چین: برفباری سے ماؤنٹ ایورسٹ پر سیکڑوں افراد پھنس گئے
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بیجنگ (انٹرنیشنل ڈیسک) ہمالیہ میں غیر معمولی برف باری اور بارش کے باعث ایورسٹ کے قریب تبتی ڈھلوانوں پر قائم کیمپ سائٹس میں سیکڑوں ہائیکرز اور دیگر افراد پھنس گئے۔ چینی سرکاری میڈیا کے مطابق تقریباً 350 کوہ پیماؤں کو محفوظ مقام پر ایک مقامی قصبے میں منتقل کر دیا گیا ہے، جبکہ مزید 200 سے زائد افراد سے رابطہ کر لیا گیا ہے۔ یہ واقعہ خطے میں کئی دنوں سے جاری شدید موسم کے دوران پیش آیا ہے۔ نیپال میں جمعہ سے اب تک بارش کے نتیجے میں ہونے والے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث کم از کم 47 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ایورسٹ دنیا کی سب سے بلند چوٹی ہے جس کی اونچائی 8 ہزار 849 میٹر سے زیادہ ہے، اگرچہ ہر سال کئی لوگ اس چوٹی کو سر کرنے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن اسے دنیا کی سب سے خطرناک کوہ پیمائی کی مہم جوئی میں شمار کیا جاتا ہے۔ ایورسٹ کے مشرقی حصے تک جانے والی کرما کی وادی میں برفباری جمعہ کی شام شروع ہوئی اور ہفتے کے روز تک جاری رہی، جس کے باعث سیکڑوں کوہ پیما وہیں پھنس گئے تھے۔ مقامی میڈیا نے ابتدائی طور پر بتایا تھا کہ تقریباً ایک ہزار کوہ پیما پھنس گئے۔ پیر کے روز چینی سرکاری میڈیا نے رپورٹ کیا کہ 350 افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے جب کہ تقریباً 200 دیگر سے رابطہ کر لیا گیا ہے۔ سیکڑوں مقامی دیہاتیوں اور ریسکیو ٹیموں کو علاقے تک جانے والے راستوں سے برف ہٹانے کے لیے تعینات کیا گیا ہے، یہ علاقہ سمندر کی سطح سے 4 ہزار 900 میٹر (تقریباً 16 ہزار فٹ) کی بلندی پر واقع ہے۔مقامی حکام کے مطابق شدید برف باری کے باعث ہفتے کے روز سے ایورسٹ کے حسین علاقوں کو دیکھنے کے لیے ٹکٹوں کی فروخت اور داخلہ معطل کر دیا گیا ہے۔ گزشتہ ہفتے کے دوران چین میں اندرونِ ملک سیاحت میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا تھا، کیونکہ ملک میںگولڈن ویک کے نام سے معروف قومی دن کی ایک ہفتے طویل تعطیلات جاری ہیں۔ اکتوبر کا مہینہ ایورسٹ اور اس کے گردونواح میں کوہ پیمائی کے سیزن کے عروج میں سے ایک سمجھا جاتا ہے، جب درجہ حرارت معتدل ہوتا ہے ۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پھنس گئے کے باعث گیا ہے
پڑھیں:
شمالی علاقوں میں برفباری شروع، سیاحوں کو کہاں تک جانے کی اجازت ہے؟
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں