راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 ستمبر2025ء) عمران خان کا کہنا ہے کہ جو ججز عاصم لأ کے سامنے جھکے ہوئے ہیں، انہیں نہ تو تاریخ اور نہ ہی یہ قوم کبھی معاف کرے گی۔ تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل میں قید بانی تحریک انصاف اور سابق وزیر اعظم عمران خان کا اہم پیغام سامنے آیا ہے۔ اپنے پیغام میں عمران خان کا کہنا ہے کہ " توشہ خانہ 2 کا جھوٹا کیس بھی مکمل طور پر زمین بوس ہو چکا ہے کیونکہ یہ کیس جس شخص کے بیان کی بنیاد پر کھڑا کیا گیا تھا وہ گواہ ہی عدالت میں جھوٹا ثابت ہو چکا ہے۔

اس کیس کو مزید کھینچنے کا جواز نہیں بنتا کیونکہ پراسیکیوشن کی جانب سے پیش کیے گئے گواہ بریگیڈیئر احمد اور کرنل ریحان نے بھی یہ بیان دیا ہے کہ توشہ خانہ سے لیے گئے تحفوں کے کاغذات مکمل تھے۔

(جاری ہے)

لیکن تمام ثبوتوں اور سرکاری گواہوں کے جھوٹے ثابت ہونے کے باوجود کیس کی سماعت جاری ہے۔ اگر سیاسی انتقام ہی مقصد نہ ہو تو اس جھوٹے کیس میں بھی میری اور بشرٰی بیگم کی بریت اسی ہفتے ہو جانی چاہیئے۔

جمعرات کو القادر کیس کی بھی بالآخر تاریخ دے دی گئی ہے۔ مجھے اب بھی امید ہے کہ عدالت میرٹ اور قانون کو سامنے رکھتے ہوئے ان مقدمات میں انصاف دے گی اور اس جھوٹے کیس میں رہائی ہو جائے گی۔ ‏ محسن نقوی نے کرکٹ اور عاصم منیر نے پاکستان کا ایک جیسا حال کر دیا ہے۔ پاکستان میں ہر ادارہ اس وقت تباہی کا شکار ہے۔ کرکٹ واحد کھیل ہے جو پوری قوم شوق سے دیکھتی ہے۔

کرکٹ کو بھی جب سے منظور نظر محسن نقوی کے حوالے کیا گیا ہے تباہی ہی تباہی ہے۔ پاکستانی ٹیم نے 2021 میں بھارت کو 10 وکٹوں سے شکست دی تھی اور تب ایک باعتماد ٹیم تھی۔ ‏ان کے پاس میچ جیتنے کا ایک واحد طریقہ یہ ہے کہ عاصم منیر اور محسن نقوی کو اوپننگ بیٹسمین کے طور پر بھیجا جائے اور سکندر سلطان راجہ، قاضی فائز عیسٰی کو امپائرنگ دی جائے اور ڈوگر کو تھرڈ امپائر بنا دیا جائے کیونکہ موجودہ سیٹ اپ کو جیتنے کا یہی ایک طریقہ معلوم ہے۔

‏عاصم منیر کو سوچنا چاہئے کہ اپنے ناجائز اقتدار کو طول دینے کے لیے اس نے کیا کچھ کیا ہے: ‏سب سے پہلے جمہوریت ختم کی۔ 9 مئی کا فالس فلیگ کر کے ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کو کچلا گیا، پھر 8 فروری کو انتخابات میں عوام نے جو مجھے دو تہائی اکثریت دی اسے چھین کر اقتدار ان چوروں کے حوالے کر دیا گیا جنھوں نے عوام کا پیسہ لوٹنے کے سوا کوئی دوسرا کام نہیں کیا۔

باوجود ڈکٹیٹرشپ کے مشرف کو اگر کوئی عوامی حمایت حاصل تھی تو اس کی دو وجوہات تھیں: ایک، اس نے میڈیا کو آزاد کیا تھا۔ دو، وہ ملک کے دو کرپٹ ترین خاندانوں یعنی شریف و زرداری خاندان کا احتساب کر رہا تھا۔ اب اسی سزا یافتہ کرپٹ مافیا کو دوبارہ ملک پر مسلط کر کے ملک کو کئی دہائیوں پیچھے دھکیل دیا گیا ہے۔ ‏دوسرا، چھبیسویں ترمیم کے ذریعے عدلیہ کی خودمختاری سلب کر کے اسے ایک سرکاری ادارے میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔

اس کے باوجود وہ ججز قابل تحسین ہیں جو آج بھی قانون کی حکمرانی اور آئین کی بالادستی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ یہ ججز پوری قوم کے ہیروز ہیں اور پوری قوم ان کے پیچھے کھڑی ہے جنھوں نے ان کٹھن ترین حالات میں بھی حق کا علم اٹھایا ہے۔ دوسری جانب، وہ ججز جو عاصم لأ کے سامنے جھکے ہوئے ہیں، انھیں نہ تو تاریخ اور نہ ہی یہ قوم کبھی معاف کرے گی۔ ‏تیسرا، ملک میں ظلم کا بازار گرم کیا گیا، اخلاقی نظام کو مکمل طور پر تباہ کیا گیا اور انسانی حقوق کی بدترین پامالیاں کی گئیں۔

لوگوں کو جیلوں میں ڈالا گیا اور ملٹری ٹرائل کر کے غیرقانونی سزائیں دی گئیں، اور یہ سلسلہ بنا کسی احتساب کے خوف کے جاری ہے۔ ‏اپنی جماعت بالخصوص، علی امین، بیرسٹر سیف اور بیرسٹر گوہر، کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطہ مکمل طور پر منقطع کر دیں۔ اسٹیبلشمنٹ نے اگر کوئی بات کرنی ہے تو اڈیالہ جیل آ کر مجھ سے کریں۔

آپ ان سے جتنی مذاکرات کی کوشش کرتے ہیں، وہ اتنا ہی ظلم و ستم کی شدت بڑھا کر ہماری جماعت کو کچلنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ‏کس قدر غیر انسانی عمل ہے کہ گوجرانوالہ میں دو سال سے بےگناہ قید قاسم کھوکھر کا بروقت علاج نہیں کروایا گیا جس سے اس کی جیل میں ہی موت واقع ہو گئی۔ اس سے پہلے بھی کئی ورکرز جیل سے آ کر فوت ہو چکے ہیں۔۔۔ میں ان کے خاندانوں سے اظہار تعزیت کرتا ہوں۔

‏27 ستمبر کے پشاور جلسے میں پوری قوم شرکت کرے۔ یہ جلسہ قانون کی بالادستی، آزاد میڈیا، خودمختار عدلیہ اور جمہوریت کی بحالی کے لیے ہے اس لیے پوری قوم کو یک زبان ہو کر نکلنا ہو گا۔ علی امین گنڈا پور اس جلسے کے انتظامات کریں اور جنید اکبر ان کا ساتھ دیں۔ پوری پارٹی اور ورکرز اس جلسے کو تاریخی بنانے کے لیے محنت کریں۔".

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پوری قوم کیا گیا

پڑھیں:

مفتی تقی عثمانی اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر دنیا کے با اثر مسلمانوں کی فہرست میں شامل

مفتی تقی عثمانی اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر دنیا کے بااثرمسلمانوں کی فہرست میں شامل،اردن کے رائل اسلامک اسٹریٹجک اسٹڈیز سینٹرنے 2025 کے لیے 500 بااثر مسلمانوں کی فہرست جاری کردی۔اس فہرست میں سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای، ترک صدر رجب طیب اردوان، سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز، ولی عہد محمد بن سلمان اور برکینا فاسو کے صدر کیپٹن ابراہیم ترورے جیسی اہم شخصیات شامل ہیں۔جریدے کے مطابق قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی سرفہرست پہلے نمبر پر ہیں۔ ان کے بعد معروف عالم مفتی تقی عثمانی کا نمبر ہے۔اس فہرست میں ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم، آذربائیجان کے صدر الہام علیوف، ترک انٹیلی جنس چیف ابراہیم قالن، حماس کے رہنما خالد مشعل اور شام کے صدر احمد الشعرا بھی شامل ہیں۔ وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف، صحافی حامد میر،امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان،ڈاکٹر عمر سیف اور دیگر پاکستانی بھی اس فہرشت میں موجود ہیں ۔ملالہ یوسفزئی کو بھی 2025 کے دنیا کے بااثر ترین مسلمانوں میں شامل کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • برطانوی چیف آف جنرل سٹاف کی جی ایچ کیو آمد، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے ملاقات
  • برطانوی چیف آف جنرل اسٹاف کی فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے ملاقات
  • بھارتی تسلط غیر قانونی، کشمیری جبر کے سامنے نہیں جھکے، حمایت جاری رکھیں گے: وزیراعظم
  • صوبے میں امن و امان کی صورتحال دن بدن بگڑتی جا رہی ہے
  • مفتی تقی عثمانی اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر دنیا کے با اثر مسلمانوں کی فہرست میں شامل
  • آذربائیجان کے صدر کی وزیراعظم اور فیلڈ مارشل کو وکٹری ڈے پریڈ میں شرکت کی دعوت
  • عاصم رضا نے ورلڈ فٹنس فیڈریشن یونیورس 2025ء میں گولڈ میڈل جیت لیا
  • کبھی کبھار…
  • تعریفیں اور معاہدے
  • ہم تاریخ رقم کرنے جارہے ہیں: ظہران ممدانی، میئر منتخب ہوئے تو فنڈز نہیں دوں گا: ٹرمپ