Jasarat News:
2025-11-06@03:57:06 GMT

طلبہ سیرت رسولؐ کو اپنائیں‘ شمس الرحمن سواتی

اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

صدر نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان شمس الرحمن سواتی نے مرکزی سیکرٹری فنانس وحید حیدرشاہ اور جنرل سیکرٹری نیشنل لیبر فیڈریشن دکی عبدالمجید شاہ کے ہمراہ نجی امریکن لائسیٹف بورڈنگ اسکول واہ کیمپس کا دورہ کیا۔
اسکول کے پرنسپل اور ایڈمن آفیسر نے وفد کا پْرتپاک استقبال کیا، جبکہ ڈائریکٹر نے اسکول کے منصوبوں اور اہداف پر تفصیلی بریفنگ دی۔ بعد ازاں معزز مہمانوں نے مختلف کلاس رومز کا معائنہ کیا جہاں طلبہ اپنی تعلیم میں مصروف تھے۔ اساتذہ جدید تدریسی طریقوں اور تعلیمی چارٹس کے ذریعے نصاب کے اہم موضوعات پڑھا رہے تھے۔ طلبہ مکمل اسکول یونیفارم میں ملبوس تھے اور ان کے پاس تمام تعلیمی لوازمات موجود تھے۔ مہمانوں نے اسکول کی جانب سے فراہم کردہ اسٹیشنری اور تعلیمی ماحول کے اعلیٰ معیار کو سراہا۔
دورے کے دوران اساتذہ کرام سے ملاقات بھی کی گئی، جن کی تدریسی مہارت اور قابلیت کو بے حد سراہا گیا۔ ہاسٹل کے معائنے میں کمروں کی صفائی، ترتیب اور بچوں کی بنیادی ضروریات تک رسائی کو قابلِ تعریف قرار دیا گیا۔ مہمانوں نے کیمپس میں موجود طبی سہولیات، ڈسپنسری اور پینل اسپتالوں کے نظام کو بھی سراہا۔
اسمبلی ہال میں بچوں سے خطاب کرتے ہوئے شمس الرحمن سواتی نے کہا کہ تعلیم انسان کی کردار سازی اور مستقبل کے کیریئر میں بنیادی کردار ادا کرتی ہے۔ انہوں نے طلبہ کو تاکید کی کہ وہ سیرتِ رسول ؐ کو اپنا رول ماڈل بنائیں اور اعلیٰ اخلاق و کردار کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں۔ انہوں نے نصیحت کی کہ طلبہ ورکرز ویلفیئر فنڈ کے ذریعے فراہم کردہ اس شاندار موقع سے بھرپور فائدہ اٹھائیں، محنت کریں اور اپنے خاندانوں کو مایوس نہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں شکر ادا کرنا چاہیے کہ اللہ نے بہتر اسکول، عمدہ ماحول اور معیاری سہولیات فراہم کی ہیں، اور ہمیں اْن بچوں کو یاد رکھنا چاہیے جو آج بھی تعلیم سے محروم ہیں۔ انہوں نے اسکول انتظامیہ اور ورکرز ویلفیئر بورڈ کی کاوشوں کو سراہا جن کی بدولت بچوں کو خوشگوار اور آرام دہ تعلیمی ماحول میسر آیا ہے۔
اپنی گفتگو کے اختتام پر انہوں نے کہا:
آپ پاکستان کا مستقبل ہیں، ہمیں مل کر اپنے ملک کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنا ہے۔ ہم ایک قوم نہیں بلکہ ایک امت ہیں، اس لیے ہمیں محبت، بھائی چارے اور اتحاد کے ساتھ رہنا چاہیے۔ تعلیم کے ساتھ ساتھ کھیل اور غیر نصابی سرگرمیوں میں بھی بھرپور حصہ لینا چاہیے تاکہ ہم صحت مند اور مضبوط معاشرہ تشکیل دے سکیں۔
اسکول انتظامیہ نے صدر نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کی آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا اور یقین دلایا کہ تعلیمی معیار، ہم نصابی سرگرمیوں اور انتظامی امور میں مزید بہتری کے لیے کوششیں جاری رہیں گی۔

 

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: انہوں نے

پڑھیں:

اتنی تعلیم کا کیا فائدہ جب ہم گھریلو ملازمین کی عزت نہ کریں: اسماء عباس

پاکستانی شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ اسماء عباس نے گھریلو ملازمین سے متعلق معاشرتی رویے پر افسوس کا اظہار کیا۔

حال ہی میں اداکارہ نے اپنے وی لاگ میں ایک قصہ سنایا جس نے انہیں نہایت مایوس کیا۔

انہوں نے بتایا کہ میں اپنی سہیلی کی گھر گئی ہوئی تھی، وہاں ان کے بچے اور ان کی ملازمہ کے بچے کھیل رہے تھے۔ سہیلی کے بچوں نے اپنا غلہ توڑا تو اس میں سے تقریباً 10 سے 15 ہزار روپے نکلے تو بچوں کے دادا نے انہیں سمجھایا کہ ان پیسوں کو ملازمہ کے بچوں کے ساتھ بانٹ لو۔

اداکارہ نے بتایا کہ کچھ دیر بعد سہیلی کے بچے روتے ہوئے اس وقت تو یہ بات آئی گئی ہوگئی لیکن بعد میں، میں نے سنا کہ بچوں کے ساتھ ہوا کیا تھا۔

انہوں نے بچوں کے درمیان ہونے والی گفتگو بتاتے ہوئے کہا کہ سہیلی کے بچے جب ملازمہ کے بچوں کے ساتھ پیسے بانٹنے گئے تو انہوں نے ملازمہ کے بچوں کو کہا کہ ’تم لوگ تو غریب ہو، یہ پیسے میرے ہیں، تم لوگوں نے اتنے پیسے کبھی نہیں دیکھے ہوں گے، تمہارے باپ نے بھی اتنے پیسے کبھی نہیں دیکھے ہوں گے کیونکہ تمھارے پاس یہ غلہ نہیں ہوگا‘، جس پر ملازمہ کے بچوں نے مارنے کا اشارہ کیا۔

اسماء عباس نے ان بچوں کے رویے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم اپنے بچوں کی تربیت کیسے کر رہے ہیں؟ اتنی تعلیم کا کیا فائدہ جب بچے گھریلو ملازمین کی عزت نہ کریں۔

اداکارہ نے بتایا کہ کس طرح ان کی بیٹی زارا نور اپنی بیٹی نور جہاں کو صرف ڈیڑھ سال کی عمر سے سیکھاتی ہے کہ گھر میں کام کرنے والی کو باجی کہنا ہے، ان سے اونچی آواز میں بات نہیں کرنی، جبکہ بڑا بیٹا بھی اس بات کا بہت خیال رکھتا ہے۔

انہوں نے بچوں کے رویوں پر بات کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ اس میں ان بچوں کی غلطی نہیں یہ ان کے والدین کی غلطی ہے، یہ والدین اور گھر کے بزرگوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ بچوں کو صحیح آداب سکھائیں۔ مالی اعتبار سے اپنے سے کم لوگوں کو کمتر نہ سمجھیں یہ ملازمین ہماری زندگیوں میں آسانیاں پیدا کرتے ہیں، ہماری مدد کرتے ہیں، یہ قابل احترام اور ہمارے خاندان کے افراد کی طرح ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کمشنر حیدرآباد کا گورنمنٹ اسکول قاسم آباد کا دورہ، طلباء سے ملاقات
  • ٹنڈو جام ، سرکاری اسکول کی تعمیر کا ٹھیکیدار فرار، کلاسززبوں حالی کا شکار
  • نارروال: نویں جماعت کا طالب علم گھر سے پستول لے آیا، گولیاں چلنے سے 3 طلبہ زخمی
  • کیمبرج کی جانب سے سندھ اور بلوچستان کے طلبہ کیلئے کیمبرج لرنر ایوارڈز کا اعلان
  • کینیڈامیں تعلیم کے خواہش مند بھارتی طلبہ پریشان
  • حکومت تعلیم کے شعبے میں بہتر اقدامات کررہی ہے، ندیم الرحمن میمن
  • وفاقی وزیر تعلیم خالد مقبول صدیقی کے ویژن کے مطابق تعلیم ہی ترقی کی ضمانت ہے، نسرین جلیل
  • دو سالہ جنگ کے بعد غزہ کے بچے ایک بار پھر تباہ شدہ اسکولوں کا رخ کرنے لگے
  • وفاقی تعلیمی بورڈ نے غیر ملکی اردو انٹرنیشنل طلبہ کے امتحانات کا شیڈول جاری کر دیا
  • اتنی تعلیم کا کیا فائدہ جب ہم گھریلو ملازمین کی عزت نہ کریں: اسماء عباس