سروے رپورٹ: موجودہ آمدن میں اخراجات پورے کرنے والوں کی شرح میں نمایاں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان میں شہری آبادی کے مالی حالات سے متعلق پلس کنسلٹنٹ کے حالیہ سروے کے نتائج سامنے آگئے ہیں، جن کے مطابق موجودہ آمدن میں اخراجات پورے ہونے کا دعویٰ کرنے والے افراد کی شرح دوگنی ہو گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق 51 فیصد شہریوں نے کہا ہے کہ ان کی آمدن میں روزمرہ اخراجات باآسانی پورے ہو جاتے ہیں، جبکہ گزشتہ سروے میں یہی شرح صرف 25 فیصد تھی۔ اس کے برعکس مشکل سے گزارا ہونے کا کہنے والے افراد کی تعداد کم ہوکر 49 فیصد رہ گئی ہے، جو پہلے 75 فیصد تھی۔
سروے کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ موجودہ بجٹ کے بعد شہریوں کی ایک بڑی تعداد نے اپنے مالی حالات کو نسبتاً بہتر محسوس کیا ہے۔ ہفتہ وار مہنگائی میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی ہے، جس میں 1.
اعداد و شمار کے مطابق مردوں اور خواتین دونوں میں اخراجات پورے ہونے کی شرح نمایاں طور پر بڑھی ہے۔ سال 2024 میں شہری مردوں کی 28 فیصد آبادی نے کہا تھا کہ آمدن میں گزارا ہو رہا ہے، جبکہ حالیہ سروے میں یہ شرح بڑھ کر 56 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ خواتین میں بھی مثبت رجحان سامنے آیا ہے، جہاں 44 فیصد خواتین نے اپنے بجٹ میں اخراجات پورا ہونے کی تصدیق کی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ مہنگائی اور بے روزگاری اب بھی عوامی مسائل ہیں، مگر حالیہ اعداد و شمار شہری آبادی میں کسی حد تک مالی استحکام کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ مستقبل میں یہ رجحان برقرار رکھنے کے لیے حکومت کو مہنگائی پر قابو پانے اور روزگار کے مزید مواقع پیدا کرنے پر توجہ دینی ہوگی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: میں اخراجات پورے کے مطابق گئی ہے
پڑھیں:
بلوچستان، 11 اضلاع میں بارشیں 80 فیصد تک کم، خشک سالی کے آثار نمایاں
نیشنل ڈرائوٹ مانیٹرنگ سینٹر کے مطابق بلوچستان کے 11 اضلاع میں گزشتہ 10 ماہ کے دوران بارشیں 80 فیصد کم ہوئیں۔ جسکی وجہ سے ان علاقوں میں خشک سالی کے اثرات نمایاں ہو رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ محکمہ موسمیات نے بلوچستان کے 11 اضلاع میں گزشتہ دس ماہ کے دوران بارشیں 80 فیصد تک کم ہونے کے باعث خشک سالی کا الرٹ جاری کر دیا۔ نیشنل ڈرائوٹ مانیٹرنگ سینٹر کی جانب سے جاری سرکلر کے مطابق کوئٹہ سمیت بلوچستان کے 11 اضلاع میں گزشتہ 10 ماہ کے دوران بارشیں 80 فیصد کم ہوئیں۔ جس کی وجہ سے ان علاقوں میں خشک سالی کے اثرات نمایاں ہو رہے ہیں۔ ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ موسمیات محمد افضل کے مطابق متوقع خشک سالی سے زراعت کا شعبہ متاثر ہو سکتا ہے، جبکہ محکمہ لائیو اسٹاک کے حکام کے مطابق صوبے کی 80 فیصد لائیو اسٹاک کا دارومدار چراگاہوں پر ہے۔ اگر یہ چرا گاہیں خشک ہو گئیں تو لائیو اسٹاک کے ساتھ مالدار بھی متاثر ہوں گے۔ سرکلر میں کہا گیا کہ صوبے میں خشک سالی کی بدلتی ہوئی صورتحال پر قریبی نگرانی رکھنے ضلعی رابطہ کمیٹیوں کو فعال بنانے، آگاہی مہم، معلومات کے تبادلے اور بروقت اقدامات کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔