وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستانی معیشت کے حوالے سے بلوم برگ کی حالیہ مثبت رپورٹ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پاکستان کی انتھک کوششوں اور پاکستانی اور عالمی کاروباری برادری کے تعاون سے پاکستان کی ترقی کا وعدہ پورا ہوتا نظر آرہا ہے، اب یہ ترقی کا سفر ہرگز نہیں رکے گا۔

وزیراعظم آفس سے جاری بیان میں شہباز شریف نے  کہا کہ رپورٹ کے مطابق پاکستان کے کریڈٹ ڈیفالٹ سواپ (Credit Default Swap - CDS) میں مضمر ڈیفالٹ کے امکانات میں 2200 بیسس پوائنٹس کی خاطر خواہ کمی واقع ہوئی ہے،  پاکستان کے سی ڈی ایس کی قیمت میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے جو کہ اس بات کا عکاس ہے کہ پاکستانی معیشت میں عالمی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں مستقل اضافہ ہو رہا ہے۔

وزیراعظم  نے کہا کہ عالمی درجہ بندی میں ابھرتی ہوئی معیشتوں میں اس وقت ترکیہ کے بعد پاکستان دوسرا  ملک ہے جو ہماری معیشت کے لئے اچھی خبر ہے، گزشتہ حکومت کے اختتام پر ملک ڈیفالٹ کے دہانے پر کھڑا تھا، آج کی یہ رپورٹ ہمارے لیے ایک انتہائی اہم سنگ میل ہے اور ہماری ترقی کے سفر کی مظہر ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ حکومت پاکستان کی انتھک کوششوں اور پاکستانی اور عالمی کاروباری برادری کے تعاون سے پاکستان کی ترقی کا وعدہ پورا ہوتا نظر آرہا ہے، اب یہ ترقی کا سفر ہرگز نہیں رکے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پاکستان کی ترقی کا

پڑھیں:

معیشت مستحکم کرنا اولین ترجیح، سرمایہ کاروں کو سہولتیں دی جائیں: شہباز شریف

لاہور+ اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار+ خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے وزیراعظم شہباز شریف سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے سینیٹر مشتاق احمد خان اور گلوبل صمود فلوٹیلا کے دیگر گرفتار پاکستانی امدادی کارکنوں کی رہائی اور بازیابی کے لیے کوششیں تیز کرنے پر زور دیا ہے۔ ایکس پر اظہار خیال کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے قوم کو آگاہ کیا کہ وزیراعظم نے انہیں بتایا ہے کہ اس اہم نوعیت کے مسئلہ پر انہوں نے وزیر خارجہ اسحق ڈار کی ذمہ داری لگا دی ہے۔ امیر جماعت اسلامی نے واضح کیا ہے کہ یہ صرف جماعت اسلامی کا معاملہ نہیں بلکہ پورے پاکستان کے حوالے سے اس کی اہمیت ہے۔ گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملہ اور گرفتاریاں سخت قابل مذمت ہیں۔ حافظ نعیم الرحمن نے ٹرمپ کے 20 نکاتی غزہ پروگرام پر بھی جماعت اسلامی بلکہ پوری قوم کی جانب سے سخت تحفظات کا اظہار کیا اور اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کو صرف آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے مطالبہ پر قائم رہنا چاہیے اور کسی ایسے منصوبہ کی حمایت نہیں کرنی چاہیے جو بالآخر اسرائیل ہی کو طاقت فراہم کرے۔ امیر جماعت اسلامی نے وزیراعظم سے کہا کہ آزاد کشمیر کی تشویش ناک صورت حال اس بات کی متقاضی ہے کہ کشمیر کے لوگوں کے ساتھ احتیاط کا برتاؤ کیا جائے۔ حکومت ذمہ داری کے ساتھ اس معاملے کا بات چیت کے ذریعے حل نکالے اور ایسا کوئی بیانیہ جو صرف چند لوگ کے زیر اثر ہے اسے تمام کشمیریوں کا مؤقف نہ سمجھا جائے۔ کشمیری پاکستان سے محبت کرتے ہیں اور انتظامیہ کی جانب سے کسی بھی قسم کا غیر ذمہ دارانہ رویہ ملک اور کشمیر کاز کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے اور دشمن اس کا فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ دوسری جانب وزیراعظم نے فلسطین میں جنگ بندی اور فلسطینیوں کے جاری قتل عام کی فوری روک تھام کی اہمیت پر زور دیا اور کہا پاکستان کا  مسئلہ فلسطین پر مؤقف دوٹوک اور واضح ہے۔ پاکستان نے ہمیشہ دنیا کے ہر فورم پر اپنے نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کی آواز اٹھائی ہے اور اٹھاتا رہے گا۔ فلسطینی ریاست کو 1967ء سے قبل کی سرحدوں کے مطابق ہونا چاہئے۔ فلسطین کا دارالخلافہ القدس الشریف کو تسلیم کیا جانا چاہئے۔ پاکستان نے فلسطینی بہن بھائیوں کا مقدمہ اقوام عالم کے سامنے ہمیشہ زور دار طریقے سے لڑا۔ آٹھ اسلامی ممالک فلسطین میں جنگ بندی کیلئے اپنی فعال‘ بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔ پرامید ہیں کہ بہت جلد یہ کوششیں رنگ لائیں گی۔ امن کے ساتھ ساتھ فلسطینی ریاست کے قیام کا دیرینہ خواب پورا ہو گا۔ فلوٹیلا سے اسرائیلی زیرحراست پاکستانیوں کی واپسی کیلئے حکومت متحرک ہے۔ کشمیر میں امن کیلئے بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو تمام سہولیات کی فراہمی اور اقتصادی سرگرمیوں کی منصوبہ بندی میں نجی شعبے کی شمولیت کو یقینی بنانے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ معیشت کو مضبوط بنیادوں پر مستحکم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے\ عوامی فلاح و بہبود اور روزگار کے مواقع بڑھانے کے لیے سرمایہ کاری کے تمام مواقع کو بروئے کار لایا جائے گا۔ وزیراعظم کی زیرصدارت ملکی معیشت اور پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا جس میں مجموعی اقتصادی صورتحال، براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ اور جاری و مجوزہ ترقیاتی منصوبوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کو مضبوط بنیادوں پر مستحکم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ اقتصادی سرگرمیوں کی منصوبہ بندی میں نجی شعبے کا کلیدی کردار ہوگا،  ان کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے۔ وزیراعظم نے متعلقہ وزارتوں اور اداروں کو بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو تمام سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ مثبت معاشی رجحان غیر ملکی سرمایہ کاروں کے پاکستانی معیشت پر اعتماد کا عکاس ہے۔ شفافیت، بین الاقوامی معیار کے مطابق معاشی پالیسیوں کی تشکیل اور پالیسیوں پر فوری عملدرآمد کے ذریعے پاکستان کو خطے میں سرمایہ کاری کا پرکشش مرکز بنایا جائے گا۔ حکومت عوامی فلاح و بہبود اور روزگار کے مواقع بڑھانے کے لیے سرمایہ کاری کے تمام مواقع کو بروئے کار لائے گی، ہماری  جاری  معاشی اور اقتصادی اصلاحات  کی پالیسی نے معیشت کو  ایک نئی سمت دی ہے اور اس جدت اور شفافیت کی بدولت ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ تجارت کو بھی فروغ دینا ہماری پالیسی کا حصہ ہے۔ اجلاس میں توانائی، انفراسٹرکچر، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور صنعتی شعبے میں جاری منصوبوں پر  بریفنگ دی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہباز شریف کا پاکستانی معیشت کے حوالے سے بلوم برگ کی حالیہ مثبت رپورٹ کا خیرمقدم
  • بلومبرگ کی رپورٹ اہم سنگ میل ہے، پاکستان کی ترقی کا سفر اب رکے گا نہیں: وزیراعظم
  • ’اب ترقی کا سفر ہرگز نہیں رکے گا‘ وزیراعظم شہباز شریف کا پاکستانی معیشت سے متعلق بلوم برگ کی مثبت رپورٹ کا خیرمقدم
  • وزیراعظم شہباز شریف کا بلوم برگ کی مثبت رپورٹ پر خیرمقدم
  • بلومبرگ کی رپورٹ اہم سنگ میل ہے، پاکستان کی ترقی کا سفر اب رکے گا نہیں؛ وزیراعظم
  • اب یہ ترقی کا سفر ہرگز نہیں رکے گا، وزیراعظم محمد شہباز شریف کا پاکستانی معیشت کے حوالے سے بلوم برگ کی حالیہ مثبت رپورٹ کا خیر مقدم
  • بلومبرگ رپورٹ میں پاکستان دوسری ابھرتی معیشت قرار، عالمی اعتماد کا ثبوت
  • پاکستانی معیشت میں نمایاں بہتری، دیوالیہ ہونے کے خدشات ختم، بلوم برگ
  • معیشت مستحکم کرنا اولین ترجیح، سرمایہ کاروں کو سہولتیں دی جائیں: شہباز شریف