نبراسکا کی آڈی ایکرٹ نے مس امریکا 2024 کا تاج جیت لیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, October 2025 GMT
امریکی ریاست نیواڈا میں ہونے والے 74ویں مس امریکا مقابلے میں ریاست نبراسکا کی 22 سالہ ماڈل آڈی ایکرٹ نے اپنی شاندار کارکردگی سے سب کو متاثر کرتے ہوئے یہ اعزاز اپنے نام کر لیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق پورے امریکا سے 50 ماڈلز نے اس مقابلے میں حصہ لیا، جن میں آڈی ایکرٹ نے اعتماد، شخصیت اور سماجی شعور کے امتزاج سے ججز کو متاثر کیا۔
آڈی ایکرٹ ایک سوشل میڈیا اور مارکیٹنگ کوآرڈینیٹر کے طور پر کام کرتی ہیں اور آن لائن سیفٹی و ڈیجیٹل آگاہی کی سرگرمیوں میں بھی نمایاں کردار ادا کر رہی ہیں۔ وہ ماضی میں نبراسکا یونیورسٹی کی چیئر لیڈنگ ٹیم کی رکن بھی رہ چکی ہیں۔ان کا انتخاب مس امریکا کے ایک نئے، مثبت دور کی علامت سمجھا جا رہا ہے، کیونکہ حالیہ برسوں میں یہ مقابلہ مختلف تنازعات سے دوچار رہا۔
آڈی ایکرٹ آئندہ ماہ 21 نومبر کو تھائی لینڈ میں ہونے والےمس یونیورس 2024 کے عالمی مقابلے میں امریکا کی نمائندگی کریں گی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ا ڈی ایکرٹ
پڑھیں:
بلوچستان میں بارشیں 41.9 فیصد کم، قابلِ کاشت زمین سُکڑ کر 7.2 فیصد رہ گئی
بلوچستان میں موسمیاتی تبدیلیاں خطرناک رخ اختیار کر چکی ہیں، جہاں گزشتہ 3 ماہ کے دوران بارشیں معمول سے 41.9 فیصد کم رہی ہیں، جبکہ صوبے کی قابلِ کاشت زمین بھی سکڑ کر صرف 7.2 فیصد رہ گئی ہے۔
ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو زراعت، پانی کے ذخائر اور لاکھوں شہریوں کے روزگار پر سنگین اثرات پڑ سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:بلوچستان کے خشک سالی سے متاثرہ علاقوں کے رہائشیوں کے لیے خوشخبری
رپورٹ کے مطابق ستمبر، اکتوبر اور نومبر 2025 کے دوران صوبے میں صرف 8.6 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، جو معمول کی 14.8 ملی میٹر اوسط کے مقابلے میں نمایاں کمی ہے۔ اسی عرصے میں درجہ حرارت بھی اوسط سے تقریباً ایک ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہا، جس نے خشک سالی کی صورتحال کو مزید بڑھا دیا ہے۔
محکمۂ موسمیات کی خشک سالی ایڈوائزری کے مطابق مئی سے نومبر تک مغربی اور جنوب مغربی اضلاع میں مسلسل کم بارش اور خشک دنوں میں اضافہ مستقبل کے لیے خطرناک اشارہ ہے۔
آئندہ مہینوں کی پیشگوئیاںمحکمۂ موسمیات نے پیشگوئی کی ہے کہ دسمبر 2025 سے فروری 2026 تک بارشیں معمول سے کم رہنے کا امکان ہے، جبکہ گرمی کی شدت میں اضافہ متوقع ہے۔ اس صورتحال کے باعث کوئٹہ، چاغی، گوادر، کیچ، خاران، نوشکی، مستونگ، پشین، پنجگور، قلعہ عبداللہ اور واشک میں خشک سالی مزید سنگین ہوسکتی ہے۔
البتہ حکام نے موجودہ ماہ کے آخر میں ممکنہ بارشوں کے ایک کمزور سسٹم کی توقع ظاہر کی ہے جو عارضی اور معمولی ریلیف فراہم کر سکتا ہے۔
زرعی شعبہ شدید متاثراس صورتحال نے صوبے کے زرعی شعبے کو سب سے زیادہ متاثر کیا ہے۔ ایشیائی ترقیاتی بینک کی ایک تازہ رپورٹ کے مطابق بلوچستان کی قابلِ کاشت زمین سکڑ کر 7.2 فیصد رہ گئی ہے، جو پانی کی کمی، کم بارشوں اور ناکافی آبی منصوبہ بندی کا نتیجہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ایران میں تاریخی خشک سالی، بارش کے لیے کلاؤڈ سیڈنگ کا آغاز
زرعی ماہرین کے مطابق زیرِ زمین پانی کی سطح ہر سال 3 سے 4 فٹ تک نیچے جا رہی ہے، جس کے باعث باغات اور کھیت بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔ ہنہ سمیت کئی علاقوں میں اعلیٰ معیار کے سیب پیدا کرنے والے باغات پانی نہ ملنے کے باعث سوکھ چکے ہیں، اور کسانوں کی آمدنی میں نمایاں کمی آئی ہے۔
دیہی آبادی اور لائیو اسٹاک پر اثرات
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خشک سالی کے اثرات دیہی آبادی پر سب سے زیادہ پڑ رہے ہیں، جہاں تقریباً 75 فیصد لوگ براہِ راست متاثر ہو رہے ہیں۔ پانی کی کمی لائیو اسٹاک کے لیے بھی بڑا خطرہ بنتی جا رہی ہے، اور اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو زرعی اجناس کی شدید قلت اور وسیع پیمانے پر نقل مکانی کے خدشات موجود ہیں، جو صوبے کے معاشی و سماجی ڈھانچے کو مزید کمزور کر سکتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق بلوچستان موسمیاتی تبدیلیوں کا سب سے زیادہ اثر برداشت کر رہا ہے اور آنے والے تین مہینے صوبے کے مستقبل، زراعت اور پانی کے ذخائر کے لیے نہایت اہم ہوں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بارش بلوچستان خشک سالی موسمیاتی تبدیلی