عمر عبداللہ کا سکولوں میں وندے ماترم کی سالگرہ تقریبات کے انعقاد کے حکمنامے سے لاتعلقی کا اظہار
اشاعت کی تاریخ: 8th, November 2025 GMT
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ ہدایت مسلم اکثریتی علاقے میں ہندوتوا نظریہ نافذ کرنے کے آر ایس ایس کے منصوبہ بند ایجنڈے کا حصہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے علاقے کے سکولوں میں بھارت کے قومی گیت وندے ماترم کی 150ویں سالگرہ منانے کے فیصلے سے اپنی حکومت کی لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کی ہدایات باہر سے نہیں آنی چاہیں۔ ذرائع کے مطابق عمر عبداللہ نے بڈگام میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سکولوں میں وندے ماترم کی سالگرہ منانے کا فیصلہ ہماری کابینہ نے نہیں کیا ہے اور نہ ہی وزیر تعلیم نے یہ ہدایت جاری کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے معاملات پر کوئی بیرونی ڈکٹیشن نہیں ہونی چاہیے۔
یاد رہے کہ مقبوضہ علاقے کے محکمہ ثقافت نے 30 اکتوبر کو تمام اسکولوں کو وندے ماترم کی 150ویں سالگرہ منانے کی ہدایت جاری کی تھی۔ اس ہدایت پر مقبوضہ علاقے کے مذہبی رہنمائوں اور سول سوسائٹی کی جانب سے شدید ردعمل آیا، انہوں نے اسے مسلم اکثریتی علاقے پر ہندوتوا نظریہ مسلط کرنے کی ایک اور کوشش قرار دیا۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں دینی جماعتوں کے اتحاد متحدہ مجلس علماء نے ایک بیان میں کہا کہ وندے ماترم کے کچھ حصے توحید کے اسلامی اصولوں سے متصادم ہیں۔ تنظیم نے حکمنامے کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مسلم طلبا اور اداروں کو ان کے عقیدے کے خلاف سرگرمیوں میں حصہ لینے پر مجبور کرنا غیر منصفانہ اور ناقابل قبول ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ ہدایت مسلم اکثریتی علاقے میں ہندوتوا نظریہ نافذ کرنے کے آر ایس ایس کے منصوبہ بند ایجنڈے کا حصہ ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: وندے ماترم کی کہا کہ
پڑھیں:
مودی سرکار کی ہندوتوا پالیسی سر چڑھ کر بولنے لگی، کاھلے عام دھمکیاں
یتی نرسنگھانندگری نے اپنے بیان میں مسلم دشمنی کا کھل کر اظہار کرتے ہوئے ہرزہ سرائی کی کہ اسلام کو اس دنیا سے مٹا دیا جائے گا اور کوئی شخص اسلام کا نام لیوا نہیں ہو گا۔ اسلام ٹائمز۔ ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی کی کٹھ پتلی نریندر مودی حکومت میں بھارت فرقہ واریت اور مسلمانوں کے منظم استحصال کی ریاست بن چکا ہے۔ بی جے پی کی کٹھ پتلی مودی سرکار کے ہندوتوا نظریے پر کاربند ہونے کے نتیجے میں بھارت فرقہ واریت اور مسلمانوں کے منظم استحصال کی ریاست بن چکا ہے۔ فاشسٹ بھارتی فوج بھی ہندوتوا کے انتہا پسند غنڈوں کے ساتھ مل کر مذہبی اشتعال انگیزی پھیلانے میں مصروف ہے اور ریاستی سرپرستی میں انتہا پسند ہندو، مسلم مخالف مذہبی فسادات بڑھانے کے لیے نفرت انگیز بیان بازی میں سرگرم ہیں۔ہندو انتہا پسند رہنما یتی نرسنگھانندگری نے اشتعال انگیز بیان بازی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس دنیا میں اسلام نہیں رہے گا، صرف سناتنب (ہندو مذہب) رہے گا۔ ہم اسلام کو ختم کریں گے، یہ ہماری ماں اور بھگوان کی قسم ہے۔ یتی نرسنگھانندگری نے اپنے بیان میں مسلم دشمنی کا کھل کر اظہار کرتے ہوئے ہرزہ سرائی کی کہ اسلام کو اس دنیا سے مٹا دیا جائے گا اور کوئی شخص اسلام کا نام لیوا نہیں ہو گا۔
دوسری جانب بھارتی فوج بھی جابرانہ ریاستی طاقت اور مذہبی تعصب کو مسلمانوں کے استحصال کے لیے شدت کیساتھ استعمال کرنے میں مصروف ہے۔ بھارتی آرمی چیف نے بھی ہندو پنڈت جگدگرو رام بھدراچاریہ کے آشرم کا دورہ کیا اور اپنی وردی میں ہندومندر کا دورہ کر کے انتہا پسند ہندوتوا نظریہ کے فروغ کا پیغام دیا۔ علاوہ ازیں وزیرِاعلیٰ اتر پردیش یوگی آدتیہ ناتھ نے بھی حال ہی میں اپنے نفرت انگیز بیان میں کہا ہے کہ اگر واقعی امن اور ہم آہنگی قائم کرنی ہےتو سب کو سناتن دھرم (ہندومذہب) کو اپنانا ہو گا۔
واضح رہے کہ ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی کی کٹھ پتلی مودی سرکار کی طرح بھارتی فوج بھی نام نہاد سیکولر انڈیا کو پس پشت ڈال کر ہندوتوا نظام کو پھیلانے میں مصروفِ عمل ہے۔ سفاک مودی کی سرپرستی میں پورے بھارت میں مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں کو مذہب کی بنیاد پر نشانہ بنانا معمول بن گیا ہے۔