سری لنکن بیٹر رن آؤٹ ہونے کے باوجود ناٹ آؤٹ کیوں قرار پائے؟
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
بھارت اور سری لنکا کے درمیان ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے کے آخری میچ کے سپر اوور میں سری لنکن بیٹر شناکا رن آؤٹ ہونے کے باوجود کرکٹ قوانین کے تحت ناٹ آؤٹ قرار دیے گئے۔
سپر فور مرحلے کے آخری میچ میں اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہوئی جب سری لنکن بیٹر شناکا نے ارشدیپ کی گیند مس کی اور رن لینے کیلئے آگے بڑھے لیکن کیپر نے گیند اسٹمپ پر مار دی۔
اس دوران ارشدیپ نے کیچ کی اپیل کی اور آن فیلڈ امپائر نے بیٹر کو کیچ آؤٹ قرار دیا تاہم شناکا نے ری ویو لیا جس میں پتہ چلا کہ گیند ان کے بلے سے نہیں لگی جس کے بعد امپائر کو فیصلہ بدل کر انہیں ناٹ آؤٹ قرار دیا۔
سری لنکن بیٹر رن آؤٹ سے اس لیے بچ گئے کیوں کہ اپیل کیچ کی تھی اور آن فیلڈ امپائر نے اس اپیل پر ہی آؤٹ دیا تھا۔
واضح رہے کہ دبئی میں کھیلے گئے سپر فور مرحلے کے آخری میچ میں بھارت نے پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 5 وکٹوں پر 202رنز بنائے۔
جواب میں سری لنکا نے بھی 5 وکٹ پر 202 رنز بنائے اور میچ ٹائی ہوا جس کئے بعد میچ کا فیصلہ سپر اوور میں ہوا۔
سپر اوور میں سری لنکا نے پہلے بیٹنگ کی اور کوشل پریرا صفر پر آؤٹ ہوئے جس کے بعد سری لنکا نے جیت کیلئے 3 رنز کا ہدف دیا جسے بھارت نے باآسانی حاصل کرلیا۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سری لنکن بیٹر سری لنکا
پڑھیں:
عدالتی حکم کے باوجود وزیراعلیٰ کے پی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے پرتوہین عدالت کی درخواست دائر
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)عدالتی حکم کے باوجود وزیراعلیٰ کے پی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کردی گئی۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق درخواست میں وفاق، اڈیالہ جیل اور پنجاب حکومت کو فریق بنایا گیا ہے،توہین عدالت درخواست میں سیکرٹری داخلہ کو بھی فریق بنایاگیا ہے۔
ایڈووکیٹ جنرل کے پی شاہ فیصل نے سہیل آفریدی کی جانب سے درخواست جمع کرائی،ایڈووکیٹ جنرل کے پی نے درخواست دائر کرنے سے قبل بائیو میٹرک تصدیق کروائی،درخواست میں عدالتی حکم پر عملدرآمدنہ کرنے پر فریقین کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی استدعا کی گئی ہے،درخواست میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے لارجر بنچ ، ڈویژن بنچ کے فیصلوں کا حوالہ دیاگیا۔
ہم پہلے بھی اس ترمیم کو نہیں مانتے تھے اور آج بھی نہیں مانتے،جنید اکبر
مزید :