فتنۃ الہندوستان کے دہشتگرد جہانزیب کے اعترافی بیان میں ہوش رُبا انکشافات
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
چاغی (بلوچستان) میں ہتھیار ڈالنے والے فتنۃ الہندوستان کے دہشتگرد جہانزیب کے اعترافی بیان میں ہوش رُبا انکشافات سامنے آئے ہیں۔
سکیورٹی فورسز نے چاغی (بلوچستان) میں فتنۃ الہندوستان کے دہشتگروں کیخلاف بڑی کارروائی کرتے ہوئے صوبے کو بڑی تباہی سے بچا لیا۔ کارروائی کے دوران 2 دہشتگرد جہنم واصل جب کہ دہشتگرد جہانزیب نے سکیورٹی فورسز کے سامنے ہتھیار ڈال دیے۔ واضح رہے کہ دہشتگرد بلوچستان کی اہم تنصیبات کو نشانہ بنانا چاہتے تھے۔
ہتھیار ڈالنے والے دہشتگرد جہانزیب نے اپنے اعترافی بیان میں بتایا کہ میرا اصلی نام جہانزیب علی جب کہ تنظیمی نام علی جان ہے ۔ میں دہشت گرد زبیر احمد کے ساتھ مل کر کام کرتا تھا اور گزشتہ 2 سال سے تنظیم کے ساتھ ہوں، جہاں زبیر(دہشتگرد) تخریبی منصوبہ بندی کرتا تھا۔
دہشت گرد جہانزیب کے مطابق 23 / 24 ستمبر کی شب سکیورٹی فورسز نے گھر کو گھیرے میں لے کر ہمیں ہتھیار ڈالنے کا کہا ۔ دہشت گرد نثار اور زبیر نے سکیورٹی فورسز پر فائرنگ شروع کردی۔ زبیر نے گرفتاری سے بچنے کے لیے خود کوگولی مار لی جب کہ نثار سکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے ہلاک ہوا۔
دہشت گرد نے بتایا کہ میں نے اپنے ہتھیار رکھ دیے اور سیکورٹی فورسز نے مجھے زندہ گرفتار کرلیا ۔ میرے قریبی ساتھیوں کےمرنے کے بعد مجھے احساس ہوا کہ مسئلے کا حل لڑائی جھگڑے میں نہیں ہے۔ ہمارے معاشرے میں بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن اور بلوچ یکجہتی کمیٹی جیسی تنظیموں کا کردار گمراہ کن رہا ہے ۔ یہ تنظیمیں نوجوانوں کو لڑانے کا باعث بن رہی ہیں۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ فتنۃ الہندوستان کے دہشت گرد بلوچستان میں دہشتگرد کارروائیوں میں ملوث ہیں۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی اور دیگر تنظیمیں نوجوانوں کو ورغلا کر اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کر رہی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فتنۃ الہندوستان کے دہشت دہشتگرد جہانزیب سکیورٹی فورسز گرد جہانزیب
پڑھیں:
فتنہ الخوارج کی ایک اور سانحہ اے پی ایس کی کوشش ناکام، وانا کیڈٹ کالج کے گیٹ پر خود کش دھماکہ
وانا (ڈیلی پاکستان آن لائن) جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا میں فتنۂ خوارج کی جانب سے کیڈٹ کالج وانا پر دہشت گرد حملے کی کوشش سیکیورٹی فورسز نے ناکام بنا دی۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق کالج کے مرکزی دروازے پر ایک خودکش دھماکہ کیا گیا، تاہم فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کو کالج کے اندر داخل ہونے سے پہلے ہی ہلاک کر دیا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق آپریشن تاحال جاری ہے جبکہ چار سے پانچ دہشت گرد مارے جا چکے ہیں۔ سیکیورٹی اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔
ایسی آئینی ترمیم کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، جسے ایک متنازع اسمبلی نے منظور کیا ہو،اسد قیصر
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق حملہ آوروں کا مقصد آرمی پبلک سکول جیسے سانحے کو دہرانا تھا، تاہم سیکیورٹی فورسز کی بروقت جوابی کارروائی نے ان کے ناپاک عزائم کو ناکام بنا دیا۔
یاد رہے کہ کیڈٹ کالج وانا مقامی قبائل کی درخواست پر قائم کیا گیا ایک اہم تعلیمی ادارہ ہے جہاں محسود اور وزیر قبائل کے بچے بڑی تعداد میں زیرِ تعلیم ہیں۔ ادارہ نوجوانوں کو اعلیٰ معیار کی تعلیم فراہم کر رہا ہے اور اس کے فارغ التحصیل طلبہ ملک کے مختلف شعبوں میں اہم عہدوں پر خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔
مزید :