WE News:
2025-10-04@16:50:21 GMT

غزہ امن منصوبے پر فیصلہ اہل فلسطین کا حق ہے، حافظ طاہراشرفی

اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT

چیئرمین پاکستان علما کونسل علامہ طاہراشرفی کا کہنا ہے کہ غزہ کے مستقبل کا فیصلہ فلسطینیوں نے کرنا ہے، انہیں جو قبول ہوگا وہی پاکستان کو بھی قبول ہوگا۔

وی نیوزکو انٹرویو دیتے ہوئے حافظ طاہراشرفی کا کہنا تھا کہ امریکا میں طے پانیوالے غزہ امن منصوبے کے لیے عالمی دباؤ 158 ممالک کی جانب سے ایک آزاد خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کی تائید کرتے ہوئے فلسطین کو تسلیم کرنے کے بعد سامنے آیا۔

یہ بھی پڑھیں:  وزیر خارجہ کی فلسطین کے مسئلے سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت، دو ریاستی حل پر زور

علامہ طاہراشرفی کے مطابق امریکی صدر گزشتہ دور میں بھی امیر محمد بن سلمان اور دیگرعرب رہنماؤں کے ساتھ اس بات پر متفق تھے کہ فلسطینیوں کو ایک آزاد ریاست ملنی چاہیے اور سعودی مملکت کے اپنے حالیہ دورے میں بھی انہوں نے اس پر اتفاق کیا۔

حافظ طاہراشرفی کا کہنا تھا کہ مذکورہ اتفاق کسی خاطرخواہ نتیجے پر اس لیے نہیں پہنچ سکا کیونکہ صیہونی یہودیوں کا امریکا پر ایک اثر ہے جس کی نوعیت سیاسی نہیں بلکہ معاشی ہے، جس کے نتیجے میں بیل منڈھے چڑھتی نظر نہیں آئی۔

مزید پڑھیں: افغانوں کو اپنی آدھی روٹی دی لیکن بدلے میں کلاشنکوف اور خودکش کلچر ملا، علامہ طاہر اشرفی

فلسطینیوں کے لیے امداد کی فراہمی میں حائل مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اسرائیلی ہٹ دھرمیوں کے باعث صورتحال خاصی پریشان کن تھی جس میں بے بسی کا عنصر نمایاں تھا۔

حافظ طاہراشرفی کے مطابق ان حالات میں مسلم سربراہ سرجوڑکربیٹھے ٹرمپ کے ساتھ بات چیت کی اور ایک رستہ نکالا ہے کہ ایک مستقل اور پائیدار امن فلسطین میں آجائے، وہ رستہ ایک آزاد خودمختار فلسطین سے جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: کسی گروہ کو جہاد کا اعلان کرنے کا حق نہیں، جسے شوق ہے فوج جوائن کرے، طاہر اشرفی

’الحمدللہ! میں یہ بات واضح اندازمیں کہنا چاہتا ہوں کہ مسلم سربراہوں کی کوششوں سے اور اس بہت بڑا کردار سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم شہباز شریف اور بالخصوص پاکستان کے سپہ سالار کا ہے۔‘

تاہم انہوں نے واضح کیا کہ غزہ امن منصوبے کے ضمن میں فیصلہ فلسطینیوں نے کرنا ہے۔ ’فیصلہ مجھے اور آپ کو پاکستان میں بیٹھ کرنہیں کرنا، فیصلہ اہل فلسطین نے کرنا ہے کہ انہیں کیا قبول ہے، جو انہیں قبول ہوگا وہی پاکستان کو قبول ہوگا۔‘

یہ بھی پڑھیں: مسئلہ کشمیر اور فلسطین کو مذاکرات کی میز پر حل کرنا ہوگا، علامہ طاہر اشرفی

حافظ طاہراشرفی کا کہنا تھا کہ وقت آگیا ہے کہ لوگوں کو حقائق سے آگاہ کیا جائے، ان کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے 7 اکتوبر کو حماس کے حملوں کے پس منظر میں فلسطینیوں کو ٹریپ کیا اور فلسطینی ریاست کی منزل تک پہنچنے کے مقصد کو نقصان پہنچایا گیا، یہی وجہ ہے کہ اسے اسرائیل کا نائن الیون بھی کہا گیا۔

غزہ امن منصوبے سے متعلق پاکستانی پوزیشن کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ناقدین شور مچارہے ہیں کہ ہم نے سمجھوتہ کرلیا، جو کہ قطعی غلط ہے۔ ’آپ کا وزیر خارجہ آپ کو ببانگ دہل کہہ رہا ہے کہ ہم وہیں پر کھڑے ہیں، جہاں کل تھے، ہمارا مؤقف وہی ہے جو کل تھا۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکی صدر پاکستان علما کونسل ڈونلڈ ٹرمپ سپہ سالار شہباز شریف عاصم منیر علامہ طاہر اشرفی غزہ فلسطین فیلڈ مارشل وزیر اعظم.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکی صدر پاکستان علما کونسل ڈونلڈ ٹرمپ سپہ سالار شہباز شریف علامہ طاہر اشرفی فلسطین فیلڈ مارشل طاہراشرفی کا کہنا حافظ طاہراشرفی علامہ طاہر طاہر اشرفی قبول ہوگا انہوں نے

پڑھیں:

مسلمان حکمرانوں کو امریکی چنگل سے نکل کر عملی اقدامات سے گریٹر اسرائیل کے منصوبے کو بزور قوت روکنا ہوگا، جے یو آئی 

ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام ف کے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ ہم گلوبل صمود فرٹیلا کی استقامت اورکامیابی کی دعا کرتے ہیں امت مسلمہ صیہونی قوتوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں ورنہ کل کسی اور کی باری آئے گی۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام ملتان کے ضلعی امیر مفتی عامر محمود نے کہا ہے کہ غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کی امداد کے لیے 44 ممالک پر مشتمل گلوبل صمود فلوٹیلا کو اسرائیل نے روکنے کی کوشش کی تو امت مسلمہ اب خاموش رہنے کی بجائے اسرائیلی جارحیت کے خلاف اٹھ کھڑی ہو، جس نے غزہ میں تباہی مچا کر رکھ دی ہے پوری پاکستانی کو مظلوم فلسطینیوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، مظلوم فلسطینیوں کے لیے خوراک، ادویات اور زندگی باقی رکھنے والی اشیا لیکر سمندری راستے سے گلوبل صمود فلوٹیلا غزہ کی طرف رواں دواں ہیں اور غزہ کے قریب ہیں، اسرائیل سے وہ محفوظ نہ ہیں، عالمی طاقتیں خصوصی طور پر چین، روس و دیگر ممالک گلوبل صمود فلوٹیلا کو تحظ فراہم کریں، ایسا نہ کرنا تاریخی انسانی المیہ ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مدرسہ قاسم العلوم گلگشت میں ہنگامی پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

اس موقع پر جے یو ائی ملتان کے ضلعی جنرل سیکرٹری نور خان ہانس ایڈوکیٹ، سرپرست حافظ محمد عمر شیخ، ضلعی سیکرٹری اطلاعات رانا محمد سعید، سٹی امیر قاری محمد یاسین، تحصیل جنرل سیکرٹری مولانا محمد یوسف مدنی، سالار جاوید اقبال کالرو بھی موجود تھے۔ مفتی عامر محمود نے مزید کہا کہ ہم گلوبل صمود فلوٹیلا کی استقامت اورکامیابی کی دعا کرتے ہیں، امت مسلمہ صیہونی قوتوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں ورنہ کل کسی اور کی باری آئے گی، مسلمان حکمرانوں کو امریکی چنگل سے نکل کر عملی اقدامات سے گریٹر اسرائیل کے منصوبے کو بزور قوت روکنا ہوگا، جبکہ ایٹمی طاقت ہونے کے ناطے وزیراعظم پاکستان کو بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا، جے یو ائی کے قائد مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں مظلوم فلسطینیوں کی آزادی کے لیے ملک بھر کے ذمہ داران و کارکنان جدوجہد میں مصروف ہیں، انشااللہ وہ دن دور نہیں جب مظلوم فلسطینیوں کو جلد آزادی وخودمختاری حاصل ہوگی۔
 

متعلقہ مضامین

  • صمود فلوٹیلا کے رضا کاروں، فلسطینیوں کی جرأت کو سلام، ملک بھر میں اسرائیل مخالف مظاہرے، ریلیاں
  • مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کو ریاستی پالیسی قرار دینے کو مسترد کرتے ہیں: حافظ نعیم 
  • قائد اعظم کا اسرائیل پر موقف مشعل راہ، امن منصوبے پر پاکستان کے بھی تحفظات، ایکسپریس فورم
  • حکومت کے مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کی تجویز مسترد کرتے ہیں،حافظ نعیم الرحمن
  •   وزیر اعظم شہبازشریف کا امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کو فون
  • ٹرمپ کا فلسطین فارمولا، مجرم ہی منصف!
  • ٹرمپ کے امن منصوبے کی حمایت فلسطینیوں کیساتھ خیانت ہے، علامہ جواد نقوی
  • مسلمان حکمرانوں کو امریکی چنگل سے نکل کر عملی اقدامات سے گریٹر اسرائیل کے منصوبے کو بزور قوت روکنا ہوگا، جے یو آئی 
  • پاکستان فلسطینیوں کی نسل کشی رکوانا چاہتا، فیصلہ حماس نے کرنا ہے، خرم دستگیر
  • فلسطین کے مستقبل کا فیصلہ امریکہ نہیں، بلکہ فلسطینی عوام کرینگے، علامہ مقصود ڈومکی