ماتلی: اسسٹنٹ کمشنر کے تبادلے پر شاندار الوداعی تقریب کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ماتلی (نمائندہ جسارت) اسسٹنٹ کمشنر ماتلی سید نور حسین کے تبادلے کے بعد میونسپل پبلک لائبریری میں ایک شاندار الوداعی تقریب منعقد کی گئی۔ تقریب میں CSS امتحانات کی تیاری کرنے والے امیدواروں، کتب بینی کے شائقین اور شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور انہیں عزت و احترام کے ساتھ رخصت کیا۔چیئرمین رضوان احمد قائم خانی کی کاوشوں سے شہید بے نظیر بھٹو میونسپل پبلک لائبریری کو فعال بنایا گیا تھا، جہاں CSS امیدواروں کے لیے خصوصی سیکشن قائم کرنے میں اسسٹنٹ کمشنر نے نمایاں کردار ادا کیا۔ ان کی نگرانی اور دلچسپی کی بدولت لائبریری نوجوانوں کے لیے ایک تعلیمی مرکز کی شکل اختیار کر گئی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سید نور حسین نے کہا کہ تعلیم ہی کسی معاشرے کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ CSS کی تیاری کرنے والے نوجوان ملک کا مستقبل ہیں اور اگر وہ محنت اور لگن سے آگے بڑھیں تو پاکستان کو درپیش مسائل کا حل نکالنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ان کی تعیناتی قریبی اضلاع میں ہوئی تو وہ وقت نکال کر ضرور آتے رہیں گے اور امیدواروں کی رہنمائی کرتے رہیں گے۔تقریب میں مختیار کار ماتلی معصب جونیجو نے بھی اظہارِ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسسٹنٹ کمشنر سید نور حسین نے اپنے مختصر دورِ تعیناتی میں عوامی فلاح اور تعلیم کے فروغ کے لیے جو اقدامات کیے وہ قابلِ ستائش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میونسپل پبلک لائبریری کو فعال کرنے اور نوجوانوں کے لیے تعلیمی مواقع پیدا کرنے میں ان کی دلچسپی ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔تقریب کے اختتام پر شرکاء نے اسسٹنٹ کمشنر کو سندھ کے روایتی انداز میں رخصت کیا اور ان کے مستقبل کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ انہوں نے کے لیے
پڑھیں:
حیدرآباد،ڈپٹی کمشنر غیر قانونی سرگرمیوں کیخلاف سرگرم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)ڈویژنل کمشنر حیدرآباد فیاض حسین عباسی کی صدارت میں انکے دفتر میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں ڈی آئی جی حیدرآباد طارق رزاق دہاریجو، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد زین العابدین میمن، ایس ایس پی اسپیشل برانچ، سول ڈیفنس حکام اور ریسکیو 1122 انچارج نے شرکت کی۔جبکہ حیدرآباد ڈویژن کے اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز اور پولیس حکام نے بذریعہ وڈیو لنک اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں لطیف آباد نمبر 10 میں پٹاخوں کی فیکٹری میں ہونے والے دھماکے اور بڑھتی ہوئی غیر قانونی سرگرمیوں پر تفصیلی غور کیا گیا۔کمشنر حیدرآباد فیاض حسین عباسی نے کہا کہ ایل پی جی کا سیزن شروع ہو رہا ہے اور حیدرآباد میں پٹاخوں کی فیکٹری میں ہونے والا یے واقعہ انتہائی افسوسناک ہے۔ اس موقع پر متعلقہ ادروں کے افسران کی طرف سے بتایا گیا کہ لطیف آباد نمبر 10 میں لائسنس یافتہ پٹاخہ فیکٹری میں دھماکے سے 10 افراد جاں بحق ہوئے، جبکہ شہر میں 9 پٹاخہ فیکٹریاں ہیں جس میں 6 لائسنس یافتہ جبکہ 3 غیر قانونی طور پر کام کررہی تھی، حالیہ کاروائیوں کے بعد اس وقت سب فیکٹریاں بند کروادی گئی ہیں۔ڈی آئی جی حیدرآباد طارق رزاق دہاریجو نے متعلقہ اداروں کے افسران کو ہدایت کی کہ ڈویژن بھر میں موجود تمام غیر قانونی پٹاخہ فیکٹریوں کو فوری سیل کیا جائے، جب کہ لائسنس یافتہ یونٹس کو آبادی سے باہر منتقل کیا جائے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایل پی جی سلنڈر شاپس شہری آبادی سے باہر شفٹ کی جائیں اور جو دکانیں غیر قانونی ڈیکینٹنگ میں ملوث ہوں، ان کے خلاف سخت مقدمات درج کیے جائیں۔ڈپٹی کمشنرز مٹیاری، جامشورو، ٹنڈو محمد خان، سجاول، ٹھٹہ، دادو اور بدین نے اپنی اپنی رپورٹس پیش کیں۔ ڈویزن کے ڈپٹی کمشنرز نے کمشنر حیدرآباد کو آگاہ کیا کہ ضلع میں کوئی پٹاخہ فیکٹریاں موجود نہیں، تاہم غیر قانونی ایل پی جی دکانوں کے خلاف کارروائی شروع کی جارہی ہیں۔سول ڈیفنس حکام نے بتایا کہ جہاں بھی این او سی کے بغیر ایل پی جی پوائنٹس قائم ہیں، وہاں سامان ضبط کیا جا رہا ہے۔ اسپیشل برانچ نے بریفنگ دی کہ حیدرآباد میں مجموعی طور پر 167 ایل پی جی شاپس موجود ہیں جن کو ایس او پیز کے تحت عملدرآمد کروانا ہے۔ڈپٹی کمشنر حیدرآباد زین العابدین میمن نے بتایا کہ ایک سروے کے مطابق متاثرہ فیکٹری میں ایک سرنگ نما جگہ پر بڑی مقدار میں آتش گیر مواد ذخیرہ کیا گیا تھا، جس وجہ سے جانے نقصان ہوا، اس واقع سے جڑے ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ اس کاروبار سے منسلک باقی افراد اس وقت فرار ہوچکے ہیں۔ ڈویژنل کمشنر اور ڈی آئی جی حیدرآباد نے تمام اضلاع کو سختی سے ہدایت جاری کی کہ غیر قانونی فیکٹریاں فوری سیل کی جائیں، ایل پی جی سلنڈر شاپس شہری آبادی سے باہر منتقل کی جائیں، تمام ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے، ایک نیا سروے اور دیہاتی علاقوں میں ریکی کرکے بڑے پیمانے پر غیر قانونی ایل پی جی کی فروخت اور پٹاخہ فیکٹریوں کے خلاف آپریشن شروع کر کہ 144 سمیت دیگر قوانین کے تحت مقدمات درج کیے جائیں، شہری علاقوں میں گھنی آبادی کے حساب سے فائر ریسکیو پلاننگ بہتر بنائی جائے، اور اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل ایک مؤثر کوآرڈینیشن گروپ تشکیل دیا جائے گا۔ڈویژنل کمشنر حیدرآباد نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو حکم دیا کہ تمام فیکٹریوں اور ایل پی جی دکانوں کا دوبارہ سروے کیا جائے اور رپورٹ فوری جمع کرائی جائے۔ اجلاس کے اختتام پر یے عزم کیا گیا کے ڈویژن بھر میں غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائیاں کی جائے گی اور عوام کے تحفظ کو اولین ترجیح دی جائے گی تاکہ کسی بھی حادثے سے بچا جاسکے۔