفد صدر زرداری اور مجھ سے ملنے آیا تھا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے وفد نے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری میں پاکستان پیپلزپارٹی کی حمایت مانگی۔ اس مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس کی بحالی اور ججوں کے تبادلے کا اختیار شامل ہے۔

PMLN delegation headed by PM @CMShehbaz called on @AAliZardari & myself. Requested PPPs support in passing 27th amendment. Proposal includes; setting up Constitutional court, executive magistrates, transfer of judges, removal of protection of provincial share in NFC, amending…

— Bilawal Bhutto Zardari (@BBhuttoZardari) November 3, 2025

انہوں نے اپنے بیان میں مزید بتایا کہ مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم میں این ایف سی میں صوبائی حصے کے تحفظ کا خاتمہ اور آرٹیکل 243 میں ترمیم کے نکات بھی شامل ہیں۔

علاوہ ازیں مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم میں تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی کے اختیارات کی وفاق کو واپسی اور الیکشن کمیشن کی تقرری پر جاری تعطل ختم کرنا شامل ہیں۔

بلاول بھٹو نے اپنے بیان میں بتایا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس 6 نومبر کو صدرِ پاکستان کے دوحا سے واپسی پر طلب کیا گیا ہے تاکہ پارٹی پالیسی کا فیصلہ کیا جاسکے۔

متعلقہ مضامین

  • پروفیسر یونس کے روڈ میپ کی حمایت کرتے ہیں، نئے انتخابات کے بعد استحکام آئےگا، بنگلہ دیشی فوج
  • ڈیموکریٹس کی غزالہ ہاشمی ورجینیا کی پہلی مسلم نائب گورنر منتخب
  • پاکستان کا وژن دوحہ اعلامیہ کی روح سے ہم آہنگ ہے، صدر مملکت آصف علی زرداری
  • سماجی ترقی کا خواب غزہ میں نسل کشی کو نظرانداز کرکے پورا نہیں ہوسکتا، صدر مملکت کا دوحہ کانفرنس سے خطاب
  • پاکستان قابل اعتماد عالمی شراکت دار کے طور پر آبھر : خواجہ آصف : بھارت سازشوں میں مصروف : عطاء تارڑ 
  • بھارت ابھی تک پاکستان کیخلاف سازشوں میں مصروف ہے‘وفاقی وزیر اطلاعات و نشر یات
  • آئی ایم ایف بھی مان گیا کہ پاکستان میں معاشی استحکام آ گیا ہے، وزیرخزانہ
  • عالمی ریٹنگ ایجنسیوں نے پاکستان کے معاشی استحکام کا اعتراف کیا ہے؛ وزیر خزانہ
  • وزیراعظم نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کیلیے حمایت مانگی، بلاول بھٹو نے تفصیلات  جاری کردیں
  • نوبل امن انعام یافتہ ماریا کورینا نے اپنے ہی ملک پر امریکی فوجی کارروائی کی حمایت کر دی