سعودی عرب نے نوجوانوں کو اے آئی، آئی ٹی تربیت دینے کی پیشکش کی ہے، وزیراعظم شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب دو عظیم برادر ملک ہیں، سعودی عرب اے آئی اور آئی ٹی پر اربوں روپے کی سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ فائل فوٹو
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہمیں اے آئی کے میدان میں آگے جانا ہے، سعودی عرب نے پاکستانی نوجوانوں کو اے آئی اور آئی ٹی تربیت دینے کی پیشکش کی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے وزیراعظم یوتھ لیپ ٹاپ اسکیم 2025 کا افتتاح کردیا۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ملک و قوم کے لیے شہداء کی قربانیاں قابل قدر ہیں، نوجوان نسل کی ترقی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے، سعودی عرب نے پاکستانی افرادی قوت کو بھی اے آئی میں مفت تعلیم کے مواقع دینے کی پیشکش کی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اے آئی کے شعبے میں سعودی عرب اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہا ہے، سعودی عرب نے پاکستانی نوجوان نسل کو اے آئی، آئی ٹی تعلیم دینے کی پیشکش کی، پاکستان سے لاکھوں بچوں، بچیوں کو تربیت کےلیے سعودی عرب بھجوایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ قوم کے ہونہار بچوں کی تعلیم اور ہنر کیلئے 5 ارب تو کیا 500 ارب بھی خرچ کرنا پڑیں تو پیچھے نہیں ہٹیں گے، ملک کے طلبہ کے لیے ایک لاکھ لیپ ٹاپ میرٹ پر تقسیم کیے جارہے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ آج میرے لیے خوشی کا دن ہے، قوم کے قابل اور ہونہار بچوں کے سامنے کھڑا ہوں، طلبہ کی کامیابی والدین اور اساتذہ کی محبت اور دعاؤں کا نتیجہ ہے، ہونہار طلبہ کو قوم کی جانب سے سلام پیش کرتا ہوں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ لیپ ٹاپ اسکیم 2011 میں شروع کی گئی، لیپ ٹاپ 100 فیصد میرٹ پر تقسیم کیے جا رہے ہیں، اسکیم کے تحت ایک لاکھ لیپ ٹاپ میرٹ پر تقسیم ہوں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: دینے کی پیشکش کی شہباز شریف نے کہا کہ لیپ ٹاپ اے ا ئی
پڑھیں:
دہشتگردی کا نیا خطرہ افغان سرزمین سے سر اٹھا رہا ہے: وزیراعظم شہباز شریف
’جیو نیوز‘ گریبوزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ دہشتگردی کا نیا خطرہ افغان سرزمین سے سر اٹھا رہا ہے، عالمی برادری افغان حکومت پر ذمے داریوں کی ادائیگی کے لیے زور ڈالے۔
ترکمانستان کے شہر اشک آباد میں عالمی امن فورم سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تنازعات کا پُرامن حل پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کی حمایت سے غزہ امن منصوبہ منظور ہوا، جنگ بندی کے لیے تعاون پر قطر، ترکیہ، سعودی عرب، یو اے ای اور ایران کے مشکور ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کی قرار داد 2788 پاکستان کے وژن کی تائید ہے، مشرق وسطیٰ میں جنگ بندی اور انسانی امداد کی فراہمی ضروری ہے، 8 عرب اسلامی ممالک کے گروپ کے رکن کی حیثیت سے پاکستان کا امن مشن میں کردار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فریقین نے باہمی دلچسپی کے شعبے میں تعاون کے فروغ کے لیے تعمیری ملاقاتیں کیں، وزیر داخلہ اور ان کی ٹیم کی کارکردگی قابل تعریف ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ غزہ جنگ بندی کی مشترکہ کوششوں کے نتیجے میں آج لاکھوں فلسطینیوں نے سکھ کا سانس لیا، پائیدار امن اور پائیدار ترقی لازم و ملزوم ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کا صاف اور سرسبز ترقیاتی ماڈل عالمی مثال ہے، موسمیاتی تبدیلی اور عدم مساوات ترقی پذیر ممالک کے بڑے چیلنجز ہیں، مالیاتی شمولیت اور خواتین کو معاشی دھارے میں لانا ہماری ترجیح ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ترقی یافتہ ٹیکنالوجیز تک منصافانہ رسائی ناگزیر ہے، موسمیاتی تبدیلیوں سے دنیا کے کئی ممالک کو خطرات درپیش ہیں، دنیا کو صفر جمع سوچ سے نکل کر مشترکہ تعاون اپنانا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ تجارت ہی نہیں، انسانوں اور خیالات کو جوڑنے والے پل تعمیر کرنا ضروری ہے، ترکمانستان کی قیادت کا عالمی امن میں کردار لائق تحسین ہے، مکالمہ اور سفارتکاری ہی تنازعات کے حل کا واحد راستہ ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ امن، باہمی اعتماد اور مشترکہ خوشحالی ہماری مشترکہ منزل ہے، نفرت اور تنازعات نے دنیا کو تاریکی میں دھکیل رکھا ہے، آج امن کی فاختہ کو دوبارہ پرواز دینے کی ضرورت ہے۔