نیو یارک میں ایران اور یورپی ٹرائیکا کے درمیان مذاکرات کی تفصیلات
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے ایران کے خلاف غیر قانونی اور مجرمانہ حملوں اور جوہری تنصیبات کو پہنچنے والے نقصان کو ایٹمی عدم پھیلاؤ کی تاریخ کا ایک سیاہ اور خطرناک موڑ قرار دیا۔ اسلام ٹائمز۔ جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں شرکت کے لیے نیویارک جانے والے ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے برطانیہ، جرمنی اور فرانس کے وزرائے خارجہ سے ملاقات اور گفتگو کی۔ اس مشترکہ اجلاس میں یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ محترمہ کایا کالاس نے بھی شرکت کی، ایران کیساتھ جوہری مسئلے کا سفارتی حل تلاش کرنے اور کشیدگی میں اضافے کو روکنے کے لیے گزشتہ ماہ کے دوران ہونے والے مذاکرات کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ سید عباس عراقچی نے ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے کسی بھی قسم کے شکوک و شبہات کو دور کرنے کے لیے گزشتہ چند ماہ کے دوران ایران کے اصولی موقف اور عملی اقدامات کی وضاحت کی۔
وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے ایران کے خلاف غیر قانونی اور مجرمانہ حملوں اور جوہری تنصیبات کو پہنچنے والے نقصان کو ایٹمی عدم پھیلاؤ کی تاریخ کا ایک سیاہ اور خطرناک موڑ قرار دیا۔ انہوں نے نئی صورتحال میں بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ مفاہمت کے نتیجے میں ایران کے تازہ ترین ذمہ دارانہ اقدام کا ذکر کرتے ہوئے یورپی فریقوں کی جانب سے باہمی اور ذمہ دارانہ اقدام کی ضرورت پر زور دیا۔ اس اجلاس میں سلامتی کونسل کی اٹھائی گئی پابندیوں کی بحالی کے عمل کو شروع کرنے میں بلاجواز اور غیر قانونی اقدام پر غور کرتے ہوئے سفارت کاری کے تسلسل کے لیے کچھ تجاویز پیش کی گئیں اور تمام فریقین نے مشاورت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سید عباس عراقچی نے ایران کے کے لیے
پڑھیں:
یورپی کمیشن کا تیز رفتار ریل منصوبہ: 2030 تک شہروں کے درمیان سفر کا نیا دور
یورپی کمیشن نے یورپی شہروں کو تیز رفتار ریل کے ذریعے آپس میں جوڑنے کا ایک بڑا منصوبہ پیش کیا ہے، جس کا مقصد دور دراز علاقوں کو مرکزی شہروں سے منسلک کرنا اور یورپی معیشت کو فروغ دینا ہے۔
منصوبے کے تحت پہلی لائنیں 2030 تک فعال ہو جائیں گی، جب کہ 2040 تک پورے براعظم میں مزید تیز رفتار رابطے قائم کیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
یورپی کمیشن کے منصوبے کے مطابق مستقبل میں یہ ممکن ہو گا کہ ایک مسافر پیرس میں ناشتہ کرے اور صرف 6 گھنٹے بعد میڈرڈ میں دوپہر کا کھانا کھائے۔
???????????? High–Speed Rail Master Plan for Europe finally unveiled today! €500 billion project; one ticketing app, one Railway Area pic.twitter.com/k9zXt44pZS
— Mariska den Eelden ???????????????? (@eeldenden) November 5, 2025
پائیدار نقل و حمل اور سیاحت کے لیے یورپی کمشنر اپوسٹولوس تزیتزیکوسٹاس نے بتایا کہ فی الحال تیز رفتار ریل کا زیادہ تر نظام صرف چند ممالک یعنی اسپین، فرانس، اٹلی اور جرمنی تک محدود ہے۔
جب کہ مشرقی اور وسطی یورپ کے کئی ممالک اب بھی موثر ریل رابطوں سے محروم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر برلن سے کوپن ہیگن کا سفر 7 کے بجائے صرف 4 گھنٹے میں طے ہو جائے تو یقیناً لوگ ہوائی جہاز کے بجائے ٹرین کا انتخاب کریں گے۔
مزید پڑھیں:
منصوبے کے تحت اگلے 2 عشروں میں یورپ کے بڑے شہروں کے درمیان سفر کے اوقات میں نمایاں کمی کی جائے گی۔
مجوزہ راستوں میں ایک لائن ٹالِن سے وارسا تک بنائی جائے گی جو ریگا اور وِلنیئس سے گزرتی ہوئی صرف 7 گھنٹے اور 40 منٹ میں مکمل ہو گی۔
اسی طرح ایک اور لائن لزبن سے پیرس تک میڈرڈ کے راستے تقریباً 9 گھنٹے میں سفر مکمل کرے گی۔
مزید پڑھیں:
2030 تک مختلف شہروں کے درمیان سفر کے اوقات میں بڑی تبدیلیاں آئیں گی۔
کوپن ہیگن سے برلن کا سفر 7 گھنٹے سے گھٹ کر 4 گھنٹے رہ جائے گا، پیرس سے روم کا سفر 10 گھنٹے 50 منٹ سے کم ہو کر 8 گھنٹے 45 منٹ کا ہو جائے گا.
اسی طرح ویانا سے لیوبلیانا کا سفر 6 گھنٹے سے کم ہو کر ساڑھے 4 گھنٹے میں مکمل ہو گا۔
مزید پڑھیں:
2035 تک پراگ سے ویانا کا فاصلہ 4 کے بجائے صرف 2 گھنٹے 15 منٹ میں طے کیا جا سکے گا۔ اسی طرح ویانا سے وارسا کا سفر 7 گھنٹے 30 منٹ سے کم ہو کر 4 گھنٹے 15 منٹ کا رہ جائے گا.
اور صوفیہ سے ایتھنز کا طویل سفر جو اس وقت تقریباً 14 گھنٹے لیتا ہے، مستقبل میں صرف 6 گھنٹے میں مکمل ہو گا۔
منصوبے کے آخری مرحلے میں، جو 2040 تک مکمل ہونے کی توقع ہے، بوداپسٹ سے ویانا کا سفر 2 گھنٹے 40 منٹ سے کم ہو کر صرف ایک گھنٹہ 40 منٹ رہ جائے گا۔
اسی طرح بوداپسٹ سے بخارسٹ کا سفر 15 گھنٹے کے بجائے صرف 6 گھنٹے میں ممکن ہو گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اٹلی اسپین پائیدار نقل و حمل پیرس تیزرفتار ٹرین جرمنی ریل سیاحت فرانس معیشت میڈرڈ ہوائی جہاز وسطی یورپ یورپی کمیشن