سی پیک کا دوسرا مرحلہ کاروبار سے کاروبار کے اشتراک کا نیا باب ثابت ہوگا، احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT
اسلام آباد:
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان سی پیک کے دوسرے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے، جو کاروبار سے کاروبار کے اشتراک کا نیا باب ثابت ہوگا۔
چین روانگی سے قبل وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے بیان میں کہا کہ جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی کا 14واں اجلاس 26 ستمبر کو بیجنگ میں ہونے جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چین پاکستان کا با اعتماد دوست ہے، ہر مشکل گھڑی میں پاکستان کا ساتھ دیا، معاشی ترقی میں چین اور پاکستان قدم بہ قدم باہمی خوش حالی پر کام کریں گے، جے سی سی میں سی پیک فیز ٹو کے مسقبل کے لائحہ عمل کو عملی شکل دی جائے گی۔
احسن اقبال نے کہا کہ حالیہ وزیراعظم کے دورے میں 29-2025 کا ایکشن پلان ترتیب دیا گیا، اس پر عمل درآمد کے لیے لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان معاشی ترقی اور خوش حالی کی نئی منزلوں کی جانب گامزن ہے، آج ہمارے معاشی اشاریے نمایاں بہتری کی گواہی دے رہے ہیں۔
وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ پاکستان سی پیک کے دوسرے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے، سی پیک کے پہلے مرحلے میں ہماری توجہ بنیادی ڈھانچے کی تعمیر پر مرکوز رہی، چین کی تقریباً 33 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے ہم نے بڑے توانائی اور انفرا اسٹرکچر کے منصوبے مکمل کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ساہیوال پاور پلانٹ، پورٹ قاسم پاور پلانٹ، حبکو کول پاور پلانٹ، قائداعظم سولر پارک، بہاولپور (300 میگاواٹ) اور تھر کول منصوبے نمایاں ہیں، شاہراہوں اور موٹرویز کا جال بچھا کر ملک کے طول و عرض کو ایک دوسرے سے جوڑا گیا۔
احسن اقبال نے کہا کہ گوادر پورٹ نے بلوچستان کو ترقی و خوش حالی کی شاہراہ پر ڈال دیا، گوادر پورٹ اپ گریڈیشن، فری زون، ایئرپورٹ، واٹر سپلائی، اسپتال اور ایسٹ بے ایکسپریس وے اہم منصوبے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے 2018 کے بعد سیاسی تبدیلی کے نتیجے میں سی پیک رول بیک ہوا، سی پیک کا دوسرے مرحلہ کاروبار سے کاروبار کے اشتراک کا نیا باب ثابت ہوگا، سی پیک 2.
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے حالیہ شنگھائی کوآپریشن آرگنائیزیشن (ایس سی او) دورے کے دوران سی پیک فیز ٹو کو اُڑان پاکستان کے پانچ نکاتی فریم ورک سے ہم آہنگ کرنے پر اتفاق ہوا۔
سی پیک کے دوسرے مرحلے کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پانچ راہداریاں نمو، معاش، جدت، سبز معیشت اور علاقائی ترقی پر مشتمل ہیں، دوسرا مرحلہ پاکستان میں خوش حالی اور روزگار کے مواقع پیدا کرے گا اور برآمدات پر مبنی معیشت کی بنیاد ڈالے گا۔
احسن اقبال نے کہا کہ چین ہر سال دو ٹریلین ڈالر کی درآمدات کرتا ہے لیکن پاکستان کا حصہ محض تین ارب ڈالر ہے، سی پیک 2.0 آنے والی نسلوں کے لیے ایک روشن مستقبل کی ضمانت ہوگا اور سی پیک 2.0 کو شد و مد سے شروع کرنے میں کامیاب ہوں گے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: احسن اقبال نے کہا کا کہنا تھا کہ نے کہا کہ سی پیک کے خوش حالی
پڑھیں:
کل تک 27 ویں آئینی ترمیم کا مسودہ سامنے آ جائے گا، احسن اقبال
لندن:وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ جمعہ تک ستائیسویں آئینی ترمیم کا مسودہ منظر عام پر آ جائے گا، اور وہ کوئی ایسی ترمیم نہیں لائیں گے جس سے آئین کی بنیادی ساخت کمزور ہو۔
احسن اقبال گزشتہ روز لندن پہنچے تھے جہاں انہوں نے برطانوی حکام کے ساتھ اہم ملاقاتیں کیں۔
کیبنٹ آفس اور کالٹن ہاؤس میں ہونے والی ان ملاقاتوں میں احسن اقبال نے ستائیسویں آئینی ترمیم پر تفصیل سے گفتگو کی اور اسے پاکستان کی جمہوریت، عدلیہ اور دفاع کو مزید مستحکم کرنے کے لئے ایک اہم قدم قرار دیا۔
احسن اقبال نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ستائیسویں آئینی ترمیم شفاف طریقے سے پارلیمنٹ میں پیش کی جائے گی اور اس پر پارلیمنٹ میں کھلی بحث کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس ترمیم کا مقصد میثاق جمہوریت پر عملدرآمد ہے جس سے عدلیہ کو مزید طاقتور بنایا جائے گا اور پاکستان کا دفاع مزید مضبوط ہوگا۔
وزیر نے بتایا کہ آئینی ترمیم کا مقصد 1971 کے دفاعی طریقہ کار میں ضروری تبدیلیاں لانا ہے تاکہ پاکستان کی دفاعی حکمت عملی کو مزید مؤثر بنایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ مضبوط عدلیہ، مضبوط دفاع اور مضبوط جمہوریت ہماری مشترکہ خواہش ہے۔
احسن اقبال نے اپنے خطاب میں حالیہ امریکی انتخابی نتائج کی حوالے سے ممدانی کو مبارکباد بھی دی اور کہا کہ ظہران ممدانی نے سیاست میں نیا جذبہ پیدا کیا ہے اور ان کی فتح امریکی جمہوریت کا حسن ہے۔
انہوں نے ممدانی کی کامیابی کو تارک وطن اور متوسط طبقے کی کامیابی قرار دیا اور دعا کی کہ وہ اپنے عوامی وعدوں کو پورا کر سکیں۔
اس موقع پر احسن اقبال نے پنجاب کی ماحولیاتی تبدیلیوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ صوبہ ماحولیاتی تبدیلی سے شدید متاثر ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز بھی کوپ کانفرنس میں شرکت کے لیے برطانیہ رکیں گی۔