کراچی:

کیمبرج ایگزامینیشن بورڈ نے ملک کے سرکاری تعلیمی بورڈز کے برعکس پاکستانی طلبہ کے لیے پہلی بار ان کی آنسر اسکرپٹ دکھانے کا سلسلہ شروع کردیا گیا، جو شفافیت کے اصولوں کو سامنے رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔

کیمبرج ایگزامینیشن بورڈ کی کنٹری منیجر پاکستان عظمیٰ یوسف نے اپنے دورہ کراچی کے موقع پر مقامی ہوٹل میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کی اور اس موقع پر ان کے ہمراہ کیمبرج کے مارکیٹنگ کمیونیکیشن منیجر ارسلان ربانی بھی موجود تھے۔

واضح رہے کہ سندھ سمیت ملک کے تمام صوبوں اور آزاد جموں کشمیر کے تعلیمی بورڈز کے قوانین طلبہ کو اس بات کی اجازت نہیں دیتے کہ وہ میٹرک یا انٹر کی سطح پر اپنی آنسر شیٹس دیکھ سکیں۔

اے اور او لیول کے طلبہ کو آنسر اسکرپٹ دکھانے کے حوالے سے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے عظمیٰ یوسف نے بتایا کہ کیمبرج سے وابستہ تمام اسکولوں کو ان کے متعلقہ انرولڈ طلبہ کی ہر مضمون کی امتحانی کاپیوں تک رسائی دے دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب جو طالب علم اپنی کاپی دیکھنا چاہے وہ اپنے اسکول آکر آنسر اسکرپٹ دیکھ سکتا ہے یہ عمل بالکل مفت ہوگا اور کیمبرج اسکولوں سے اس کے کسی بھی قسم کے چارجز نہیں لے گا اور آنسر شیٹ دیکھنے کے بعد اگر طالب علم سمجھتا ہے تو وہ اسکروٹنی کے لیے درخواست دے سکتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اے اور او لیول کی سطح پر دنیا بھر میں کیمبرج کے سب سے زیادہ طلبہ پاکستان میں انرولڈ ہیں، یہ تعداد ایک لاکھ 30 ہزار تک جاپہنچی ہے جبکہ دوسرے نمبر پر انرولڈ طلبہ امریکا میں ہیں، چین، بھارت اور دبئی اس کے بعد ہیں، پاکستان میں 800 کے قریب اسکول کیمبرج سے وابستہ ہیں۔

عظمیٰ یوسف نے سندھ میں مخصوص سرکاری اسکولوں کو کیمبرج سے الحاق دینے کے حوالے سے کہا کہ اس پر وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ سے بات ہوئی ہے، سب سے پہلے ٹیچرز ٹریننگ سے معاملہ آگے بڑھے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر تعلیم نے بتایا ہے کہ سندھ میں ٹیچرز ٹریننگ کے لیے ادارہ موجود ہے جو ایک خوش آئند بات ہے۔

انہوں نے نصاب میں غیر ضروری یا اضافی مواد پر بات کرتے ہوئے کہا کہ طلبہ پر بوجھ ہے کیمبرج کے نصاب کا موادمختصر ہے جس سے طلبہ وہی پڑھتے ہیں جو ضروری ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: آنسر اسکرپٹ کے لیے

پڑھیں:

پاکستان نے کرپٹو کرنسی ایکسچینجز کیلئے لائسنسنگ کا باضابطہ عمل شروع کردیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد میں پاکستان نے کرپٹو کرنسی کے حوالے سے ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے عالمی کرپٹو ایکسچینجز کے لیے لائسنسنگ کا عمل شروع کر دیا ہے۔

ورچوئل ایسٹس ریگولیٹری اتھارٹی نے بین الاقوامی سروس فراہم کنندگان کو لائسنس کے لیے درخواست دینے کی دعوت دی ہے تاکہ ملک میں کرپٹو مارکیٹ کو باقاعدہ ریگولیٹ کیا جا سکے۔

اعداد و شمار کے مطابق پاکستان دنیا کی سب سے بڑی غیر منظم کرپٹو مارکیٹس میں شامل ہے، جہاں تقریباً 40 ملین صارفین موجود ہیں اور سالانہ تجارتی حجم 300 بلین ڈالر تک پہنچتا ہے۔ اس تناظر میں اتھارٹی کا قیام مارکیٹ کو عالمی معیار کے مطابق لانے اور مالیاتی خطرات پر قابو پانے کے لیے کیا گیا ہے۔

اتھارٹی کے مطابق پاکستان میں کام کرنے کے خواہشمند کرپٹو پلیٹ فارمز کے لیے عالمی ریگولیٹرز سے لائسنس لازمی ہوگا۔ مزید یہ کہ درخواست دہندگان کو “Know Your Customer (KYC)” کے تقاضے پورے کرنے کے ساتھ اپنی کمپنی کی مکمل تفصیلات فراہم کرنا ہوں گی۔ اس کا مقصد منی لانڈرنگ سمیت غیر قانونی مالیاتی سرگرمیوں کو روکنا اور فِن ٹیک کے شعبے کو محفوظ انداز میں آگے بڑھانا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف کرپٹو مارکیٹ کو ریگولیشن کے دائرے میں لایا جا سکے گا بلکہ پاکستان میں بین الاقوامی سرمایہ کاری اور نئے معاشی مواقع بھی پیدا ہوں گے۔

ویب ڈیسک شیخ یاسین

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی طلبہ کو پہلی بار کیمبرج کے امتحانی پرچوں کے اسکرپٹس دیکھنے کی اجازت
  • ماحولیاتی آلودگی کی نگرانی کیلئے ائیرکوالٹی مانیٹرنگ سسٹمز نے کام شروع کردیا
  • امریکا نے سکستھ جنریشن لڑاکا طیارے F-47 کی پیداوار شروع کر دی
  • سندھ حکومت اور کیمبرج کے درمیان سرکاری اسکولوں میں او اور اے لیول متعارف کروانے پر مشاورت
  • ٹی 20میں سینچری بنانے والی پہلی پاکستانی بیٹر منیبہ علی ورلڈ کپ میں بہتر کاکردگی کے لیے پرعزم
  • سندھ میں ضمنی بلدیاتی انتخابات، 14 اضلاع کی 28 نشستوں کے نتائج آنے کا سلسلہ جاری
  • پاکستان نے کرپٹو کرنسی ایکسچینجز کیلئے لائسنسنگ کا باضابطہ عمل شروع کردیا
  • خیبرپختونخوا اسمبلی :پشاور کے سرکاری اسکولوں اور طلبہ و طالبات کی تفصیلات پیش