گھوڑوں میں وہ 2 اہم جینیاتی تبدیلیاں جنہوں نے انہیں پالتو اور سواری کے قابل بننے میں مدد دی
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
قدیم گھوڑوں کے ڈی این اے پر نئی تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ 2 اہم جینیاتی تبدیلیاں گھوڑوں کو زیادہ پالتو اور سواری کے قابل بنانے میں مددگار ثابت ہوئیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تبدیلیاں کانسی کے دور کی سب سے بڑی بایوٹیکنالوجی انقلابات میں سے ایک تھیں۔
سائنسدان لدووک اورلینڈو اور ان کی ٹیم نے 71 گھوڑوں کے جینومز کا تجزیہ کیا۔ ان میں سے 9 جینز میں نمایاں تبدیلیاں دیکھنے کو ملیں تاہم 2 جینز نے گھوڑوں کی ابتدائی نسلوں پر سب سے زیادہ اثر ڈالا۔
یہ بھی پڑھیے: پولو ٹورنامنٹ کے لیے گھوڑے کو کیسے تیار کیا جاتا ہے، اور وہ کھاتا کیا ہے؟
پہلے جین کو زیڈ ایف پی ایم1 کا نام دیا گیا ہے جو جانوروں کے رویّے اور گھبراہٹ پر اثرانداز ہوتا ہے۔ تقریباً 5 ہزار سال قبل اس جین میں تبدیلی نے گھوڑوں کو زیادہ پرسکون اور قابو میں رہنے والا بنا دیا جس سے پالتو بنانا آسان ہوا۔
دوسرا اہم جین جی ایس ڈی ایم سی ہے جس کی تبدیلی 4 ہزار 2 سو سال پہلے کے قریب ہوئی۔ یہ گھوڑوں کی جسمانی ساخت، ریڑھ کی ہڈی اور وزن اٹھانے کی صلاحیت سے جڑا ہے۔ اس تبدیلی نے گھوڑوں کو زیادہ مضبوط اور سوار کے قابل بنا دیا، اور چند صدیوں کے اندر یہ جینیاتی تبدیلی تقریباً تمام گھوڑوں میں عام ہو گئی۔
یہ بھی پڑھیے: آٹزم پیدا ہونے کی وجہ اور اس کا جینیاتی راز کیا ہے؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ گھوڑوں میں یہ تبدیلیاں نہ صرف انسانی نقل و حرکت بلکہ جنگی حکمت عملی اور ٹرانسپورٹ کے نظام کو بھی بدلنے کا سبب بنیں۔
لدووک اورلینڈو کے مطابق یہ تحقیق اس بات کو بھی سمجھنے میں مدد دے سکتی ہے کہ کس طرح گھوڑوں کی جینیاتی خصوصیات نے منگولیا اور چین کی قدیم سلطنتوں کی طاقت اور کامیابی میں کردار ادا کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پالتو جانور جینیاتی تبدیلی سائنس گھوڑے.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پالتو جانور جینیاتی تبدیلی گھوڑے جینیاتی تبدیلی
پڑھیں:
ولی عہد اور ٹرمپ کی ملاقات: سعودی عرب ابراہیمی معاہدے کا حصہ بننے کے لئے تیار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: سعودی ولی عہدشہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ ہم فلسطین اور اسرائیل کیلئے امن اور ابراہیم معاہدے کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ ہم فلسطین اور اسرائیل کے لیے امن چاہتے ہیں،ہم ابراہیمی معاہدے کا حصہ بننا چاہتے ہیں، معاہدے کا حصہ بننے کے ساتھ دو ریاستی حل کا راستہ بھی محفوظ بنانا چاہتے ہیں۔ یہ بات انہوں نے صدر ٹرمپ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
سعودی ولی عہد نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم ابراہیم معاہدوں کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔لیکن ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ دو ریاستی حل کا راستہ بھی محفوظ بنانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ان کی ٹرمپ کے ساتھ اچھی گفتگو ہوئی ہے۔ اس کے بعد ٹرمپ نے بھی تصدیق کی کہ ان کے درمیان بہت اچھی بات چیت ہوئی ۔