آزادی مارچ کیس: اسلام آباد کی عدالت نے سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف آزادی مارچ کیس کی سماعت کے دوران سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے گئے۔
مزید پڑھیں: سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے بھی عمران خان کو خدا حافظ کہہ دیا
جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسن چشتی نے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے حکم دیا کہ عمران اسماعیل کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا جائے۔
عمران اسماعیل تھانہ بارہ کہو کے درج مقدمے میں نامزد ملزم ہیں، جبکہ اس مقدمے میں بانی پی ٹی آئی سمیت متعدد دیگر رہنما پہلے ہی بری ہو چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آزادی مارچ کیس پی ٹی آئی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد عمران اسماعیل گورنر سندھ عمران اسماعیل وارنٹ گرفتاری.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آزادی مارچ کیس پی ٹی ا ئی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد عمران اسماعیل گورنر سندھ عمران اسماعیل وارنٹ گرفتاری گورنر سندھ عمران اسماعیل وارنٹ گرفتاری
پڑھیں:
ایمان مزاری اور ان کے شوہر کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے ریاست اور قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف متنازع ٹوئٹ کیس میں ایڈووکیٹ ایمان مزاری اور ان کے شوہر ایڈووکیٹ ہادی علی چٹھہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کیس کی سماعت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے کی، جنہوں نے حکم دیا کہ دونوں ملزمان کو گرفتار کر کے 24 ستمبر کو عدالت میں پیش کیا جائے، عدالت کی جانب سے جاری کیے گئے احکامات کے مطابق ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری فوری طور پر نافذ العمل ہوں گے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل عدالت کی جانب سے ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کو طلبی کے نوٹسز بھی جاری کیے گئے تھے، تاہم ان کی عدم حاضری پر عدالت نے یہ فیصلہ سنایا۔
دورانِ سماعت دونوں شخصیات کے وکلاء کی جانب سے وارنٹ گرفتاری منسوخ کرنے کی درخواست دائر کی گئی تاہم عدالت نے فی الفور یہ استدعا مسترد کر دی۔
خیال ر ہے کہ ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد اب پولیس کو دونوں ملزمان کو حراست میں لے کر عدالت کے روبرو پیش کرنا لازم ہے، بصورت دیگر قانونی پیچیدگیاں مزید بڑھ سکتی ہیں۔
ایمان مزاری ماضی میں بھی ریاستی اداروں اور حکومتی پالیسیوں پر تنقید کرتی رہی ہیں اور ان کے بیانات کئی مرتبہ تنازعات کا باعث بنے ہیں، ان کے شوہر ہادی علی چٹھہ بھی ایک سرگرم وکیل ہیں اور مختلف مقدمات میں قانونی کارروائی کا حصہ رہ چکے ہیں۔
واضح رہےکہ کیس کی آئندہ سماعت 24 ستمبر کو ہوگی جس میں دونوں کی پیشی کے بعد ہی مزید قانونی کارروائی کا فیصلہ متوقع ہے، عدالت کے اس حکم کے بعد سیاسی اور قانونی حلقوں میں اس معاملے پر بحث تیز ہو گئی ہے ۔