پیرو کی سیاست میں ہلچل، صدر دینا بولوارٹے کے خلاف مواخذہ منظور
اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لیما میں پیرو کی سیاست ایک نئے موڑ پر پہنچ گئی ہے، جہاں صدر دینا بولوارٹے کے خلاف مواخذے کی تحریک کامیاب قرار دی گئی۔
غیر ملکی خبر ایجنسیوں کے مطابق 130 ارکان پر مشتمل کانگریس میں ہونے والی ووٹنگ میں 124 ارکان نے صدر کے خلاف ووٹ دیا، جس کے بعد انہیں عہدے سے ہٹانے کی راہ ہموار ہو گئی۔
ووٹنگ سے قبل صدر دینا بولوارٹے کانگریس کے سامنے پیش نہیں ہوئیں، جسے ان کے سیاسی مخالفین نے عوامی احتساب سے گریز کے طور پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان پر جرائم پر قابو پانے میں ناکامی اور عوامی احتجاج کے دوران سخت رویہ اختیار کرنے کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔
یہ بات بھی اہم ہے کہ دینا بولوارٹے کو ہٹانے کی یہ پہلی کوشش نہیں تھی۔ اس سے قبل آٹھ مرتبہ ان کے خلاف تحریکیں پیش کی جا چکی ہیں، مگر وہ تمام ناکام رہی تھیں۔ تاہم اس بار ارکان کی بھاری اکثریت نے ان کے خلاف ووٹ دے کر سیاسی منظرنامے کو یکسر بدل دیا ہے۔
پیرو میں اس پیشرفت کے بعد سیاسی بے یقینی میں اضافہ ہو گیا ہے، اور عوام کی نظریں اب اس بات پر مرکوز ہیں کہ ملک کی قیادت کون سنبھالے گا اور موجودہ بحران کس سمت جائے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے خلاف
پڑھیں:
عدالت عظمیٰ نے قوم کو متعدد بار مایوس کیا، نثار کھوڑو
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251126-08-19
حیدرآباد (نمائندہ جسارت) سندھ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین اور پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو نے کہا ہے کہ 30 نومبر پاکستان کی سیاسی تاریخ میں وہ سنگ میل ہے جس نے ملک کو جماعتی سیاست اور پارلیمانی جمہوریت کی نئی راہ دکھائی وہ حیدرآباد ڈویژن کے تنظیمی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے سیاست کو ڈرائنگ روم سے نکال کر عوامی جلسوں تک پہنچایا اور سماجی انصاف پر مبنی سوشل ڈیموکریٹک سیاست کی بنیاد ڈالی۔نثار کھوڑو نے بتایا کہ پیپلز پارٹی کے 58ویں یومِ تاسیس کے موقع پر 30 نومبر کو ملک کے ہر ضلع میں جلسے منعقد کیے جائینگے۔