ایک اور فلوٹیلا نے غزہ کی طرف سفر شروع کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
غزہ(نیوز ڈیسک) اسرائیل کی غیر قانونی ناکہ بندی توڑنے کیلیے 100 کارکنوں پر مشتمل ایک اور فلوٹیلا نے غزہ کی جانب سفر شروع کر دیا۔
فریڈم فلوٹیلا کولیشن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں کہا کہ بدھ کو کونسائنس کشتی اٹلی سے تقریباً 100 کارکنوں کے ساتھ روانہ ہوئی ہے۔
گروپ نے بتایا کہ 9 کونسائنس کشتیوں پر مشتمل قافلے میں بہت سے ڈاکٹرز اور صحافی سوار ہیں۔
لائیو ٹریکنگ ڈیٹا کے مطابق یہ نو کشتیاں فی الحال یونانی جزیرے کریٹ کے ساحل سے دور ہیں، ممکن ہے کہ اگر یہ کشتیاں غزہ کی طرف بڑھتی رہیں تو اسرائیلی بحریہ انہیں روک لے گی۔
Today the #FreedomFlotilla Coalition set sail with almost 100 people aboard the ‘Conscience’ – many of them being healthcare workers or journalists.
— Freedom Flotilla Coalition (@GazaFFlotilla) October 1, 2025
گزشتہ روز اسرائیلی بحریہ نے گلوبل صمود فلوٹیلا کی 42 کشتیوں کو غزہ کی جانب بڑھنے سے روکا اور اس پر سوار تقریباً 470 کارکنوں کو حراست میں لیا جن میں پاکستانی بھی شامل ہیں۔
گلوبل صمود فلوٹیلا کا مقصد غزہ کے فلسطینیوں کو خوراک، ادویات اور دیگر ضروری اشیاء پہنچانا تھا لیکن اسرائیل نے غزہ کے پانیوں میں قافلے پر دھاوا بول دیا۔
مختلف ممالک میں گلوبل صمود فلوٹیلا کو روکنے کے خلاف احتجاج اور مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: غزہ کی
پڑھیں:
پاکستان کا اسرائیلی جارحیت پر سخت ردعمل، صمود فلوٹیلا کے کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان نے صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی جارحیت کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے، جس میں انسانی حقوق کارکنوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق گلوبل صمود فلوٹیلا کا مقصد محصور غزہ کے عوام تک بنیادی انسانی امداد پہنچانا تھا۔ اس قافلے میں 40 سے زائد کشتیاں شامل تھیں، جن پر تقریباً 500 بین الاقوامی کارکن سوار تھے۔
بیان میں کہا گیا کہ انسانی ہمدردی پر مبنی اس مہم کو روکنا اور امداد لے جانے والوں کو گرفتار کرنا نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے بلکہ انسانی حقوق کے بنیادی اصولوں کی بھی سراسر توہین ہے۔
پاکستان نے اس اقدام کو اسرائیل کی جارحانہ پالیسیوں اور غزہ کے غیر قانونی محاصرے کا تسلسل قرار دیا، جس کے باعث 20 لاکھ سے زیادہ فلسطینی شدید انسانی بحران سے دوچار ہیں۔
پاکستان نے واضح کیا کہ انسانی امداد کو روکنے کا عمل چوتھے جنیوا کنونشن کے تحت اسرائیل کی ذمہ داریوں کی سنگین خلاف ورزی ہے، کیونکہ بطور قابض قوت اس پر لازم ہے کہ شہریوں کے بنیادی حقوق اور سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنائے۔ اس موقع پر پاکستان نے فوری اور غیر مشروط جنگ بندی، محاصرہ ختم کرنے اور انسانی امداد کی بلا تعطل ترسیل پر زور دیا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ فلوٹیلا پر سوار تمام کارکنوں کو فوراً رہا کیا جائے اور عالمی برادری اسرائیل کو اس کے مسلسل غیر قانونی اقدامات پر جواب دہ بنائے۔
پاکستان نے ایک بار پھر فلسطینی عوام سے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ان کے حقِ خودارادیت اور ایک آزاد، خودمختار ریاست فلسطین کے قیام کی حمایت جاری رکھے گا، جو 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی ہو اور جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔