804 تسبیح والا آئیگا اور ترامیم ملیا میٹ ہوجائیں گی، سینیٹر نور الحق قادری
اشاعت کی تاریخ: 10th, November 2025 GMT
بس اُس کے آنے کی دیر ہے،ہم عمران خان کی رہائی کیلئے بات کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے، سینیٹ میں اظہار خیال
حکومت ترامیم چند گھنٹوں میں منظور کروا لے مگر اپوزیشن کو بات کرنے دے، آپ اپنا کام کریں ترمیم لائیں،سیف اللہ ابڑو
پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر نور الحق قادری نے کہا ہے کہ 804 تسبیح والا آئے گا اور یہ تمام ترامیم ملیا میٹ ہوجائیں گی، سیف اللہ ابڑو نے کہا ہے کہ حکومت مزے سے چند گھنٹوں میں ترمیم منظور کروالے گی مگر اپوزیشن کو بولنے کا موقع دے۔سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ ایسی قانون سازی کوئی پہلی بار نہیں ہورہی، میں تو حکومت کو کہتا ہوں آپ مزے کریں اور اس کو پاس کروائیں اور چند گھنٹوں کی بات ہے ترمیم پاس ہو جائے گی۔اُن کا کہنا تھا کہ میری استدعا ہے کہ آپ اپوزیشن کو بولنے دیں اور آپ اپنا کام کریں ترمیم لائیں، ہمارے پارلیمانی لیڈر نے اس پر بات کی ہے اور سمندر کو کوزے میں بند کر دیا۔سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ اب میں بات کروں گا تو کوزے کا ڈھکن کھل جائے گا اور سیلاب آ جائے گا، لڑائی ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے سارے لوگ ہمارے پارلیمانی لیڈر سے خوش ہیں، میں حلف اٹھاتا ہوں کہ میرا لیڈر ایماندار ہے، آپ بھی حلف دیں کہ آپ کا لیڈر ایماندار ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر نور الحق قادری نے کہا کہ اس ترمیم سے عدلیہ کی آزادی پر حملہ کیا گیا، پرویز رشید صاحب سلجھی ہوئی گفتگو کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ آپ بات شروع کرتے ہیں تو ایک بندے کی رہائی اور گرفتاری پر کرتے ہیں۔سینیٹر نور الحق قادری نے کہا کہ ہم عمران خان کی رہائی کیلئے کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس ترمیم سے آپ آزاد عدلیہ کو گرفتار کر رہے ہیں، علامہ اقبال کا آج یوم پیدائش ہے، علامہ اقبال کے خواب والے پاکستان کے ساتھ ہم کیا کرنے جا رہے ہیں؟۔انہوں نے کہا کہ 804 تسبیح والا آئے گا اور یہ تمام ترامیم ملیا میٹ ہو جائیں گی، بس اُس کے آنے کی دیر ہے۔جمعیت علما اسلام کے سینیٹر طلحہ محمود نے آئینی ترمیم کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ترامیم وقت کی ضرورت ہے، پاکستان اس وقت چاروں طرف سے دشمنوں سے گھرا ہوا ہے، انڈیا کے ساتھ جو جنگ ہوئی اس میں پاکستان کو اللہ نے سر خرو کیا۔انہوں نے کہا کہ آئینی معاملات کو حل کرنے کے لئے ایک الگ عدالت کا ہونا ضروری ہے، یہ ایک اہم ترمیم ہو گی کیونکہ ہزاروں کیسز زیر التوا ہیں، وفاق اور صوبوں کے درمیان تنازعات کو حل کرنے کے لئے آئینی عدالت ہونا ضروری ہے۔طلحہ محمود کا کہنا تھا کہ ہمارا اس وقت سب سے بڑا مسئلہ نیشنل سیکیورٹی کا ہے، اس وقت ہمیں اپنی فوج کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، بہت سارے ایسے ڈسٹرکٹ ہیں جو بہت پیچھے رہ گئے ہیں۔ سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ میری ہاؤس سے گزارش ہے کہ چترال میں کرپشن ، انفراسکچر اور ٹورزم کی پروموشن کے لئے کمیٹی تشکیل دی جائے، جس طرح باقی علاقے ترقی کے مستحک ہیں ویسے ہی یہ علاقے بھی ترقی کے مستحق ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: سینیٹر نور الحق قادری انہوں نے کہا کہ سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ ا کرتے ہیں گا اور
پڑھیں:
قوم کو تقسیم نہیں ہونے دیں گے، حکومت 27ویںآئینی ترمیم سے باز آ جائے ، مولانا فضل الرحمن
اپوزیشن سے مل کر متفقہ رائے بنائیں گے،معتدل ماحول کو شدت کی طرف لے جایا جارہا ہے ایک وزیر تین ماہ سے اس ترمیم پر کام کررہا ہے اس کا مطلب ہے کہ یہ ترمیم کہیں اور سے آئی ہے
ٹرمپ نے وزیر اعظم اور فیلڈ مارشل کی تعریفیں کرتے کرتے بھارت کے ساتھ دس سال کا دفاعی معاہدہ کر لیا،اسرائیل کو ترکی کی فوج غزہ بھیجنے پر اعتراض پاکستان پر نہیں،صحافیوں سے گفتگو
امیر جمعیت علماء اسلام مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ حکومت کو 27ویں ترمیم سے باز آ جانا چاہیے ، یہ ترمیم قوم کو تقسیم کرنے کا سبب بنے گی،ستائسویں ترمیم پر پوری اپوزیشن کی ملکر متفقہ رائے بنائیں گے معتدل ماحول کو شدت کی طرف لے جایا جارہا ہے ایک وزیر تین ماہ سے اس ترمیم پر کام کررہا ہے اس کا مطلب ہے کہ یہ ترمیم کہیں اور سے آئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار امیر جییوآئی مولانا فضل الرحمان نے اپنی رہائشگاہ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ امیر جے یوآئی مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آئین کو کھلواڑ نہیں بننا چاہئے ، ایک سال میں دوسری ترمیم آرہی ۔ باجوہ نے اپنی نگرانی میں ترمیم کرائی اب پھر وہی ہونے کا تاثر ہے جب جبرکے تحت ترامیم کی جائیں گی تو پھر عوام کا کیا اعتماد رہ جائے گا اگر یہی حال رہا تو عوام کاکیا اعتقاد آئین پر رہ جائے گاہم نے چونتیس شقوں پر حکومت کو دستبردار کرایا جو چھبیسویں ترمیم سے بچایا اب پھر وہی کرنے کی تیاری کی جارہی ہے ہمیں مسودہ نہیں ملا ، ہم ستائسویں ترمیم پر پوری اپوزیشن کی ملکر متفقہ رائے بنائیں گے معتدل ماحول کو شدت کی طرف لے جایا جارہا ہیایک وزیر تین ماہ سے اس ترمیم پر کام کررہا ہے اس کا مطلب ہے کہ یہ ترمیم کہیں اور سے آئی ہے اسحق ڈار کل تک تو کہتے تھے ابھی چھبیسویں ترمیم ہضم نہیں ہوئی آج افغانستان پر جو الزام لگایا جارہا ہیکہ یہی ایران پرلگایا جارہا تھاہمیں پروپاکستان افغانستان چاہئے ، پاکستان میں دہشتگرد ہیں تو یہ ہمارا داخلی مسئلہ ہیاگر افغانستان میں مراکزپر حملہ درست ہے تو کل مریدکے اور بہاولپور پر بھارتی حملے کو جوازملے گا مسئلہ افغان حکومت سے ہے سزا مہاجرین کو دی جارہی ہے جنگ کے بعد بھی تو بات چیت کی ہے یہ پہلے ہی کرلیتے ۔ انہوں نے کہاکہ نہ آرمی چیف نہ وزیر اعظم و بیورو کریسی سے ہماری کوئی لڑائی ہیہم ملک میں تلخی کا ماحول کم کرنا چاہتے ہیں دینی مدارس کے حوالے سے فیض حمید باجوہ اور موجودہ کی پالیسی ایک کیوں ہے؟مسلم لیگ ن توہین علما کررہی ہے ، اماموں کو بارہ ہزار دے رہے ہیں کیا توہین ہے کے پی کے میں بھی دس ہزار روپے اماموں کو دے رہے ہیں مساجد کو کنٹرول کرنے کے لئے پیسے دئیے جارہے ہیں ایک امام کی نصیحت، تنقید کو برداشت کرنے کو تیار نہیں، اس کا مطلب ہے یہ حکمران نہیں ہیں ابھی ملاقات کی ابتدا کی ہے لیکن کوئی تفصیلی بات نہیں کی اگر اپوزیشن سب سے بات کرنے پر آمادہ ہوتی ہے تو یہ بہتر ہے ابھی مسودہ آیا نہیں ہے ، آئے گا تو اپنی پارٹی میں بھی بات کریں گیجو اپنے لیے بہتر سمجھتا ہوں وہی دوسرے کے لیے بہتر سمجھوں گا۔انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی کو ہمت کرنی چاہیے انھیں اپنا رول ادا کرنا ہو گا ، میں پیپلز پارٹی سے بات بھی کروں گا حکومت کو 27ویں ترمیم سے باز آ جانا چاہیے ، یہ ترمیم قوم کو تقسیم کرنے کا سبب بنے گی۔یہ 27 ویں اور 28 ویں ترمیم چھوڑ دیں اور دیگر مسائل پر توجہ دیں۔ انہوں نے کہاکہ اسرائیل کو ترکی کی فوج غزہ بھیجنے پر اعتراض ہے پاکستان کی فوج کو بھیجنے پر اعتراض نہیں اس کی کیا وجہ ہے۔فلسطینی آج تک بریگیڈئر ضیا الحق کے رویے کو نہیں بھولے۔ایک شخص انسانی مجرم ہے اور پوری دنیا میں گھوم بھی رہا ہے۔ٹرمپ نے ہمارے وزیر اعظم اور فیلڈ مارشل کی تعریفیں کرتے کرتے بھارت کے ساتھ دس سال کا دفاعی معاہدہ کر لیا۔کہاں گئی ہماری ڈپلومیسی۔