22 سال کی عمر میں گھر چھوڑنے کا فیصلہ کیا، ماں سے کہا میں آزاد زندگی گزاروں گی، انزیلہ عباسی
اشاعت کی تاریخ: 9th, November 2025 GMT
کراچی:
پاکستانی اداکارہ، ماڈل اور گلوکارہ انزیلہ عباسی کا کہنا ہے کہ میں نے 22 سال کی عمر میں گھر چھوڑنے کا فیصلہ کیا، میں نے ماں سے بات کی کہ میں خود کماؤں گی اور آزاد زندگی گزاروں گی۔
انزیلہ عباسی نے احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ابتدا میں یہ ایک مشکل بات تھی لیکن بعد میں ہمارے تعلقات مزید بہتر ہوگئے۔ امی مجھ پر اعتماد کرنے لگیں، میرے گھر آتیں، کھانا لاتی تھیں اور ہم اچھا وقت گزارتے تھے۔ بعد میں جب انہوں نے کہا کہ اب تم زندگی میں سیٹ ہو جاؤ تو میں واپس ان کے ساتھ رہنے آگئی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ڈراموں میں تسلسل کے ساتھ صرف ساس بہو کے مسائل دکھائے جارہے ہیں جس کی وجہ سے عوام کا بھی وہی مائنڈ سیٹ بن گیا ہے، ہمیں ڈراموں کے ذریعے عوام میں اہم ایشوز کے حوالے سے شعور و آگاہی پیدا کرنی چاہئے۔
انزیلہ عباسی کا کہنا تھا کہ وہ خود کو کسی ایک فیلڈ تک محدود نہیں رکھنا چاہتیں۔ میں ایکٹر بھی ہوں، ماڈل بھی اور گلوکارہ بھی۔ مجھے تخلیقی کام پسند ہے۔ میں ہر فیلڈ میں کچھ نیا آزمانا چاہتی ہوں۔
انزیلہ عباسی نے اپنے والدین کی طلاق کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنی ماں کے بارے میں یہ کہوں گی کہ انہوں نے طلاق کے بعد سب کچھ ازسرِنو سنبھالا۔ وہ بہت کم عمر یعنی بیس کی دہائی میں تھیں جب میری پیدائش ہوئی۔ انہوں نے میرے لیے ماں اور باپ دونوں کا کردار ادا کیا۔ میں نے کبھی والد کی کمی محسوس نہیں کی اور اس حوالے سے مجھے ان سے کوئی شکوہ نہیں۔ ہاں، بچپن میں کبھی کبھار والدین سے جھنجھلاہٹ ہوتی ہے، لیکن بڑے ہونے پر وہ احساس ختم ہوگیا۔
اپنے والد شمعون عباسی کے حوالے سے انزیلہ نے کہا کہ میں مانتی ہوں کہ وہ بہت اچھے اداکار ہیں، لیکن مجھے نہیں معلوم کہ ان کی کس بات سے خود کو جوڑوں۔ میں والدین کے کام کو فالو نہیں کرتی، وہ ان کا پیشہ ہے۔ بچپن میں میں ان سے زیادہ جڑی ہوئی تھی کیونکہ میں نے انہیں بیک وقت اداکاری، ہدایت کاری اور تحریر کرتے دیکھا لیکن انہیں رول ماڈل کے طور پر نہیں لیتی۔ میں نے اپنے والد سے یہ سیکھا ہے کہ اپنے فن پر مسلسل محنت کرتے رہنا چاہیے اور خود کو ہر میدان میں بہتر بنانا چاہیے۔
یاد رہے کہ انزیلہ عباسی معروف فنکار جوڑی جویریہ عباسی اور شمعون عباسی کی صاحبزادی ہیں، شمعون عباسی نے جویریہ عباسی سے جوانی میں 1997 میں شادی کی تھی تاہم دونوں نے 2007 میں علیحدگی اختیار کرلی تھی۔
انزیلہ عباسی نے متعدد کامیاب ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے، جن میں لال عشق، گلہ اور حقیقت شامل ہیں۔ وہ اگست 2023 میں تشفیٰ انصاری سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئی تھیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل انزیلہ عباسی انہوں نے کہ میں کہا کہ
پڑھیں:
" میری دلی دعا ہے کہ کبھی جنگ نہ ہو لیکن اگر جنگ ہوئی، تو وہ تباہ کن ہوگی، اور طویل چلے گی، ہوسکتا ہے کوئی مصالحت کار بھی نہ بیچ میں پڑے" ایئرچیف مارشل (ریٹائرڈ) سہیل امان
کراچی (ویب ڈیسک) ایئرچیف مارشل (ریٹائرڈ) سہیل امان نے کہا ہے کہ آج کی دنیا اتنی شفاف ہے کہ بھارت اپنی ناکامی چھپا نہیں سکتا، میری دلی دعا ہے کہ کبھی جنگ نہ ہو، اور سفارتکاری کامیاب ہو لیکن اگر جنگ ہوئی، تو وہ تباہ کن ہوگی، اور طویل چلے گی، ہوسکتا ہے کوئی مصالحت کار بھی نہ بیچ میں پڑے۔
ایکسپریس کے مطابق کراچی میں دو روزہ فیوچ سمٹ کے آخری سیشن سے خطاب کرتے ہوئے پاک فضائیہ کے سابق سربراہ نے کہا کہ دشمن نے بھی اپنے سبق سیکھ لیے ہوں گے، اور بدلہ لینے کی کوشش کرے گا۔ لہٰذا ہمیں تیار رہنا چاہیے، تیاری میں ہی امن اور خوشحالی ہے، اب وقت ہے کہ فوج، بحریہ، اور فضائیہ ایک مشترکہ حکمتِ عملی اپنائیں کیونکہ اب سب کچھ ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت پر منحصر ہے۔
جرمنی ، کام کا بوجھ کم کرنے کیلئے میل نرس نے 10 مریضوں کو غلط انجیکشن لگا کر موت کی نیند سلادیا ، سزا سنادی گئی
انہوں نے کہا کہ ایئر پاور سیاسی مقاصد کے لیے سب سے مؤثر ہتھیار ہے۔ ایک گھنٹہ، دس منٹ کی لڑائی میں سات جہاز گرائے جا سکتے ہیں یہ ایئرپاور کا اثر ہے اس مقام تک پہنچنے کے لیے پاک فضائیہ نے بیس سال لگائے، یہ اتنا آسان نہیں۔ پاک فضائیہ نے اس مقام تک پہنچنے کے لیے 20 سال لگائے۔ سب سے اہم چیز ذمہ داری اور ملکیت کا احساس ہے، پاک فضائیہ نے سمجھ لیا تھا کہ ہر جنگ کا آغاز فضا سے ہوگا۔ ہر فورس کا اپنا کردار ہے، مگر فضائی طاقت سب سے اہم اور فوری اثر ڈالنے والی قوت ہے۔
فضائیہ نے ادارے بنائے، پچھلے فیصلوں کا احترام کیا، پالیسیوں میں تسلسل برقرار رکھا۔ ہر نئی قیادت نے پرانی پالیسیوں کو آگے بڑھایا، اور یہی تسلسل ترقی کی بنیاد بنا۔ ہمیں ادارے بنانے ہوں گے انہیں کمزور یا تباہ نہ کریں۔
سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضاکو اسلام آباد پولیس نے گرفتار کرلیا
انہوں نے کہا کہ دنیا پانچ دہائیوں میں یک قطبی سے کثیر قطبی میں تبدیل ہوگئی مگر اس تبدیلی نے دنیا کو امن یا خوشحالی نہیں دی، بلکہ جنگ دی اور اب جب مختلف طاقتیں سامنے آ رہی ہیں پاکستان دنیا کے سب سے اہم جغرافیائی مقام پر واقع ہے، آج کے دور میں سفارتکاری کی جو ضرورت ہے، وہ پہلے کبھی نہیں تھی۔
سہیل امان نے کہا کہ ہمیں چین اور مغرب کے درمیان توازن پیدا کرنا ہوگا، تاکہ ہم اپنے حقیقی دوستوں کی شناخت کر سکیں اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ فیصلے قومی مفاد میں کریں، کسی دوسرے کے ایجنڈے کے تحت نہیں، ہم نے دوسروں کی جنگیں لڑیں اور خطے کو غیر مستحکم کر دیا ہمارا ملک نقصان اٹھاتا رہا لیکن ایک اہم موقع پر جب یمن جانے کا فیصلہ کرنا تھا ہمارے دوست، سعودی عرب، یو اے ای سب متوقع تھے، لیکن پاکستان نے دانشمندانہ فیصلہ کیا کہ ہم کسی اور کی جنگ میں شامل نہیں ہوں گے، یہی فیصلہ صحیح تھا، اور یہی وہ حکمت ہے جس پر ہمیں عمل کرنا چاہیے۔
قازقستان ابراہم اکارڈ میں شامل ہورہا ہے،صدرٹرمپ کا اعلان
سہیل امان نے کہا کہ اندرونی بدامنی اور دہشت گردی کا سلسلہ بھارت افغانستان گٹھ جوڑ سے مزید بڑھا، تو ملک کے لیے نقصان دہ ہوگا، ایسی صورت میں وسائل ضائع ہوتے ہیں، معیشت متاثر ہوتی ہے، اور حکومت عوام کی خوشحالی یقینی نہیں بنا سکتی۔ اسی لیے سفارتکاری کو مؤثر ہونا چاہیے، تاکہ خطے میں درجہ حرارت کم کیا جا سکے۔ یہ آسان کام نہیں بلکہ ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔
مزید :