اسلام آباد:

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان سی پیک کے دوسرے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے، جو کاروبار سے کاروبار کے اشتراک کا نیا باب ثابت ہوگا۔

چین روانگی سے قبل وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے بیان میں کہا کہ جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی کا 14واں اجلاس  26 ستمبر کو بیجنگ میں ہونے جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چین پاکستان کا با اعتماد دوست ہے، ہر مشکل گھڑی میں پاکستان کا ساتھ دیا، معاشی ترقی میں چین اور پاکستان قدم بہ قدم باہمی خوش حالی پر کام کریں گے، جے سی سی میں سی پیک فیز ٹو کے مسقبل کے لائحہ عمل کو عملی شکل دی جائے گی۔

احسن اقبال نے کہا کہ حالیہ وزیراعظم کے دورے میں 29-2025 کا ایکشن پلان ترتیب دیا گیا، اس پر عمل درآمد کے لیے لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان معاشی ترقی اور خوش حالی کی نئی منزلوں کی جانب گامزن ہے، آج ہمارے معاشی اشاریے نمایاں بہتری کی گواہی دے رہے ہیں۔

وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ پاکستان سی پیک کے دوسرے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے، سی پیک کے پہلے مرحلے میں ہماری توجہ بنیادی ڈھانچے کی تعمیر پر مرکوز رہی، چین کی تقریباً 33 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے ہم نے بڑے توانائی اور انفرا اسٹرکچر کے منصوبے مکمل کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ساہیوال پاور پلانٹ، پورٹ قاسم پاور پلانٹ، حبکو کول پاور پلانٹ، قائداعظم سولر پارک، بہاولپور (300 میگاواٹ) اور تھر کول منصوبے نمایاں ہیں، شاہراہوں اور موٹرویز کا جال بچھا کر ملک کے طول و عرض کو ایک دوسرے سے جوڑا گیا۔

احسن اقبال نے کہا کہ گوادر پورٹ نے بلوچستان کو ترقی و خوش حالی کی شاہراہ پر ڈال دیا، گوادر پورٹ اپ گریڈیشن، فری زون، ایئرپورٹ، واٹر سپلائی، اسپتال اور ایسٹ بے ایکسپریس وے اہم منصوبے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے 2018 کے بعد سیاسی تبدیلی کے نتیجے میں سی  پیک رول بیک ہوا، سی پیک کا دوسرے  مرحلہ کاروبار سے کاروبار کے اشتراک کا نیا باب ثابت ہوگا، سی پیک 2.

0 کی ترجیحات میں زرعی انقلاب، جدید ٹیکنالوجی، سبز توانائی اور خصوصی اقتصادی زونز شامل ہیں۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے حالیہ شنگھائی کوآپریشن آرگنائیزیشن (ایس سی او) دورے کے دوران سی پیک فیز ٹو کو اُڑان پاکستان کے پانچ نکاتی فریم ورک سے ہم آہنگ کرنے پر اتفاق ہوا۔

سی پیک کے دوسرے مرحلے کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پانچ راہداریاں نمو، معاش، جدت، سبز معیشت اور علاقائی ترقی پر مشتمل ہیں، دوسرا مرحلہ پاکستان میں خوش حالی اور روزگار کے مواقع پیدا کرے گا اور برآمدات پر مبنی معیشت کی بنیاد ڈالے گا۔

احسن اقبال نے کہا کہ چین ہر سال دو ٹریلین ڈالر کی درآمدات کرتا ہے لیکن پاکستان کا حصہ محض تین ارب ڈالر ہے، سی پیک 2.0  آنے والی نسلوں کے لیے ایک روشن مستقبل کی ضمانت ہوگا اور سی پیک 2.0 کو شد و مد سے شروع کرنے میں کامیاب ہوں گے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: احسن اقبال نے کہا کا کہنا تھا کہ نے کہا کہ سی پیک کے خوش حالی

پڑھیں:

پاکستان اور سعودی عرب کے مابین دفاعی معاہدہ سنگ میل ثابت ہوگا، زبیر موتی والا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (کامرس رپورٹر)کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری( کے سی سی آئی)کے سابق صدر اور چیئرمین بزنس مین گروپ ( بی ایم جی) محمد زبیر موتی والا نے وزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان اسٹرٹیجک دفاعی باہمی معاہدہ طے پانے پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے اس معاہدے کو پاکستان اورسعودی عرب کے تعلقات کی تاریخ کا ایک اہم سنگ میل قرار دیا ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ حرمین شریفین کی حفاظت اور سلامتی پوری امت مسلمہ کا مقدس فریضہ ہے۔انہوں نے صدر آصف علی زرداری، وزیر اعظم شہباز شریف، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور وفاقی کابینہ کو اس تاریخی معاہدے پر مبارکباد دی جس سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید مستحکم ہوئے ہیں۔زبیر موتی والا نے کہا کہ یہ معاہدہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کو ایک نئی اسٹریٹجک جہد تک لے جائے گا اور دنیا کو یہ واضح پیغام ملے گا کہ دونوں ممالک کی دفاع، سلامتی اور استحکام ایک دوسرے سے منسلک ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک میں سے کسی بھی ملک کے خلاف جارحیت کو دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت کے طور پر دیکھا جائے گا جو دونوں ممالک کے عوام بلکہ پوری امت مسلمہ کے لیے بھی ایک حوصلہ افزا اور خوش آئند امر ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگرچہ یہ معاہدہ بنیادی طور پر دفاعی تعاون پر مبنی ہے تاہم اس کے طویل مدتی اثرات صرف سلامتی تک محدود نہیں ہوں گے بلکہ یہ دونوں ممالک کے لیے اقتصادی، صنعتی اور سماجی تعاون کے وسیع تر مواقع پیدا کرے گا نیز اس طرح کی پیشرفت تعلیم و تربیت کے شعبے میں بھی تعاون کو بڑھا ئے گی جس سے تعلیمی تبادلے، اسکالرشپس اور تکنیکی پروگرامز کے مزید مواقع ملیں گے جو پاکستان کی انسانی وسائل کی صلاحیت کو بڑھانے اور نکھارنے میں مددگار ثابت ہوں گے۔زبیر موتی والا نے کہا کہ اس معاہدے کی بدولت مشترکہ تربیتی مراکز قائم ہونے کا امکان ہے جو پاکستانی نوجوانوں کو عالمی سطح پر مسابقتی صلاحیتوں سے مزین کریں گے۔اس معاہدے سے نہ صرف پاکستان کی افرادی قوت کی صلاحیتوں کو بہتر بنایا جاسکے گا بلکہ سعودی عرب اور خلیج کے دیگر ممالک میں جہاں لاکھوں پاکستانی پہلے ہی کام کر رہے ہیں ان کی خدمات میں بھی اضافہ کرے گا۔انہوں نے مزید کہاکہ تعلیم اور مہارت کی ترقی کے علاوہ انفراسٹرکچر اور صنعتی ترقی میں بھی تیزی آئے گی۔ سعودی عرب کی پاکستان کے بندرگاہوں، ہائی ویز اور شہری ترقیاتی منصوبوں میں جدیدیت کے عمل کو تیز کرے گی جبکہ اسٹیل، سیمنٹ، کھاد اور دفاعی پیداوار میں مشترکہ منصوبے نئی اقتصادی مواقع پیدا کرنے کا باعث بنیں گے۔انہوں نے پیٹروکیمیکلز اور توانائی کے شعبے میں ترقی کے امکانات پر خصوصی طور پر زور دیا کیونکہ پاکستان سعودی عرب کی مہارت اور سرمایہ کاری سے پیٹرولیم ریفائنری پلانٹس، قابل تجدید توانائی اور تیل ذخیرہ کرنے کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حالیہ دفاعی معاہدہ سفارتی تعلقات میں اہم سنگِ میل ثابت ہوگا، ڈاکٹرسمیرہ
  • احسن اقبال جوائنٹ کوآرڈینیشن کمیٹی اجلاس میں شرکت کیلئے چین روانہ
  • یہ تاریخ کا سب سے بڑا سیلاب تھا جس سے نارووال میں بہت نقصان ہوا: احسن اقبال
  • تاریخی دفاعی معاہدوں پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، احسن اقبال
  • پاکستان کو معرکہ حق کے بعد بیرونی محاذ پر کامیابیاں مل رہی ہیں؛ احسن اقبال
  • دفاعی معاہدے نے پاکستان اور سعودی عرب کو ایک ضابطے کا پابند کر دیا ہے، احسن اقبال
  • دفاعی معاہدے نے پاکستان اور سعودی عرب کو ایک ضابطے کا پابند کر دیا ہے: احسن اقبال
  • پاکستان اور سعودی عرب کے مابین دفاعی معاہدہ سنگ میل ثابت ہوگا، زبیر موتی والا
  • پاکستان اور چین کے عوام کو جلد ایک دوسرے کے ملک بذریہ سڑک آسان سفر میسر ہوگا: صدر زرداری