وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 8 فروری 2024ء کو خیبر پختونخوا میں بھی عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالنے کی کوشش کی گئی، میں صوبے کی بیوروکریسی اور پولیس کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ انہوں پریشر کے باوجود صوبے کے عوام کے مینڈیٹ کا تحفظ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی غلط پالیسی کی وجہ سے صوبے میں ایک دفعہ پھر دہشتگردی آئی ہے، انتخابات میں عوام کا ساتھ نہ دینے والے سرکاری ملازمین کیخلاف کارروائی کرینگے، خیبر پختونخواہ پولیس کا حال کسی صورت پنجاب پولیس جیسا نہیں ہونا چاہیے۔ رپورٹ کے مطابق نو منتخب وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی زیر صدارت پہلا باضابطہ اجلاس ہوا، اجلاس میں صوبائی حکومت کے گڈ گورننس روڈ میپ پر پیشرفت اور امن و امان کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 8 فروری 2024ء کو خیبر پختونخوا میں بھی عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالنے کی کوشش کی گئی، میں صوبے کی بیوروکریسی اور پولیس کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ انہوں پریشر کے باوجود صوبے کے عوام کے مینڈیٹ کا تحفظ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبے کی بیوروکریسی نے صوبے کی مخصوص روایات اور اقدار کا خیال رکھا، امید ہے وہ آئندہ بھی صوبے کے روایات کو برقرار رکھیں گے، لیکن بدقسمتی سے بعض سرکاری لوگوں نے پریشر برداشت نہیں کئے اور عوام کے مینڈیٹ کا تحفظ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ عام انتخابات میں جو سرکاری حکام نے عوام کے ساتھ کھڑے ہوئے انہیں ہم ریوارڈ دیں گے لیکن جن لوگوں نے عوام کا ساتھ نہیں دیا ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، چیف سیکریٹری کو ہدایت کرتا ہوں ایسے تمام لوگوں کی نشاندہی کر کے ان کے خلاف سخت کارروائی کرے۔ سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت ہے اور عمران خان پارٹی کے تاحیات چئیرمین ہیں، جس بھی پارٹی کی حکومت ہو اس کے ایجنڈے پر عملدرآمد سرکاری مشینری کا کام ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی غلط پالیسی کی وجہ سے صوبے میں ایک دفعہ پھر دہشتگردی آئی ہے، وفاقی حکومت ہمیں وار آن ٹیرر کے فنڈز سمیت دیگر آئینی حقوق نہیں دے رہی، وفاق کو ہماری قربانیوں کا احساس کرکے ہمیں ہمارے فنڈز بروقت جاری کرنے چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ہمارے فنڈز ملیں گے تو ہم پولیس کو مضبوط کر سکیں گے اور دہشتگردی کا مقابلہ کر سکیں گے، پولیس کسی کو بھی سیاسی انتقام کا نشانہ نہیں بنائے گی، کسی بھی طالب علم پر ایف آئی آر درج نہ کی جائے، ذاتی انتقام کے لئے کسی کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں ہونی چاہیے۔ سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا پولیس کا حال کسی صورت پنجاب پولیس جیسا نہیں ہونا چاہیے، جیلوں میں قیدیوں پر تشدد کسی صورت نہیں ہونا چاہئے، پولیس میں کوئی سیاسی مداخلت نہیں ہوگی، لیکن پولیس کے خلاف عوامی شکایات بھی نہیں آنی چاہیے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: عوام کے مینڈیٹ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ سہیل آفریدی صوبے کی کے خلاف کہا کہ

پڑھیں:

وزیراعلیٰ خیبر پی کے کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع، بانی سے ملاقات کی اجازت پھر نہ ملی: صوبہ حق سے محروم، سہیل آفریدی

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ خیبر پی کے سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغاز ہوگیا۔ انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی استدعا منظور کرلی۔ مینا آفریدی اور ڈاکٹر امجد کے خلاف بھی اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغاز ہوگیا ہے۔ تھانہ نون کے انسپکٹر عبد القادر نے وزیراعلیٰ کے پی ودیگر کو اشتہاری قرار دینے کی درخواست دی۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی ودیگر کے خلاف 26نومبر احتجاج کا مقدمہ درج ہے، عدالت کی جانب سے متعدد بار طلب کرنے کے باوجود ملزم پیش نہیں ہوئے، خیبر پی کے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کو نویں بار اڈیالہ جیل میں بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات کرنے سے جیل حکام نے ایک بار پھر روک دیا۔ میڈیا سے گفتگو میں وزیراعلیٰ نے کہا ’’میرا خیال ہے کہ ’’یہ حکومت ہمیشہ نہیں رہے گی اور پھر کسی کو شکایت کا موقع نہیں ملے گا‘‘ انہوں نے کہا ’’میں فرنٹ فٹ پر کھیلنے آیا ہوں اور ہدایت ہے کہ امپائر ملی بھگت کر رہے ہیں لہٰذا خیال رکھیں‘ اس لئے ہم فرنٹ فٹ پر بھی کھیلیں گے اور امپائروں پر بھی نظر رکھیں گے۔‘‘ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی  اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خیبرپی کے کے سوا تین صوبوں کو ان کا حق دیا جارہا ہے مگر افسوس ہمارا صوبہ اس حق سے محروم ہے۔ این ایف سی میٹنگ کے بعد اب یہاں آیا ہوں، میٹنگ میں اپنا مدعا رکھا ہے، 25ویں ترمیم کے بعد قبائلی اضلاع کو کے پی میں ضم کر دیا گیا تھا‘ باوجود اس کے قبائلی اضلاع کو ان کا شیئر نہیں دیا جا رہا، میٹنگ میں کہا کہ یہ غیر آئینی ہے۔انہوں نے بتایا کہ اصولی طور پر شرکاء اس بات پر متفق ہوگئے ہیں اور فیصلہ ہوا ہے کہ آئندہ بدھ تک سب کمیٹی بنے گی، 8جنوری تک اپنی سفارشات رکھیں گے، این ایف سی کی آئندہ میٹنگ جنوری میں ہوگی۔ ایک سوال کے جواب میں سہیل آفریدی نے کہا دہشت گردوں کی سہولت کاری کے پی حکومت نہیں وہ کررہے ہیں جنہوں نے اس جرائم پیشہ افغانی کے الیکشن کمشن میں کاغذات نامزدگی منظور کروائے،  جو جرائم پیشہ ہیں ان کو پارلیمنٹ کا حصہ بنایا جا رہا ہے۔ صوبائی وزیر اطلاعات شفیع جان نے میڈیا گفتگو میں کہا ہم سات دسمبر کو پشاور میں جلسہ کررہے ہیں اس میں اگلا لائحہ عمل دیں گے۔ ہم عدالتی حکم کے مطابق یہاں آتے ہیں، منگل کو بانی کی بہنوں اور جمعرات کو سیاسی لوگوں کی ملاقات ہوتی ہے، منگل کو بھی ہم پھر آئیں گے بانی کی فیملی کی ملاقات کی کوشش کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلیٰ خیبر پی کے کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع، بانی سے ملاقات کی اجازت پھر نہ ملی: صوبہ حق سے محروم، سہیل آفریدی
  • وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کو عمل شروع ہو گیا
  • وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغاز
  • وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا  آغاز ہوگیا
  • وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغاز ہوگیا
  • دہشتگردی کو شکست دیکر ہر حال میں امن بحال کرینگے، وزیراعلیٰ کے پی
  • حکومت صوبے میں امن بحال رکھنے میں سنجیدہ ہے، سہیل آفریدی
  • ہم کسی سے نہیں ڈرتے، ہمت ہے تو صوبے میں گورنر راج لگا کر دکھائیں، سہیل آفریدی
  • ہم کسی سے نہیں ڈرتے، ہمت ہے تو صوبے میں گورنر راج لگا کر دکھائیں: سہیل آفریدی کا چیلنج
  • اسلام آباد میں احتجاج کی تیاری: ’سہیل آفریدی 9 مئی اور 26 نومبر والی صورتحال سے گریز کرینگے‘