منڈی بہاؤالدین: ایچ پی وی ویکسینیشن مہم کے دوران ہیلتھ ورکر پر تشدد، مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 25th, September 2025 GMT
منڈی بہاؤالدین میں ایچ پی وی ویکسینیشن مہم کے دوران لیڈی ہیلتھ ورکر پر مقامی خواتین نے حملہ کر دیا، یہ واقعہ چک نمبر 38 میں پیش آیا جہاں ویکسینیشن ٹیم اسکول میں طالبات کو حفاظتی ٹیکے لگا رہی تھی۔
کوتھیالہ شیخاں پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او صابر حسین سندھو نے بتایا کہ لیڈی ہیلتھ ورکر غلام صغریٰ کو نہ صرف تشدد کا نشانہ بنایا گیا بلکہ زمین پر بھی گرا دیا گیا۔ بعدازاں ورکر کی درخواست پر مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، تاہم تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔
یہ بھی پڑھیں: فیکٹ چیک: ایچ پی وی ویکسین سے بچیوں کی طبیعت خراب ہونے کا دعویٰ، حقیقت کیا ہے؟
ایف آئی آر کے مطابق ملزمہ پروین اور اس کے ساتھ 15 دیگر خواتین نے ٹیم پر حملہ کیا۔ غلام صغریٰ نے بیان دیا کہ پروین نے انہیں زمین پر پٹخ کر گھونسے مارے اور دیگر خواتین نے بھی مارپیٹ کے ساتھ گالیاں دیں۔
مقدمہ تعزیرات پاکستان کی دفعات 186 (سرکاری افسر کو کام سے روکنا) اور 506 (جان سے مارنے کی دھمکی) کے تحت درج کیا گیا ہے۔
ماہرین کے مطابق پاکستان میں ویکسینیشن مہمات کو اکثر مزاحمت اور غلط فہمیوں کا سامنا رہتا ہے۔ ایچ پی وی ویکسین جو 2022 میں پہلی بار متعارف کرائی گئی تھی، اب ملک بھر میں معمول کے حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام کا حصہ ہے تاکہ نوعمر بچیوں کو سروائیکل کینسر سے محفوظ رکھا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں: سروائیکل کینسر ویکسین تولیدی صحت کے لیے کتنی محفوظ، پاکستان میں لوگ بائیکاٹ کیوں کررہے ہیں؟
یہ قومی ویکسینیشن مہم 17 ستمبر کو شروع ہوئی تھی اور 27 ستمبر تک جاری رہے گی۔ اس کا پہلا مرحلہ پنجاب، سندھ، آزاد جموں و کشمیر اور اسلام آباد میں جاری ہے، جبکہ دوسرا مرحلہ 2026 میں خیبرپختونخوا اور تیسرا مرحلہ 2027 میں بلوچستان اور گلگت بلتستان تک پھیلا دیا جائے گا۔
ہدف یہ رکھا گیا ہے کہ 2025 کے اختتام تک مرحلہ اول کے علاقوں میں 9 سے 14 سال کی 90 فیصد بچیوں کو ویکسین لگائی جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news ایچ پی وی پاکستان سروائیکل کینسر منڈی بہاوالدین ویکسین.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایچ پی وی پاکستان سروائیکل کینسر ویکسین ایچ پی وی ویکسین
پڑھیں:
رائیونڈ، تبلیغی اجتماع کا پہلا مرحلہ دعا کیساتھ اختتام پذیر
مولانا ابراہیم دیولہ آف انڈیا نے پہلے مرحلے کی اختتامی دعا کروائی۔ اختتامی دعا سے قبل مولانا ابراہیم دیولہ نے دعا کی فضیلت پر روشنی ڈالی۔ مولانا ابراہیم دیولہ آف انڈیا کا کہنا تھا کہ دعا عبادت ہے، اُمت مسلمہ کو اللہ تعالیٰ سے مغفرت کی دعا مانگنی چاہیے۔ اختتامی دعا کے بعد انخلا کا عمل شروع کر دیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ رائیونڈ میں جاری عالمی تبلیغی اجتماع کا پہلا مرحلہ دعا کے رقت آمیز مناظر کیساتھ اختتام پذیر ہو گیا۔ مولانا ابراہیم دیولہ آف انڈیا نے پہلے مرحلے کی اختتامی دعا کروائی۔ اختتامی دعا سے قبل مولانا ابراہیم دیولہ نے دعا کی فضیلت پر روشنی ڈالی۔ مولانا ابراہیم دیولہ آف انڈیا کا کہنا تھا کہ دعا عبادت ہے، اُمت مسلمہ کو اللہ تعالیٰ سے مغفرت کی دعا مانگنی چاہیے۔ اختتامی دعا کے بعد انخلا کا عمل شروع کر دیا گیا۔ رائیونڈ روڈ، سندر روڈ، مانگا روڈ کو یکطرف ٹریفک کیلئے مختص کر دیا گیا ہے۔ لاہور ٹریفک پولیس کی جانب سے 1200 وارڈنز تعینات کئے گئے ہیں، جو ٹریفک کا انخلاء یقینی بنا رہے ہیں۔ لاہور رائیونڈ روڈ اور سندر روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کی بند کر دیا گیا ہے جبکہ سڑک کی دونوں اطراف کو اجتماع کے شرکاء کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔