data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لیما میں پیرو کی سیاست ایک نئے موڑ پر پہنچ گئی ہے، جہاں صدر دینا بولوارٹے کے خلاف مواخذے کی تحریک کامیاب قرار دی گئی۔

غیر ملکی خبر ایجنسیوں کے مطابق 130 ارکان پر مشتمل کانگریس میں ہونے والی ووٹنگ میں 124 ارکان نے صدر کے خلاف ووٹ دیا، جس کے بعد انہیں عہدے سے ہٹانے کی راہ ہموار ہو گئی۔

ووٹنگ سے قبل صدر دینا بولوارٹے کانگریس کے سامنے پیش نہیں ہوئیں، جسے ان کے سیاسی مخالفین نے عوامی احتساب سے گریز کے طور پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان پر جرائم پر قابو پانے میں ناکامی اور عوامی احتجاج کے دوران سخت رویہ اختیار کرنے کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔

یہ بات بھی اہم ہے کہ دینا بولوارٹے کو ہٹانے کی یہ پہلی کوشش نہیں تھی۔ اس سے قبل آٹھ مرتبہ ان کے خلاف تحریکیں پیش کی جا چکی ہیں، مگر وہ تمام ناکام رہی تھیں۔ تاہم اس بار ارکان کی بھاری اکثریت نے ان کے خلاف ووٹ دے کر سیاسی منظرنامے کو یکسر بدل دیا ہے۔

پیرو میں اس پیشرفت کے بعد سیاسی بے یقینی میں اضافہ ہو گیا ہے، اور عوام کی نظریں اب اس بات پر مرکوز ہیں کہ ملک کی قیادت کون سنبھالے گا اور موجودہ بحران کس سمت جائے گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے خلاف

پڑھیں:

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے انتخاب سے قبل پی ٹی آئی کو اراکین کی وفاداریاں بدلنے کا خدشہ، صوبائی صدر کی ہدایات جاری

خیبر پختونخوا میں وزیراعلیٰ کے انتخاب سے قبل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو اپنے ہی ارکان اسمبلی کی جانب سے وفاداریوں میں ممکنہ تبدیلی کا سامنا ہے۔ اس سیاسی صورتحال کے پیش نظر پارٹی کی جانب سے فوری اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔
 پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے صوبائی صدر جنید اکبر نے تمام ارکان اسمبلی کو ہدایت کی ہے کہ وہ ملک کے اندر موجود رہیں اور کسی بھی ادارے یا سیاسی جماعت کی جانب سے رابطے کی صورت میں قیادت کو فوری طور پر آگاہ کریں۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر کوئی رکن پارٹی قیادت کو اطلاع دیے بغیر مشکوک سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا، تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
خیبر پختونخوا اسمبلی کے پانچ ارکان اس وقت بیرونِ ملک ہیں، جن میں دو کا تعلق اپوزیشن جبکہ تین کا تعلق حکومت سے ہے۔ ان کی غیرموجودگی نے وزیراعلیٰ کے انتخاب سے قبل پارٹی صفوں میں تشویش پیدا کر دی ۔
 جنید اکبر کی ہدایت کا مقصد پارٹی کے اندر ممکنہ دراڑوں کو روکنا اور اتحاد کو برقرار رکھنا ہے، تاکہ وزیراعلیٰ کے انتخاب میں کوئی غیر متوقع صورتحال پیش نہ آئے۔ اس ساری صورتحال نے صوبے میں سیاسی درجہ حرارت کو مزید بڑھا دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • احتجاج کی سیاست،مزاحمت اور حکومت کا طرز عمل
  • وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے انتخاب سے قبل پی ٹی آئی کو اراکین کی وفاداریاں بدلنے کا خدشہ، صوبائی صدر کی ہدایات جاری
  • اسپین کا بڑا قدم: اسرائیل سے ہتھیاروں کی خریدو فروخت پر پابندی منظور
  • خیبر پختونخوا کی سیاست میں ہلچل، اپوزیشن کا اجلاس کل طلب
  • مولانا فضل الرحمن کا پی ٹی آئی کو تنبیہ: 26ویں آئینی ترمیم پر سیاست نہ کی جائے
  • کے پی کے  میں سیاسی ہلچل، وزارتِ اعلیٰ سے ہٹائے جانے کی خبروں پر گنڈا پور کا ردِعمل
  • کیا اسد عمر دوبارہ میدانِ سیاست میں کودنے والے ہیں؟
  • مولانا فضل الرحمن کے بھائی کے سیاسی بیانات پر ترجمان وزیر اعلیٰ کے پی کا ردعمل سامنے آ گیا
  • گلدستہ پاکستان اور سیاست کا کھیل