پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان 81 لاکھ ڈالرز کا بیف ایکسپورٹ معاہدہ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: پاکستان کی برآمدات کے شعبے کے لیے ایک بڑی کامیابی سامنے آئی ہے جہاں پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان لاکھوں ڈالرز مالیت کا بیف ایکسپورٹ معاہدہ طے پا گیا ہے۔
یہ پیش رفت نہ صرف گوشت کی صنعت میں نئی راہیں کھولے گی بلکہ قومی برآمدات میں نمایاں اضافہ بھی متوقع ہے۔ اسٹاک ایکسچینج کو جمع کرائے گئے باضابطہ خط میں اس معاہدے کی مکمل تفصیلات درج ہیں، جس کے مطابق پاکستانی کمپنی نے امارات کی ایک ایف زیڈ ای فرم کے ساتھ اہم برآمدی ڈیل کی ہے۔
کمپنی کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق معاہدے کے تحت پاکستان سے فروزن بون لیس بیف متحدہ عرب امارات کو برآمد کیا جائے گا، جو نہ صرف گھریلو بلکہ صنعتی پراسیسنگ کے لیے بھی استعمال ہوگا۔ یہ ڈیل اس بات کا ثبوت ہے کہ عالمی سطح پر پاکستانی مصنوعات کی مانگ بڑھ رہی ہے اور حلال گوشت کے شعبے میں پاکستان اپنی پوزیشن مزید مستحکم کر رہا ہے۔
دستاویزات میں واضح کیا گیا ہے کہ ڈی آرگینگ میٹ کمپنی لمیٹڈ مجموعی طور پر 81 لاکھ امریکی ڈالرز مالیت کا بیف امارات کو بھیجے گی۔ یہ صرف ایک تجارتی معاہدہ نہیں بلکہ برآمدات کے میدان میں پاکستان کے اعتماد اور صلاحیت کا مظہر ہے۔
معاہدے کی بدولت گوشت کی صنعت کو نہ صرف مقامی سطح پر ترقی ملے گی بلکہ روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے، جس کا مثبت اثر براہِ راست کسانوں اور مویشی پالنے والوں تک پہنچے گا۔
ماہرین کے مطابق اس ڈیل کے نتیجے میں پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تجارتی تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ مشرق وسطیٰ میں حلال گوشت کی بڑی کھپت کے باعث یہ معاہدہ پاکستان کے لیے مزید برآمدی مواقع پیدا کرنے کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر اس طرز کے معاہدے تسلسل سے ہوتے رہے تو پاکستان کی زرعی و لائیوسٹاک صنعت خطے میں ایک بڑی طاقت کے طور پر ابھر سکتی ہے۔
یہ معاہدہ اس وقت سامنے آیا ہے جب حکومت برآمدات بڑھانے کے لیے نئی پالیسیوں پر کام کر رہی ہے۔ اس پیش رفت کو ملک کے معاشی استحکام اور برآمدی تنوع کے لیے نہایت خوش آئند قرار دیا جا رہا ہے۔ تجارتی ماہرین کے مطابق یہ قدم مستقبل میں پاکستان کو مشرق وسطیٰ کی مارکیٹوں تک مزید رسائی فراہم کرے گا اور ملکی زرمبادلہ میں نمایاں اضافہ ہوگا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے مطابق کے لیے
پڑھیں:
اب آخری سہارا اقوام متحدہ ہی ہے، نائب صدر متحدہ عرب امارات
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
متحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور وزیراعظم شیخ محمد بن راشد المکتوم نے اقوام متحدہ کے قیام کے 80 برس مکمل ہونے پر اپنے ویڈیو پیغام میں اس عالمی ادارے کو انسانیت کی “آخری امید” قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کو درپیش پیچیدہ چیلنجز اس بات کا تقاضا کرتے ہیں کہ اقوام متحدہ کے اصولوں اور اقدار کو ازسرِنو زندہ کیا جائے تاکہ عالمی امن اور سلامتی کو یقینی بنایا جا سکے۔ ان کے مطابق اس ادارے کی بقا آئندہ 80 برس کے لیے بھی ناگزیر ہے۔
شیخ محمد بن راشد نے کہا کہ عرب امارات کی خارجہ پالیسی ہمیشہ برداشت، مکالمے اور پائیدار ترقی پر مبنی رہی ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ متحدہ عرب امارات نے انسانی امداد کو اپنا نصب العین بنایا ہے اور انسدادِ دہشت گردی کے ساتھ ساتھ انتہا پسندی اور نفرت انگیز بیانیے کے خلاف ہمیشہ فعال کردار ادا کیا ہے۔
اپنے خطاب میں انہوں نے زور دیا کہ اقوام متحدہ کی بنیاد امن، انصاف اور انسانی وقار کے تحفظ پر رکھی گئی تھی اور آج بھی یہ ادارہ عالمی برادری کے سامنے اپنے وعدوں کو نئے عزم کے ساتھ پورا کرنے کا پابند ہے۔ ان کے مطابق دنیا خصوصاً مشرقِ وسطیٰ شدید سکیورٹی چیلنجز کا شکار ہے اور ان مسائل کے حل کے لیے اقوام متحدہ کو مزید مؤثر کردار ادا کرنا ہوگا۔
خیال رہے کہ متحدہ عرب امارات نے 1971 میں اقوام متحدہ کی رکنیت حاصل کی تھی اور اب تک دو مرتبہ سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن بھی منتخب ہو چکا ہے۔ اس تناظر میں یو اے ای کی قیادت مسلسل عالمی امن کے لیے ادارے کی مضبوطی پر زور دیتی رہی ہے۔