لاہور،کراچی  (نامہ نگار+نوائے وقت رپورٹ + آئی این پی) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ ملک کو کوئی ایک لیڈر یا ادارہ نہیں چلا سکتا۔ یہ ملک کسی ایک کا نہیں ہم سب کا ہے۔ ہمیں اسے نیرو نیشنلزم سے بچانا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیپلز سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں عثمان ملک، چودھری اسلم گل، فیصل میر، رانا جواد، ڈاکٹر خیام حفیظ اور عمران سرویا کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ہم نے اقتدار میں شیئر لیے بغیر اس حکومت کو سپورٹ کیا۔ موجودہ ملکی حالات کے پیش نظر صورت حال خراب کرنا چاہتے تھے نہ کرنا چاہتے ہیں۔ ہم نے بغیر کسی احسان کے قانون سازی سمیت تمام بحرانوں میں حکومت کا ساتھ دیا، لیکن اس کا مطلب قطعاً یہ نہیں  کہ ن لیگ کو بلینک چیک دیدیا ہے۔ ایک طرف پیپلز پارٹی اور دوسری طرف حکومت پنجاب ہے۔ انہیں پنجاب میں سپورٹ نہیں چاہیے ہو گی مگر خواہش ہے کہ ماضی کی تلخیوں کو بھلایا جائے۔ اپنے ساتھیوں اور پنجاب حکومت سے کہتا ہوں کہ دلیل سے آراء  دیں، وہ لہجہ استعمال نہ کریں جو ماضی میں ہوتا رہا۔ سیلاب سے بہت قیمتی نقصانات ہوئے ہیں، جس میں سارا ملک یک زبان ہے۔ جہاں غلط ہو گا بتائیں گے اور اس پر احتجاج  بھی کریں گے۔ اگر ہم تجویز دیتے ہیں تو کہا جاتا ہے کہ پنجاب پر انگلی اٹھائی ہے اور اس تنقید کو پنجاب پر حملہ کہہ دیتے ہیں۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ اختلاف جتنا ہو اسے اتنا رکھنا چاہیے۔ سارے صوبوں کو قومی مالیاتی ایوارڈ میں آبادی کے مطابق پیسے نہیں ملتے۔ پنجاب نے کے پی کے‘ فاٹا اور بلوچستان کو اپنے ایوارڈ سے رقم دی۔ ہم تو سیلاب پر بات کر رہے تھے آپ سندھ پر چڑھ دوڑے۔ پنجاب حکومت اپنا ترجمان میرے ساتھ بھیجے ہم دکھاتے ہیں کہ سندھ میں کیا ترقی ہوئی ہے۔ فلسطین کے مستقبل کے سوال پر قمر زمان کائرہ نے کہا کہ فلسطینی مسلمانوں کیساتھ ظلم ہو رہا ہے۔ فلسطین کا حکومت نے اکیلے فیصلہ نہیں کیا۔ 8اسلامی ممالک نے مشاورت کی۔ جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شرمیلا فاروقی  نے کہا  بیان بازی کا سلسلہ کافی دنوں سے جاری تھا جو اب بڑھ گیا۔ حکومتیں ایسے نہیں چلتیں کہ میرا پیسہ اور میرا پانی۔ چیئرمین بلاول بھٹو نے مریم نواز کی تعریف کی اس پر ہمیں اعتراض تھا۔ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کی بات کرتے ہیں تو سامنے سے گولہ باری ہوتی ہے۔ ہمارے رہنما پنجاب کے حالات بتا رہے ہیں سیاست نہیں کر رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ لوگ کھلے آسمان تلے بیٹھے ہیں آپ کس طرح لوگوں کی مدد کر رہے ہیں؟۔ آپ 10 لاکھ دینا چاتی ہیں تو بی آئی ایس پی سے 10 لاکھ ہی دے دیں۔ پروگرام کا نام بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ہے تو آپ استعمال کرنا نہیں چاہتیں۔ دوسری جانب  مریم نواز شریف کے بیان پر سندھ بار کونسل  کی کال پر صوبے میں  وکلا نے ہڑتال کی۔ وکلانے عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کیا اور عدالتوں میں پیش نہ ہوئے جس پر سائلین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ سندھ بارکونسل کی جانب سے  صوبہ سندھ کے خلاف تضحیک آمیز ریمارکس پر معافی کا مطالبہ ع کیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: قمر زمان کائرہ نے کہا

پڑھیں:

کالعدم تنظیم کے عہدیداروں کے 23 ارب 40 کروڑ کے اثاثے منجمد

فائل فوٹو 

ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ کالعدم تنظیم کے عہدیداروں کے 23 ارب 40 کروڑ روپے کے اثاثے منجمد کر دیے گئے، کالعدم تنظیم کے 92 بینک اکاؤنٹس سمیت تمام ڈیجیٹل اکاؤنٹس جام کر دیے گئے۔

 وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے امن و امان کی صورتحال پر اجلاس میں کومبنگ آپریشن مستقل جاری رکھنے کا حکم دیا۔

 ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ کالعدم تنظیم کے 9 فنانسرز کے خلاف بھی مقدمات درج ہوگئے، پنجاب حکومت نے انتہا پسندوں اور دہشتگردوں کے نیٹ ورک کا انفرااسٹرکچر اکھاڑ پھینکا، کالعدم تنظیم کے ٹھکانوں سے جدید اسلحہ، گولیاں، بلٹ پروف جیکٹس اور دیگر سامان برآمد ہوا، احتجاج کے نام پر نفرت اور فتنہ پھیلانے والی فنڈنگ روک دی گئی۔

کالعدم انتہا پسند جماعت کے خلاف 32 مقدمات درج کیے گئے، عظمیٰ بخاری

انہوں نے کہا کہ پولیس نے کالعدم انتہاپسند جماعت سے ہتھیار اور بلٹ پروف جیکٹس برآمد کیے اور 92 سے زائد بینک اکاؤنٹس منجمد کردیے۔

پنجاب حکومت نے دیگر صوبوں میں کالعدم تنظیم کیخلاف کارروائی کیلئے وفاق سے درخواست کرنے کا فیصلہ کیا ہے، سوشل میڈیا پر ملکی سلامتی کے خلاف مواد پر 31 مقدمات درج  کیے گئے ہیں۔

ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ پنجاب میں مساجد اور آئمہ کرام میں61 ہزار سے زائد فارم تقسیم کیے گئے، 50 ہزار سے زائد آئمہ کرام نے رجسٹریشن کر کے امن اور قانون کے ساتھ تعلق کو مضبوط کیا، صوبے میں آئمہ کرام کی 82 فیصد رجسٹریشن مکمل ہونے پر وزیر اعلیٰ نے اظہار اطمینان کیا۔

امن کی مضبوطی کے لیے پانچ بڑے وفاق المدارس نے مساجد اور آئمہ کرام کی رجسٹریشن پر اتفاق کیا، وزیر اعلیٰ پنجاب نے آئمہ کرام کو پریشان نہ کرنے اور احترام ملحوظ خاطر رکھنے کی ہدایت کی۔

مریم نواز نے کہا کہ آئمہ کرام نماز پڑھاتے ہیں، نہیں چاہتے کہ وہ چندے کیلئے ہاتھ پھیلائیں۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پنجاب کے کسی شہر میں وال چاکنگ برداشت نہیں کی جائے گی، تمام ڈپٹی کمشنرز کو وال چاکنگ پر پابندی کے مستقل نفاذ کے لیےاقدامات کرنے کی ہدایت کردی۔

پنجاب حکومت نے عوام کے انتہا پسندی کو مسترد کرنے پر اظہار اطمینان کیا، وزیر اعلیٰ نے اسلام آباد دھماکے کے پیش نظر سرویلنس مزید بڑھانے کی ہدایت کرتے ہوئے ہر ضلع میں ڈرون سرویلنس کی ہدایت کی اور  ہراسانی کے واقعات کی ڈرون سرویلنس کا بھی حکم دے دیا۔

متعلقہ مضامین

  • ٹی ایل پی کیخلاف دیگر صوبوں میں بھی پنجاب جیسی کارروائی کیلئے وفاق سے درخواست کا فیصلہ، کسی شہر میں وال چاکنگ برداشت نہیں کی جائیگی: مریم نواز
  • وکلاء ایکشن کمیٹی اجلاس، وفاقی آئینی عدالت کے بائیکاٹ کے مطالبے پر اختلاف
  • وکلاء ایکشن کمیٹی اجلاس، وفاقی آئینی عدالت بائیکاٹ کے مطالبے پر اختلاف
  • کراچی میں آئندہ ہفتے سے ڈبل ڈیکر، نئی ای وی بسیں چلانے کا فیصلہ
  • سندھ حکومت کے تحت آن لائن ای اسپورٹس مقابلے حتمی مرحلہ میں داخل
  • کالعدم تنظیم کے عہدیداروں کے 23 ارب 40 کروڑ کے اثاثے منجمد
  • سندھ کی تقسیم مشکل ہی نہیں ناممکن ہے،سندھ حکومت
  • عرب ممالک بھی ''فلسطینی ریاست کا قیام'' نہیں چاہتے، نیا اسرائیلی دعوی
  • حادثات سے بچاؤ کیلئے حکومت اور عوام کو ملکر کردار ادا کرنا ہو گا:گورنر سندھ 
  • میڈیا کا کام حکومت سے سوال کرنا ہے نہ کہ اسکی تشہیر، ملکارجن کھڑگے