روس کی امریکا کو جوہری معاہدے میں ایک سال کی توسیع کی پیشکش
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
روس کی امریکا کو جوہری معاہدے میں ایک سال کی توسیع کی پیشکش WhatsAppFacebookTwitter 0 22 September, 2025 سب نیوز
ماسکو(سب نیوز )روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو جوہری ہتھیاروں کی تعداد محدود کرنے والے معاہدے نیو اسٹارٹ میں ایک سال کی توسیع کی پیشکش کی ہے.برطانوی خبر رساں ادارے رائٹر کے مطابق یہ معاہدہ فروری 2026 میں ختم ہو رہا ہے۔ پیوٹن کا کہنا ہے کہ یہ اقدام عالمی جوہری عدم پھیلا کی کوششوں کو آگے بڑھانے اور امریکا کے ساتھ اسٹریٹیجک مذاکرات کی راہ ہموار کر سکتا ہے، بشرطیکہ امریکا بھی اسی طرح کا طرزعمل اختیار کرے۔
یہ معاہدہ دونوں ممالک کو اسٹریٹیجک جوہری وارہیڈز کی تعداد 1,550 تک محدود رکھنے کا پابند بناتا ہے۔اگر اس میں توسیع نہ کی گئی تو خدشہ ہے کہ امریکہ اور روس دونوں اپنی جوہری صلاحیتوں میں اضافہ کرتے ہوئے اس حد سے تجاوز کر سکتے ہیں، جو عالمی سلامتی کے لیے سنگین خطرات پیدا کر سکتا ہے۔روس کی جانب سے یہ پیشکش ایسے وقت میں آئی ہے جب امریکا اور روس کے درمیان یوکرین جنگ، میزائل دفاعی نظام اور خلا میں ہتھیاروں کی ممکنہ تعیناتی جیسے مسائل پر کشیدگی عروج پر ہے۔روس کے صدر نے خبردار کیا کہ اگر امریکا نے میزائل شیلڈز یا خلا میں انٹرسیپٹرز نصب کیے تو روس اس کا مناسب جواب دے گا۔دوسری جانب ابھی تک امریکی حکومت کی طرف سے اس پیشکش پر کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرموجودہ آمدن میں گزارا ہورہا ہے، سروے میں اخراجات پورا ہونے کا کہنے والے افراد کی شرح دگنی ہوگئی موجودہ آمدن میں گزارا ہورہا ہے، سروے میں اخراجات پورا ہونے کا کہنے والے افراد کی شرح دگنی ہوگئی کانگریس کی مودی پر تنقید، بھارت کی فلسطین پالیسی کو شرمناک اور اخلاقی بزدلی قرار دیدیا پاکستان نے سری لنکا کو شکست دیکر کامن ویلتھ بیچ ہینڈ بال چیمپئن شپ جیت لی پبلک اکا ئونٹس کمیٹی نے سندھ بھر کی لوکل کونسلز سے او زیڈ ٹی فنڈز کے استعمال کی رپورٹ مانگ لی بنگلادیش سے شکست بھول گئے، پاکستان سے جیتنا ضروری ہے، چیراتھ اسالانکا سندھ حکومت کا 24 ستمبر کو تعطیل کا اعلان، نوٹی فکیشن جاریCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
صرف اسرائیل نہیں فلسطین پر ہونے والے مظالم میں امریکا اور مودی بھی قصوروارہیں، بھارتی اداکار بھی بول اٹھے
چنئی(نیوز ڈیسک) چنئی میں 19 ستمبر کو فلسطین میں جاری مظالم کے خلاف ایک بڑے احتجاجی جلسے اور ریلی کا انعقاد ہوا، جس میں تامل ناڈو کی متعدد سیاسی جماعتوں، سماجی تنظیموں اور مختلف شخصیات نے شرکت کی۔ اس احتجاج میں معروف اداکار ستھیاراج، پراکاش راج اور ہدایتکار ویتری ماران بھی شریک ہوئے۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے اداکار پراکاش راج نے کہا کہ یہ اجتماع انسانیت کی آواز ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ناانصافی کے خلاف بولنا سیاست سمجھا جاتا ہے تو ہاں، یہ سیاست ہے اور ہم بولتے رہیں گے۔
انہوں نے ایک نظم بھی سنائی، ’جنگیں ختم ہوں گی، لیڈر ہاتھ ملا کر لوٹ جائیں گے، لیکن کہیں ایک ماں بیٹے کی، ایک بیوی شوہر کی اور بچے اپنے والد کی راہ تکتے رہیں گے، یہی اصل سچ ہے۔‘
انہوں نے ایک اور نظم بھی سنائی، ’اگر میں چاہوں کہ میری نظمیں سیاست سے پاک ہوں، تو مجھے پرندوں کی آواز سننی چاہیے۔ لیکن اگر میں پرندوں کی آواز سننا چاہتا ہوں تو پہلے لڑاکا جہازوں کی گرج کو خاموش کرنا ہوگا۔‘
پراکاش راج نے وزیر اعظم نریندر مودی اور امریکا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’آج فلسطین میں جو ناانصافی ہو رہی ہے، اس کی ذمہ داری صرف اسرائیل پر نہیں، امریکا بھی برابر کا ذمہ دار ہے اور مودی کی خاموشی بھی اتنی ہی ذمہ دار ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا، ’جب جسم پر زخم بنتا ہے اور ہم خاموش رہتے ہیں تو وہ اور بگڑتا ہے۔ اسی طرح اگر کسی قوم پر زخم لگے اور ہم خاموش رہیں تو یہ خاموشی اس زخم کو اور گہرا کر دیتی ہے۔‘
اداکار ستھیاراج نے بھی خطاب میں غزہ پر بمباری کو ”انسانیت کے خلاف جرم“ قرار دیا۔ ان کے مطابق، ”رہائشی علاقوں پر بمباری کس طرح جائز ہو سکتی ہے؟ انسانیت کہاں چلی گئی ہے؟ جو لوگ یہ ظلم کرتے ہیں، وہ سکون سے سوتے کیسے ہیں؟“ ستھیاراج نے عالمی برادری سے مداخلت کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کو قتل و غارت روکنے کے لیے فوری اقدامات کرنے چاہئیں۔
ستھیاراج نے مزید کہا کہ کچھ لوگ یہ سوال کرتے ہیں کہ چنئی میں احتجاج کا کیا فائدہ ہوگا، لیکن سوشل میڈیا کے دور میں یہ پیغام دنیا بھر تک پہنچے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ فنکاروں پر ذمہ داری ہے کہ وہ ایسے مظاہروں میں شامل ہوں، کیونکہ اگر شہرت انسانیت اور آزادی کے کام نہ آئے تو شہرت کا کوئی مقصد نہیں۔
ہدایتکار ویتری ماران نے بھی ریلی سے خطاب کیا اور فلسطین میں جاری تشدد کو ”منصوبہ بند نسل کشی“ قرار دیا۔ ان کے مطابق، ’غزہ پر بمباری صرف گھروں تک محدود نہیں رہی بلکہ اسکولوں، اسپتالوں اور حتیٰ کہ زیتون کے درختوں کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے، جو لوگوں کے روزگار کا ذریعہ ہیں۔‘
Post Views: 1