data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(کامرس رپورٹر) ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد نے پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان تعلقات کو مزید گہرا اور مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ملکوں کے مابین یہ رشتہ مشترکہ اقدار، باہمی احترام اور مختلف شعبوں میں تعاون کی بنیاد پر قائم ہے۔ایک خصوصی ویڈیو پیغام میں ڈاکٹر مہاتیر نے پاکستان، ملائیشیا فرینڈشپ ایسوسی ایشن (پی ایم ایف اے) کی چوتھی ایوارڈز تقریب 2025 کے موقع پر نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ دونوں ممالک میں دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کے وسیع مواقع موجود ہیں جس سے فوائد حاصل کرنے کے لیے مشترکہ کوششوں میں تیزی لانے کی ضرورت ہے۔ڈاکٹر مہاتیر نے پاکستان اور ملائیشیا کی بزنس کمیونٹی کے ایک دوسرے کے قریب لانے پر صدر پی ایم ایف اے شاہد جاوید قریشی کے تعاون کو سراہتے ہوئے کہاکہ 19 برس تک یکجا رہ کر ایک حقیقی فرینڈ شپ ایسوسی ایشن کہلانے کے مستحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم ایف اے نے کاروباری حلقوں، ماہرین اور وڑن رکھنے والوں کو اکٹھا کیا اور دونوں ممالک کی تجارت، سرمایہ کاری اور عوامی رابطوں میں نمایاں کردار ادا کیا۔اپنے خطاب کے اختتام پر ڈاکٹر مہاتیر نے یقین دلایا کہ وہ پاکستان، ملائیشیا تعلقات کو اعتماد اور مشترکہ وڑن کی بنیاد پر مزید فروغ دینے کے لیے کوشاں رہیں گے۔ انہوں نے دونوں ممالک زور دیا کہ وہ نئی راہیں تلاش کریں، مشترکہ چیلنجز پر قابو پائیں اور تعاون کو مزید معنی خیز بنائیں۔اس موقع پر پاکستان،ملائیشیا فرینڈشپ ایسوسی ایشن کے صدر شاہد جاوید قریشی نے ڈاکٹر مہاتیر کے نیک تمناؤں کے پیغام پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پی ایم ایف اے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت بڑھانے کے لیے جدوجہد جاری رکھے گا اور اس حوالے سے ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہاکہ پاکستان اور ملائیشیا کی بزنس کمیونٹی کو تجارت کے مزید مواقع تلاش کرنے، نئے اقتصادی شعبے کو فروغ دینے میں تعاون بڑھانے کیلئے یکجہتی سے کوششیں کرنا چاہیے۔ہم اس دوستی کو مشترکہ وڑن اور مشترکہ کاوشوں سے نئی بلندیوں تک لے جائیں گے۔

 

کامرس رپورٹر گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پی ایم ایف اے دونوں ممالک کے لیے

پڑھیں:

مشترکہ ایکشن پلان 29-2025 پر عملدرآمد کے لیے چین کی پاکستان سے تعاون کی پیشکش

چین نے پاکستان کے ساتھ مل کر صدر آصف علی زرداری کے حالیہ دورۂ چین کے اہم نتائج پرعمل درآمد اور ’مشترکہ ایکشن پلان 29-2025‘ کو آگے بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا ہے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان ’مشترکہ مستقبل کی شراکت داری‘ کو مزید مضبوط کیا جا سکے۔

چینی سفیر جیانگ زائی ڈونگ نے اپنے ایک مضمون میں صدر زرداری کے دورے کو چین اور پاکستان کے مابین دوستی کا نیا باب قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس نے عملی تعاون کو آگے بڑھاتے ہوئے دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان تعلق کو مزید گہرا کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان پر حملہ ہوا تو چین پاکستان کے ساتھ کھڑا ہوگا، چینی تجزیہ کار

صدر زرداری 12 تا 21 ستمبر کے دوران گولڈن پانڈا انٹرنیشنل کلچرل فورم کے افتتاحی اجلاس میں شرکت کے لیے چین گئے، جہاں انہوں نے سیچوان، شنگھائی اور سنکیانگ کے دورے کیے۔

یہ صدر زرداری کا رواں برس فروری کے بعد دوسرا دورہ تھا، جسے چینی سفیر نے نہ صرف چینی عوام کے ساتھ گہری محبت بلکہ چین اور پاکستان تعلقات کو دی جانے والی اہمیت کا ثبوت قرار دیا۔

مزید پڑھیں: چین پاکستان کے ساتھ تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانا چاہتا ہے، چینی وزیر خارجہ

چینی سفیر کے مطابق صدر زرداری نے اس سفر میں 4 مختلف مقامات کا دورہ کیا، مقامی قیادت اور عام شہریوں سے ملاقاتیں کیں اور فورم میں خطاب کرتے ہوئے فن و ثقافت کے ذریعے دنیا کو جوڑنے کے تصور کو اجاگر کیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ اقدام ’گلوبل سیولائزیشن انیشی ایٹو‘ کی بہترین عملی مثال ہے۔

مزید پڑھیں: اُرمچی میں پاکستان اور چین کے درمیان 3 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط

چین اور پاکستان کے درمیان ثقافتی تبادلے کے ضمن میں حالیہ برسوں میں کئی نمایاں اقدامات ہوئے، جن میں فلم کی دونوں ممالک میں نمائش، گندھارا آرٹ ایگزیبیشن کا چین میں انعقاد، پاکستانی آموں کی مقبولیت، ’ٹی فار ہارمونی‘ کلچرل ایونٹ، چینی جامعات میں اردو پروگرامز اور سی پیک یونیورسٹیز کنسورشیم کا قیام شامل ہیں۔

صدر زرداری نے اپنے دورے میں ہائی اسپیڈ ٹرین کا تجربہ بھی کیا اور اسے ’انجینئرنگ کا معجزہ‘ قرار دیا، اس موقع پر انہوں نے چین کے ساتھ ’کوریڈور آف انوویشن‘ کو تیز تر بنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔

مزید پڑھیں: پاکستان اور چین کے تعلقات ’ہمہ موسمی تذویراتی تعاون اور آہنی بھائی چارہ‘ ہیں، قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی

چین اور پاکستان نے سائنسی و تکنیکی تعاون کے مختلف منصوبے بھی شروع کیے ہیں جن میں ہوالونگ ون نیوکلئیر پاور پلانٹ، اور مشترکہ خلا نوردوں کی تربیت کے معاہدے شامل ہیں۔

شنگھائی میں صدر زرداری نے توانائی اور مالیاتی تعاون کے منصوبوں کا جائزہ لیا اور تھر انگروا کول پاور پروجیکٹ میں چینی سرمایہ کاری کو پاکستان کی توانائی سلامتی کے لیے اہم قرار دیا۔

مزید پڑھیں: پاکستان اور چین کا مشترکہ اسپیس سائنس سینٹر قائم کرنے کا فیصلہ

سنکیانگ کے دورے کے دوران صدر زرداری نے وہاں کی ترقی کو سراہتے ہوئے پاکستانی عوام کو اس خطے کے دورے کی ترغیب دی تاکہ ’ہمہ موسمی دوستی‘ مزید گہری ہو۔

چینی سفیر نے صدر زرداری کے اس حالیہ دورہ چین کو دونوں ملکوں کے مابین آہنی دوستی میں ایک اور درخشاں باب کا اضافہ بھی قرار دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انجینئرنگ کا معجزہ پاکستان چین سائنسی و تکنیکی سنکیانگ صدر زرداری کوریڈور آف انوویشن ہائی اسپیڈ ٹرین

متعلقہ مضامین

  • نیویارک: وزیرِاعظم کی سری لنکن صدر سے ملاقات، مضبوط تعلقات پر اظہارِ اطمینان
  • وزیر اعظم شہباز شریف کی سری لنکا کے صدر سے ملاقات
  • مشترکہ ایکشن پلان 29-2025 پر عملدرآمد کے لیے چین کی پاکستان سے تعاون کی پیشکش
  • وزیراعظم شہباز شریف کی کویت کے ولی عہد سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط بنانے پر اتفاق
  • پاکستان و ہنگری کا تعلقات مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ
  • اسحاق ڈار کا جی سی سی سیکریٹری جنرل سے اہم ملاقات، تعلقات مزید مضبوط بنانے پر زور
  • پاکستان آسٹریلیا کا تعلقات مستحکم بنانے ‘ عالمی امن کیلئے مشترکہ کو ششوں پر اتفاق 
  • پاکستان کا دولت مشترکہ وزرائے خارجہ اجلاس میں امن، ماحولیاتی تعاون، نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور ڈیجیٹل تعاون پر زور
  • پاکستان اور آسٹریلیا کا تعلقات مستحکم بنانے اور عالمی امن کیلئے مشترکہ کوششوں پر اتفاق